الطاف حسین نے نواز شریف کے فوری استعفی کا مطالبہ کردیا، وزیراعظم اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلا کر ان ہاوٴس تبدیلی لے آئیں تاکہ جمہوریت چلتی رہے،بیان

اتوار 31 اگست 2014 09:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31اگست۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے نواز شریف کے فوری استعفی کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلا کر ان ہاوٴس تبدیلی لے آئیں۔ تاکہ جمہوریت چلتی رہے۔لندن سے جاری بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ طاقت کے استعمال سے انسانی جانوں کا نقصان ہوا تو ایم کیوایم بھی ظلم وستم کے خلاف میدان عمل میں آجائے گی۔

اور کراچی سے خیبر تک عوام سڑکوں پر ہوں گے۔وزیراعظم نوازشریف سے مزید کہا کہ آپ اس سے پہلے بھی وزیراعظم بن چکے ہیں، کوئی حرج نہیں ہے آپ دوبارہ حکومت میں آجایئے گا ،اصل بات ملک اور قومی سلامتی کے اداروں کے دفاع کو تقدس کوبحال رکھنا ہے۔ لہٰذا قومی سلامتی کے اداروں کی عزت کومجروح نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے متنبہ کیا کہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے پاکستان کے نام پر بھیک مانگتا ہوں کہ آپ ہنگامی طورپر طور پر عمران خان اورڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ بیٹھ کربات چیت کریں ، ان کے جائزمطالبات کوفی الفور تسلیم کریں اور جائز مطالبات کو مان کر عوام کے سامنے آکراس کا اعلان کریں۔

الطا ف حسین نے کہا کہ میں پولیس، رینجرز، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ حکومت کے ایسے احکامات جن سے شہریوں کاخون بہے ، ہرگزعمل نہ کریں۔الطاف حسین نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری اوران کے رفقاء سے امن وآشتی اور پاکستان کے نام پر پرزوراپیل کی کہ وہ اپنااحتجاج پرامن رکھیں اوراس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کا احتجاج پرامن ہو اور وزیراعظم ہاوٴس، ایوان صدر، پارلیمنٹ ہاوٴس ، پرائم منسٹرسیکریٹریٹ کوکسی بھی قیمت پر نقصان نہ پہنچے۔

یہ عمارتیں ریاست پاکستان کی علامتیں ہیں۔ اسی طرح مظاہرین ڈپلومیٹک انکلیو میں بھی داخل نہ ہوں اور کسی بھی سفارتخانے کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ کسی بھی سفارتکارکو کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ یہ پاکستان کے مہمان ہیں اوران کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔انھوں نے کہا کہ حکومت سے امن، انسانی جانوں کے تحفظ اور پاکستان کے نام پر اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان عوامی تحریک اورتحریک انصاف کے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کیاجائے کیونکہ مظاہرین میں نوجوان اور بزرگ ہی نہیں بلکہ خواتین اور معصوم بچے بچیاں بھی شامل ہیں لہٰذا ان کے خلاف طاقت کے استعمال اورریاستی تشدد سے ہرقیمت پر گریز کیا جائے۔

انکا کہنا تھا کہ میں بھی نہ صدر بنا نہ وزیراعظم لیکن پھر بھی عوام مجھ سے محبت کرتے ہیں۔ وزیراعظم کوشش کریں کہ مسئلہ پرامن طریقے سے '' قائل کرو یا قائل ہوجاوٴ'' کے تحت حل ہوجائے۔ صورتحال کا تقاضہ ہے کہ طاقت کا استعمال کرنے سے بہتر ہے کہ ایسی صورت میں نواز شریف پارٹی کے لیڈر تو رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگردفاعی اداروں کی عزت مجروح ہوئی تواس سے ملکی سلامتی اورعزت وقار کو نقصان پہنچے گا۔