بربریت کی انتہاء ، حکمران یہودی ہیں،اسرائیل سے بڑے ظلم شاہراہ دستور پر ڈھائے گئے ،13 کارکن جاں بحق ہوچکے، 83 کی حالت تشویشناک ہے، عنقریب شریف برادران کے ظالمانہ اقتدار کا اختتام ہوگا، طاہر القادری،اب بات استعفوں سے آگے چلی گئی، حقیقی آزادی و انقلاب لے بغیر واپس نہیں جائینگے، رائے ونڈ محل کو شریفوں کے اقتدار کا قبرستان بنادینگے، نوازشریف، شہبازشریف اور چودھری نثار پر عنقریب قتل، اقدام قتل کے مقدمات درج کراکر پھانسی دلائینگے، موجودہ حکومت و اسمبلی غیر آئینی ، ختم ہونا چاہیے، ہم پرامن طور پر وزیراعظم ہاؤس جانا چاہتے تھے لیکن پرامن خواتین و بچوں پر اندھا دھند آنسو گیس فائر کردی گئی، عمران کیساتھ ملکر اپنی مشترکہ منزل پائینگے،پولیس والوں نے ظلم کی نئی تاریخ رقم کردی، میری ایک بیٹی 100مردو ں پر بھاری ہے، اپنے کارکن بیٹے بیٹیوں پر لاکھوں لوگوں کو قربان کرسکتاہوں، میڈیا کی جرات کو بھی سلام کرتاہوں ، ہمارا کوئی مطالبہ ماوریٰ آئین نہیں تھا،غریبوں، مظلومو ں کو ان کا حق دلانے نکلے ہیں، قائد پاکستان عوامی تحریک کا کارکنوں سے خطاب

پیر 1 ستمبر 2014 07:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1ستمبر۔2014ء)ڈاکٹر طاہر القادری نے دعویٰ کیاہے کہ پولیس کی شیلنگ سے اب تک 13افراد جاں بحق 83 کی حالت انتہائی نازک ہے، عملاً حکومت نے 100افراد شہید کردیئے، حکمرانوں نے 1000 لوگوں کو براہ راست قتل کرنے کا منصوبہ بنایا، حکمرانوں کے گالوں پر لالی غریبوں کے خون کی ہے انقلابی جلد اسے چھین لینگے، موجودہ حکمران یہودی ہیں، جتنا ظلم شاہراہ دستور پر ہوا اتنا اسرائیل نے غزہ پر بھی نہ کیا، اب صرف استعفے نہیں حقیقی آزادی و انقلاب لے کر جائینگے، 43 سال قبل انقلاب کا خواب دیکھا ،انقلاب کیلئے تن من دھن قربان کرنے کا عہد بھی قرآن پاک و پیر بغدادی سے کرچکا، حکومت نے درندگی، بربریت کی انتہاء کردی، عنقریب شریف برادران کے ظالمانہ اقتدار کا اختتام ہوگا، رائے ونڈ محل کو شریفوں کے اقتدار کا قبرستان بنادینگے، نوازشریف، شہبازشریف اور چودھری نثار پر عنقریب قتل، اقدام قتل کے مقدمات درج کراکر پھانسی دلائینگے، موجودہ حکومت و اسمبلی غیر آئینی ، ختم ہونا چاہیے، ہم پرامن طور پر وزیراعظم ہاؤس جانا چاہتے تھے لیکن پرامن خواتین و بچوں پر اندھا دھند آنسو گیس فائر کردی گئی، پولیس والوں نے ظلم کی نئی تاریخ رقم کردی، عمران کیساتھ ملکر اپنی مشترکہ منزل پائینگے،میری ایک بیٹی 100مردو ں پر بھاری ہے، اپنے بیٹے بیٹیوں پر لاکھوں لوگوں کو قربان کرسکتاہوں، میڈیا کی جرات کو بھی سلام کرتاہوں ، ہمارا کوئی مطالبہ ماوریٰ آئین نہیں تھا،غریبوں، مظلومو ں کو ان کا حق دلانے نکلے ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کی صبح اپنے کنٹینرسے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ آنسو گیس کا شیل ان کی گاڑی پر پھینکا گیا جس نے آنکھوں کو متاثر کیا اور بولنا مشکل ہوگیا اور اب آواز بھی مشکل سے نکل رہی ہے انہوں نے کہاکہ بری صحت کے باوجود حالات اور مناظر کو مانیٹر کررہاہوں ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہاکہ ریاستی جبر و بربریت کی انتہاء ہوچکی ہے انہوں نے کہاکہ عوامی تحریک کے ساتھ ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ا ن کے کارکنان کی استقامت کو بھی سلام پیش کرتاہوں عمران اور قادری بھائی ہیں اور ہم اس مشترکہ جنگ کو جیتیں گے اور آزادی و انقلاب کے بعد بھی اکٹھے ہی چلیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ اب وہ دن دور نہیں جب میاں نوازشریف، شہبازشریف اور چوہدری نثار سمیت دیگر ظالموں پر قتل، اقدام قتل کے مقدمات درج کرکے انہیں پھانسیاں دلوائینگے ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کو بہت تلقین کی لیکن پنجاب پولیس درندوں ، ظالموں کی طرح پرامن لوگوں پر چڑھ دوڑی ۔

