پاکستان تحریک انصاف،پاکستان عوامی تحریک اوراپوزیشن جماعتوں کے مذاکراتی جرگے کے 2دورختم ،آج دوبارہ مذاکرات ہوں گے ،عمران خان اورطاہرالقادری نے مثبت اشارہ دیاہے ،امیدہے اپنے مقاصدمیں کامیاب ہوں گے ،سراج الحق، دوستی اورمحبت کاپیغام لیکرآئے ہیں ،قوم جلدخوشخبری سنے گی،رحمان ملک کی گفتگو،جرگہ سے مذاکرات کیلئے پی ٹی آئی نے شاہ محمودقریشی ،عوامی تحریک نے رحیق عباسی کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دیدیں

بدھ 3 ستمبر 2014 08:45

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3ستمبر۔2014ء)اپوزیشن کے سیاسی جرگے کی پاکستان تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی مالاقات میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے اور اس ضمن میں اعلان کیا گیا ہے کہ آج 4بجے دوبارہ ملاقات کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے جرگے کے سامنے اپنا نقطہ نظر تفصیل سے بیان کیا ہے اور جمہوریت کی بقاء کے لئے دوبارہ سے بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے جبکہ ہم اپوزیشن جماعتوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے معاملات کے حل میں دل چسپی ظاہر کی ہے۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ ہم تحریک انصاف کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے کہنے پر دوبارہ بات چیت شروع کی ہے اور اب مذاکرات اس وقت تک جاری رہنے چاہئیں جب تک معاملات کا حل نہیں نکل آتا اس دوران ہم دونوں فریقین سے اپیل کر رہے ہیں کہ بات چیت کوآگے بڑھانے کے لئے تشدد سے گریز کریں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب رحمان ملک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ثالثی کا فیصلہ کیاہے، ہم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو بات چیت پر راضی ہوئے ہیں اور ہم ان لوگوں کے جذبات کی قدر کرتے ہیں جو ملک کے لئے باہر نکلے ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم دھرنے کے شرکاء پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور گرفتار کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے خلاف بنائے جانے والے مقدمات پر وزیر اعظم اپنا کردار ادا کریں۔ ہمیں امید ہے کہ جلد قوم کے سامنے مثبت نتائج آئیں گے۔اس سے قبل سراج الحق کی سربراہی میں رحمان ملک، لیاقت بلوچ، میاں محمد اسلم، جی جی جمال، میر حاصل بزنجو اور کلثوم پروین پر مشتمل سیاسی جرگے نے تحریک انصاف کی مذاکراتی کمیٹی سے جہانگیر خان ترین کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف،پاکستان عوامی تحریک اوراپوزیشن جماعتوں کے مذاکراتی جرگے کاپہلادورختم ،مذاکرات جاری رکھنے پراتفاق،جرگہ کے سربراہ سراج الحق نے کہاہے کہ عمران خان اورطاہرالقادری نے مثبت اشارہ دیاہے ،امیدہے اپنے مقاصدمیں کامیاب ہوں گے ،یہ جرگہ سرکارکانہیں عوام کاہے ،دنیامیں تمام معاملات مذاکرات کے ذریعے حل ہوتے ہیں ،جنگ عظیم دوئم اوراسرائیل ،فلسطین جنگ کے بعدبھی مذاکرات کی میزپرمسائل حل ہوئے،دونوں جماعتوں کوتمام سیاسی جماعتوں کی ضمانت دینے پرتیارہیں ،معاہدہ میڈیااورعوام کے سامنے کریں گے جبکہ رحمان ملک نے کہاہے کہ دوستی اورمحبت کاپیغام لیکرآئے ہیں ،قوم جلدخوشخبری سنے گی،حکومت جذبہ خیرسگالی کے طورپرپی ٹی آئی اورعوامی تحریک کے تمام کارکنوں کورہااوردھرنامیں کھانے پینے کی چیزیں آنے دے۔

منگل اوربدھ کی درمیانی شب اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے قائم مذاکراتی جرگے نے پاکستان تحریک انصاف اورپاکستان عوامی تحریک کے قائدین سیعلیحدہ علیحدہ ملاقات کرکے ان کے مطالبات سنے ،مذاکراتی جرگے میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق، پیپلزپارٹی کے رہنمارحمان ملک ، میرحاصل بزنجو،جی جی جمال ،کلثوم پروین ،لیاقت بلوچ اورمیاں اسلم شامل تھے جنہوں نے پہلے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اس موقع پرعمران خان نے مذاکراتی جرگہ کے سامنے اپنے مطالبات رکھے ۔

ذرائع نے بتایاکہ عمران خان نے مذاکراتی جرگہ کے سامنے دوٹوک الفاظ میں کہاکہ میاں نوازشریف کے ہوتے ہوئے کوئی بھی کمیشن تشکیل دیاجائے تواس کی تحقیقات شفاف نہیں ہوسکتیں ،نوازشریف کواپنے عہدے سے مستعفی ہوناپڑیگا،ہم جمہوری لوگ ہیں مذاکرات پریقین رکھتے ہیں ،لیکن ہمارے مطالبات آئین وقانون کے ماورانہیں جس پرامیرجماعت اسلامی سراج الحق نے انہیں تمام سیاسی جماعتوں کی ضمانت دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کہاکہ وہ ن لیگ پراعتمادنہ کریں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں پراعتمادکریں جومذاکرات کانتیجہ ہوگااوراس کے بعداگراس معاہدے پرحکومت نے عمل نہ کیاتوتمام اپوزیشن جماعتیں عمران خان سے اتفاق کریں گی۔

