پارلیمنٹ میں جو شعلہ بیانی کی جارہی ہے اس قسم کے حالات میں ہماری جماعت اس ایوان کا حصہ نہیں رہ سکتی، الطاف حسین، اسمبلیوں کو رویہ ٹھیک کرنے کے لئے ایک ہفتے کا ٹائم دیتا ہوں، اراکین قومی اور سندھ اسمبلی اپنے استعفے رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹر نصرت کو جمع کرادیں، قائد ایم کیو ایم ،ایم کیو ایم کے سینیٹرز اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے اپنے استعفے نائن زیرو جمع کرادیئے

جمعرات 4 ستمبر 2014 08:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4ستمبر۔2014ء) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں جو شعلہ بیانی کی جارہی ہے اس قسم کے حالات میں ہماری جماعت اس ایوان کا حصہ نہیں رہ سکتی۔لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کو رویہ ٹھیک کرنے کے لئے ایک ہفتے کا ٹائم دیتا ہوں، ممبران اسمبلی پارلیمنٹ میں شعلہ بیانی سے کام لے رہے ہیں اور اس صورت حال میں ایم کیو ایم اس ایوان کا حصہ نہیں رہ سکتی۔

انھوں نے ایم کیو ایم کے اراکین قومی اور سندھ اسمبلی کو ہدایت دی کہ تمام اراکین اپنے استعفے رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹر نصرت کو جمع کرادیں، موجودہ بوسیدہ نظام کا حصہ نہیں بن سکتے، کارکن امن و امان کا راستہ کسی صورت نہ چھوڑیں۔ اگر اسمبلیوں نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی سے بھی استعفے دے دیں گے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل اپنے جاری بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ ایک جانب ملک کی نازک صورت حال سے وہ پہلے ہی دکھی، غم زدہ اور پریشان ہیں تو دوسری جانب تحریک کے ذمہ داروں کے غیر ذمہ دارانہ اور مفاد پرستانہ رویہ سے سخت نالاں اور دکھی ہیں۔

وہ آج شام کے اجلاس میں اپنے ساتھیوں سے درخواست کریں گے کہ وہ انہیں تحریک کی قیادت کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کریں۔واضح رہے کہ الطاف حسین نے آج شام ایم کیو ایم کا اہم اجلاس کراچی میں طلب کر لیا ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے اراکین کی تعداد 24 اور سینیٹ میں ان کے ممبران کی تعداد 7 ہے جب کہ سندھ اسمبلی میں ان کے اراکین کی تعداد 51 ہے۔

ادھرمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی ہدایت پر ایم کیو ایم کے سینیٹرز اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے اپنے استعفے نائن زیرو جمع کرادیئے ہیں ،استعفے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کے حوالے کئے گئے۔ قائد ایم کیو ایم الطاف حسین نے پارلیمنٹ کے غیر سنجیدہ طرز عمل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ارکان اسمبلی کو استعفے رابطہ کمیٹی کو جمع کروانے کا حکم دیا تھا جس پر سات سینیٹرز،قومی اسمبلی کے 24ارکان اور سندھ اسمبلی کے 51 نے اپنے اپنے استعفے جمع کرادیئے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ استعفے متعلقہ اسمبلیوں میں کب دیئے جائیں گے تاہم الطاف حسین نے کہا ہے کہ وہ ایک ہفتہ میں اصلاح احوال کی کوشش کریں گے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ فوری طور پر استعفے جمع نہیں کرائینگے۔