مظاہرین سے چھریاں، کٹر، ہتھوڑے اور بڑے بڑے کلہاڑے برآمد ہوئے ہیں،قائم مقام آئی جی اسلام آباد،مظاہرین کے عزائم خطر ناک ہیں مگر ریاست کی علامت عمارتوں پر اگر حملہ ہوگا تو قانون ضرور حرکت میں آئے، دونوں جماعتوں کی قیادت کو چاہئے اپنے مظاہرین کو روک لیں،جھڑپوں کے دوران کو ئی خاتون جاں بحق نہیں ہوئی،مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور ضرورت کے مطابق ربڑ کی گولیاں استعمال کی گئیں، میڈیا سے گفتگو

اتوار 31 اگست 2014 09:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31اگست۔2014ء) قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے مظاہرین سے چھریاں، کٹر، ہتھوڑے اور بڑے بڑے کلہاڑے برآمد ہوئے ہیں، مظاہرین کے عزائم خطر ناک ہیں مگر ریاست کی علامت عمارتوں پر اگر حملہ ہوگا تو قانون ضرور حرکت میں آئے، دونوں جماعتوں کی قیادت کو چاہئے کہ اپنے مظاہرین کو روک لیں،جھڑپوں کے دوران کو ئی خاتون جاں بحق نہیں ہوئی،مظاہرین کے خلاف آنسو گیس اور ضرورت کے مطابق ربڑ کی گولیاں استعمال کی گئیں۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی شب میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے ریڈ زون میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے اور سامنے دکھایا گیا کہ مظاہرین کس طرح کٹروں اور ہتھوڑوں کا استعمال کر کے حفاظتی رکاوٹوں کو دور کرتے رہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ مظاہرین سے پولیس نے چھریاں، ہتھوڑے، بڑے بڑے کلہاڑے اور کٹر برآمد کیے ہیں، مظاہرین کے پاس کرین بھی موجود تھی جو میڈیا پر بھی دکھائی گئی،

اس کرین کے ذریعے ایوان اور وزیر اعظم ہاوٴس سمیت حساس عمارتوں کے سامنے کھڑے کنٹینرز و رکاوٹیں اٹھا کر حکومتی رٹ کو سرعام چیلنج کیا گیا۔

ایک سوال کے جواب پر خالد خٹک کا کہنا تھا کہ پوری قوم جانتی ہے کتنے روز سے مظاہرین یہاں موجود ہیں مگر پولیس نے روزانہ کی بنیاد پر آنے جانے والے مظاہرین کے راستے میں بھی کبھی رکاوٹ نہیں کھڑی کی خ، اس وقت مظاہرین پولیس پر ہر طرف سے حملہ آور ہو رہے ہیں مگر اس کے باوجود فائرنگ نہیں کی گئی صرف حفاظت کے لئے اور آگے بڑھنے والے مظاہرین کو روکنے کے لئے آنسو گیس اور جہاں ضرورت پڑتی ہے وہاں آنسو گیس استعمال کی جاتی ہے۔

آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر تھرٹس الرٹس موصول ہو رہے ہیں جس سے متعلق دونوں جماعتوں کو بار بار آگاہ کیا گیا مگر ان کی طرف سے کسی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا، پولیس کی جانب سے اس وقت بھی مظاہرین کو کچھ نہیں کہا جا رہا بلکہ مظاہرین پولیس پر مسلسل حملہ آور ہور رہے ہیں۔ایک سوا ل کے جواب پر ان کا کہناتھا کہ مظاہرین کے خلاف جاری رہنے والے آپریشن کے بارے میں وہ کچھ نہیں کہہ سکتے کہ یہ کتنی دیر مزید جاری رہے گامگر دونوں جماعتوں کی قیادت سے اپیل ہے کہ وہ اپنے اپنے مظاہرین کو واپس بلا کر اس علاقے کو کلیئر کروائیں۔