بھا رت ،پاکستان سری لنکا کا میچ دیکھنے والے کشمیری طالبعلموں پر انتہا پسندہندوؤں کا حملہ ، 12 طلباء زخمی

جمعہ 29 اگست 2014 06:30

موہالی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء)بھارتی ریاست پنجاب کے شہر موہالی میں انتہاپسند ہندوؤں نے سوامی پرما نند کالج میں زیر تعلیم 12 کشمیری طالب علموں کواس وقت تشدد کا نشانہ بنایا جب وہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کرکٹ میچ دیکھ رہے تھے ۔ بی ٹیک کے کشمیری طالب علموں نے سرینگر میں ٹیلی فون پر فون پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ وہ منگل کو کالج ہوسٹل میں ٹیلی ویژن پر پاکستان اورسری لنکا کے درمیان کرکٹ میچ دیکھ رہے تھے وہ مقامی ہندوطالب علموں نے ان پر حملہ کردیا،جس سے قاسم خورشید، مزمل یوسف، عمر بٹ، خالد احمد، پیرزادہ ماجد اور امجد شوکت سمیت کم از کم 12 کشمیری طلباء زخمی ہو گئے۔

انہوں نے بتایا کہ وارڈن سندیپ سنگھ 10 بجے آیا اور انہیں ٹیلی ویژبن بند کرنے کیلئے کہا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وارڈن نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کا میچ دیکھنے پر ان سے توہین آمیز سلوک کیا ۔

طلباء نے بتایا کہ جب انہوں نے وارڈن کی توہین آمیز زبان پر اعتراض کیا اورکہا کہ وہ یہ معاملہ کالج انتظامیہ کے سامنے اٹھائیں گے ، تو اس نے کالج کے ہندو طالبعلموں کو بلا لیا اور چاقوؤں ، آہنی راڈوں اور دیگر ہتھیاروں سے لیس ہندو طالبعلموں نے ان پر حملہ کر دیا ۔

انہوں نے بتایا کہ کالج میں تقریبا 200کشمیری طلباء اورتقریبا 700دیگر طلبا زیر تعلیم ہیں۔ کشمیری طلباء نے مزید کہا کہ اگلے روزصبح سینکڑوں مقامی لوگ ان پر حملہ کرنے کیلئے کالج کے باہر جمع ہو گئے ۔ انہوں نے کہاکہ وارڈن نے مقامی لوگوں کو انکے خلاف بڑھکایا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مقامی پولیس نے کالج میں داخل ہو کر ان کی جان بچائی۔طالبعلموں نے بتایا کہ کالج حکام نے صورتحال کنٹرول سے باہر ہونے پر 15 دن کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے اورہم کالج سے واپس گھروں کو لوٹ رہے ہیں ۔