انہوں نے کہاکہ اصل منزل پر ضرور پہنچیں گے وہاں ہی خطاب ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ میں اپنی بیٹیوں کو بھی سلام پیش کرتاہوں میری ایک بیٹی 100 مردو ں پر بھاری ہے اور ایک بیٹی پر لاکھوں کارکنوں کو قربان کرسکتاہوں جبکہ ایک کارکن پر لاکھوں لوگوں کو قربان کرسکتاہوں ثابت قدم رہ کر انہوں نے ثابت کردیا کہ انقلاب لائینگے انہوں نے کہاکہ انقلاب کوئی تھالی میں رکھ کر نہیں دیتا بلکہ لیا جاتاہے مصائب و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے جتنی زیادہ تکالیف و مشکلات ہونگی اتنا ہی بڑا اور عظیم اجر بھی ملے گا۔

انہوں نے کہاکہ بزدل حکمران غریبوں، بے کسوں، مزدوروں اور کارکنو ں کا مقابلہ نہیں کرسکے انہوں نے کہاکہ آج عوام ظالموں سے حساب، اور قاتلوں کے گریبانوں تک ہاتھ ڈالنے کیلئے نکلے ہیں اور لٹیروں، کرپٹ اور بدمعاشوں کا محاسبہ کرینگے انہوں نے کہاکہ کارکنان آگے بڑھتے جائیں ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہاکہ رائے ونڈ میں میاں برادران بھاگ گئے ہیں اب ان کے اقتدار کا قبرستان بھی وہی رائے ونڈ بنے گا اور ان کے اقتدار کو رائے ونڈ میں دفن کردینگے ۔

انہوں نے کہاکہ مظلوموں اور پرامن کارکنوں کو پولیس نے کمزور سمجھا اور چڑھ دوڑی لیکن سلام ہو ان کارکنوں پر جنہوں نے 14 گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے باوجود پولیس گردی کا مقابلہ کیا اور ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے اور نہ ہی پولیس والے ان کو پیچھے دھکیل سکے ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے صحافیو ں پر ہونیوالے حملوں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ صحافیوں کی جرات پر بھی انہیں سلام پیش کرتاہوں پولیس والوں کے پولیس کے کیمرے توڑ دیئے اور صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایاگیا تاکہ وہ حقائق عوام تک نہ پہنچاسکیں۔

قبل ازیں انہوں نے ”خبر رساں ادارے“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم پرامن لوگ ہیں گزشتہ روز میں واضح اعلان کیا تھا کہ کارکنان پرامن رہیں اور کارکنوں نے پرامن رہنے کا ثبوت بھی فراہم کیا لیکن پولیس نے ظلم و بربریت کی انتہاء کی۔ انہوں نے کہاکہ حکمران اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کیلئے نہتے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جس طرح ظلم و بربریت کی انتہاء کی گئی اس کی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے کوئی بھی مطالبہ آئین و قانون سے ہٹ کر نہیں کیا لیکن اس کے باوجود حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں ہم نے واضح کہا اور چیلنج کیا کہ جو باتیں میں نے کہی ہیں انہیں رد کر کے دکھایا جائے موجودہ قومی اسمبلی اور حکومت غیر آئینی و غیر اخلاقی ہیں کوئی جواز نہیں کہ انہیں برقرار رکھا جائے۔

اتوار کی شام کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ حکمرانوں کے گالوں پر جو لالیاں ہیں وہ غریبوں کا خون چوسنے کے باعث ہیں ۔