بعدازاں اس پیشکش پرعمران خان نے پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی جوجرگہ سے مذاکرات کریگی ۔بعدازاں جرگہ نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے ان کے کنٹینرزمیں ملاقات کی اوران کے مطالبات سنے ،ڈاکٹرطاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن اوراس کی بعدکی صورتحال پرجرگہ کوتفصیلی بریف کیا،جس پرجرگہ نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن پرافسوس کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہم اس مسئلے کاپرامن تصفیہ چاہتے ہیں اورچاہتے ہیں کہ مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل حل کئے جائیں ،جس پرطاہرالقادری نے کہاکہ انہیں مسلم لیگ ن پراعتمادنہیں ،جرگہ کی جانب سے انہیں اعتماددیاگیاکہ جومطالبات ڈاکٹرالقادری ہم سے کریں گے اوراس صورت میں جومعاہدہ ہوگاوہ عوام اورمیڈیاکے سامنے ہوگااوراس معاہدے پرعملدرآمدیقینی بنانابھی سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے ،جس پرڈاکٹرطاہرالقادری نے بھی جرگہ کے ساتھ مذاکرات کیلئے ڈاکٹررحیق عباسی کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی نامزدکردی ۔

بعدازاں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے رحمان ملک نے کہاکہ ہم دوستی اورمحبت کاپیغام لیکرآئے ہیں ،قوم جلدخوشخبری سنے گی۔انہوں نے کہاکہ عمران خان سے بھی مثبت جواب ملاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم مفاہمت چاہتے ہیں ۔انہوں نے سابق صدرآصف علی زرداری اورامیرجماعت اسلامی سراج الحق کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ دونوں رہنمااس معاملے میں کلیدی کرداراداکررہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کے ساتھ بات چیت مثبت اندازمیں ہوئی جبکہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے بھی معاملے کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے ،اب جہاں سے یہ ڈیڈلاک پیداہواتھاوہیں سے مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے ۔دونوں جانب سے مثبت رسپانس ملاہے اورڈاکٹرطاہرالقادری اورعمران خان نے مثبت گفتگوکی ہے جبکہ حکومت فی الوقت بہتراقدام کی جانب گامزن ہے ،اب ہم حکومت سے مطالبہ کریں گے کہ حکومت کی جانب سے ایسے لوگوں کومذاکرات کیلئے نامزدکیاجائے جودونوں فریقین کوقابل قبول ہوں ۔

ہم پوری قوم سے بھی التجاکریں گے کہ وہ مذاکرات کی کامیابی کیلئے دعاکریں ۔امیرجماعت اسلامی سراج الحق کاکہناتھاکہ عمران خان اورطاہرالقادری سے ہونے والے مذاکرات مثبت ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دھرنے میں موجودافرادہمارے اپنے بزرگ بچے اورماہیں بہنیں ہم انہٰں بخیروخوبی واپسی کے منتظرہیں ،اسی لئے گزشتہ ماہ دس اگست سے میری شدیدخواہش تھی کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل ہوں اورہماری کوششوں سے لاہورتااسلام آباددونوں جلوس بغیرکسی رکاوٹ کے پہنچے ۔

انہوں نے کہاکہ اب ہم اس مسئلے کے حل کیلئے ایک جرگہ تشکیل دیدیاہے اوریہ جرگہ سرکاری نہیں بلکہ عوام کی طرف سے ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس احتجاج کے بعدہم نے حکومت پرزوردیاتھاکہ تمام پاکستانیوں کاحق ہے کہ وہ دھرنے دیں ،جلسے کریں یاریلیوں کااہتمام کریں ،حکومت کوصبروتحمل کامظاہرہ کرناچاہئے جبکہ مظاہرین نے بھی نظم وضبط اورپرامن رہ کرمنظم اورپرامن شہری ہونے کاثبوت دیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ اب تک جوواقعات ہوئے ہیں ہم ان کی مذمت کرتے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ یہ ڈیڈلاک جہاں رکاتھاوہیں سے شروع کیاجائے ۔انہوں نے جنگ عظیم دوئم اورفلسطین اسرائیل جنگ کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ان جنگوں میں ہزاروں افرادکے ہلاک ہونے کے بعدبھی نتیجہ مذاکرات کے ذریعے نکلا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے حکومت کوبھی مذاکرات کیلئے پکڑاہے جبکہ طاہرالقادری اورعمران خان سے بھی ہمارارابطہ رہاہے اورانہیں ہم نے محبتوں اوررشتوں کاواسطہ دیاہے ۔

انہوں نے کہاکہ دونوں جماعتوں کواگرن لیگ پراعتمادنہٰں ہے توبے شک نہ ہوہم اٹھارہ کروڑعوام کے نمائندوں کے طورپران کے سامنے آئے ہیں اورانہیں تمام سیاسی جماعتوں کی ضمانت دینے کیلئے تیارہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس کے بعدپاکستان تحریک انصاف اورعوامی تحریک نے کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں امیدہے کہ اس کامثبت نتیجہ نکلے گا۔انہوں نے کہاکہ ہمیں تمام سیاسی جماعتوں نے ضمانت دی ہے اوران سے وعدہ کیاہے جومعاہدہ ہوگاوہ میڈیااورعوام کے سامنے ہوگاتاکہ سب ضامن ہوں ۔

اس موقع پررحمن ملک نے حکومت سے اپیل کی کہ مظاہرین کے کھانے پینے کی اشیاء لانے میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے جبکہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک کے کارکنوں کوجذبہ خیرسگالی کے طورپررہاکیاجائے اوردونوں طرفین سے سیزفائرکیاجائے تاکہ مذاکرات بامعنی ،بامقصداورنتیجہ خیزہوں ۔