آرمی چیف نے وزیراعظم سے استعفے کاکوئی مطالبہ نہیں کیا ،فوج یا آئی ایس آئی موجودہ سیاسی بحران کی پشت پناہی نہیں کر رہی ،آئی ایس پی آر، فوج ایک غیر سیاسی ادارہ ہے جو مختلف مواقع پر جمہوریت کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرچکی ہے،ترجمان کابیان

منگل 2 ستمبر 2014 08:19

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2ستمبر۔2014ء)پاک فوج کے محکمہ اطلاعات عامہ آئی ایس پی آر نے ان الزامات کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے کہ فوج یا آئی ایس آئی تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی موجودہ سیاسی بحران میں پشت پناہی کررہی ہے ۔پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ فوج ایک غیر سیاسی ادارہ ہے جو مختلف مواقع پر جمہوریت کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرچکی ہے ۔

ترجمان نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ فوج کو ان تنازعات میں گھسیٹا جا رہا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ فوج کی سالمیت اور اتحاد ہی اس کی قوت ہے جس پر اسے فخر ہے ۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے سنگین الزامات لگائے ہیں کہ عمران خان کو موجودہ صورتحال کیلئے فوج یا آئی ایس آئی کی حمایت حاصل ہے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں عسکری ترجمان نے آرمی چیف کی وزیراعظم سے ملاقات میں وزیراعظم کے استعفے کے حوالے سے نجی چینلز کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے ۔

آئی ایس پی آر کی طرف سے پیر کو جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف اور وزیراعظم کی ملاقات میں وزیراعظم کے استعفے یا چھٹی پر جانے کے بارے میں باتوں کی تردید کی ہے ۔

بعض نجی چینلز نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ آرمی چیف راحیل شریف نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو ملاقات میں تین ماہ کے لیے مستعفی ہونے یا چھٹی پر جانے کا مشورہ دیا ہے تاہم حکومتی ترجمان نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے جس کے بعد آئی ایس پی آر نے بھی اس قسم کی باتوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی تردید کی ہے ۔ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے بھی اپنے ٹویٹ پیغام میں بھی اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ آرمی چیف نے وزیراعظم کو استعفے یا چھٹی پر جانے کا مشورہ دیا ۔