اب انقلاب کے متوالے حکمرانوں کے گالوں سے سرخیاں چھین لیں گے اور کرپشن کا حساب لینگے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران ذاتی پسند کی بنیاد پر اپنے لوگوں میں عہدے تقسیم کرتے ہیں یہ جمہوریت نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ برطانیہ امریکہ سمیت تمام ممالک میں سربراہوں کے گھروں اور دفاتر کے سامنے احتجاج ہوئے مگر کوئی آنسو گیس کا شیل فائر نہیں کیاگیا اپنے لوگوں کو زخمی نہیں کیاگیا ۔

انہوں نے کہاکہ عراق جنگ کے خلاف برطانیہ و امریکہ سراپا احتجاج رہا مگر کسی نے اپنے لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج جمہوری معاشروں میں ہی ہوتے ہیں اب اس ظلم و بربریت کا خاتمہ کرینگے انہوں نے مزید کہاکہ 500 سے زائد افراد کو پمز شدید زخمی حالت میں لے جایاگیاہے جبکہ پولی کلینک جانیوالوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے انہوں نے کہاکہ یہ بھی معلوم ہواہے کہ پولیس زخمی کارکنوں کو ایمبولینسوں سے نکال کر ہسپتال کی بجائے جیل پہنچارہی ہے جوکہ بہت بڑا ظلم ہے انہوں نے کہاکہ کارکنوں پر پرچے درج کئے جارہے ہیں مگر حکمران شوق پورا کرلیں اب صرف ایک ہی پرچہ ہوگا وہ قتل ، اقدام قتل کا پرچہ نوازشریف، شہبازشریف اور چودھری نثار اور وفاقی کابینہ پر بنائینگے جبکہ آئی جی اسلا م آباد کیخلاف بھی اقدام قتل کا پرچہ دینگے

ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایاکہ 43کارکنوں کو اصلی گولیا ں لگی ہیں، 13افراد اب تک جان کی بازی ہارچکے83 اراکین کی حالت شدید ہے، جن میں 30 افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے ،ایسا لگتا ہے حکومت 100 شہید کرچکی، 1000 افراد کو حکومت نے براہ راست قتل کرنے کی کوشش کی۔

5سال کی عمر کے 18 بچے زخمی ہوئے بین الاقوامی ادارے، جمہوریت کا راگ الاپنے والے کہاں ہیں۔ پولی کلینک میں زیر علاج کارکنوں کی ڈرپس تک نکال دی گئی ہیں پولیس بیہمانہ تشد د کررہی ہے موجودہ حکمران مسلمان نہیں یہودی ہیں، اسرائیل نے غزہ پر اتنے مظالم نہیں ڈھائے جتنے ان ظالم حکمرانوں نے شاہراہ دستور پر ہمارے کارکنوں پر ڈھادیئے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے سامنے بلٹ پروف گاڑیوں کو نشانہ بنانے والے میزائل اور شیل کے خول بھی دکھائے ۔

انہوں نے مزید کہاکہ کچھ سول کپڑوں میں سرکاری ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس نے خواتین اٹھا کر لے گئے ہیں یہ غیر اخلاقی حرکت ہے حکمران بے شرمی تر ک کریں انہوں نے کہاکہ خواجہ آصف بڑا بے شرم آدمی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انقلاب کا خواب 43 سال قبل دیکھا تھا اور اس وقت اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ انقلاب خون مانگتاہے اور اگر انقلاب نے خون مانگا تو سب سے پہلے میں اپنا خون دونگا اور تن من دھن کی بازی لگادونگا۔

میں نے قرآن پاک سے عہد اور اپنے بغدا د شریف کے پیر کے ہاتھ پر انقلاب کی بیعت کی ۔ انہوں نے کہاکہ اب بات استعفوں سے آگے بڑھ گئی ہے اب اس ملک میں حقیقی آزادی اور انقلاب آئیگا اور انقلاب کے بغیر واپس نہیں جائینگے اس موقع پر انہوں نے اسلام آباد پولیس کی ڈی ایس پی خدیجہ نسیم کے عہدے سے مستعفی ہونے کو خوش آئند قراردیتے ہوئے پولیس اہلکاروں سے کہاکہ وہ بھی آخرت سنواریں اور حکمرانوں سے ان کے ظلم کے خلاف بغاوت کردیں ۔ اس موقع پر انہوں نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ راجا ناصر عباس، چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا و دیگر رہنماؤں کا انقلاب مارچ میں ساتھ چلنے پر شکریہ ادا کیا۔