آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے عمران خان اورطاہرالقادری کی ملاقاتیں،بحران کے حوالے سے مشاورت،آج حتمی سمجھوتے پرفریقین کوراضی کئے جانے کاامکان،فریقین کی طرف سے حتمی سمجھوتے تک دستخطوں کے بعداسلام آبادسے آج شام تک دھرنوں کے اختتام کابھی امکان

جمعہ 29 اگست 2014 06:14

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29 اگست۔2014ء)چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے موجووہ سیاسی بحران کے حل کیلئے عمران خان اورطاہرالقادری کی ملاقاتیں ،بحران کے حوالے سے مشاورت،آج حتمی سمجھوتے پرفریقین کوراضی کئے جانے کاامکان،فریقین کی طرف سے حتمی سمجھوتے تک دستخطوں کے بعداسلام آبادسے آج شام تک دھرنوں کے اختتام کابھی امکان ظاہرکیاجارہاہے ،تاہم آرمی چیف سے ملاقات کے دوران طاہرالقادری اورعمران خان نے واضح کیاہے کہ اگران کے تحفظات کودورنہ کیاگیااورانہیں انصاف نہ ملاتووہ اپنی جدوجہد کادوبارہ آغازکرسکتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اورپاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے جمعرات کی شب راولپنڈی میں ملاقات کی ،عمران خان کی آرمی چیف کے ساتھ ملاقات 45منٹ سے زائدوقت تک جاری رہی ،جبکہ طاہرالقادری کے ساتھ ملاقات کادورانیہ ایک گھنٹے سے زائدرہا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران عمران خان نے بھی انتخابی دھاندلیوں اورعام انتخابات کیلئے انتخابی اصلاحات سمیت اپنے مطالبات بارے چیف آف آرمی سٹاف کوتحفظات سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق عمران خان نے مئی 2013ء کے عام انتخابات کی خودمختارآزاداورشفاف تحقیقات کامطالبہ کیا،جس پرآرمی چیف نے انہیں آزادانہ وشفاف تحقیقات کی یقین دہانی کروائی ۔

ذرائع کے مطابق طاہرالقادری کے ساتھ ملاقات کے دوران طاہرالقادری نے آرمی چیف نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن سمیت اپنے دیگرمطالبا ت بارے آگاہ کیااورسانحہ ماڈل ٹاوٴن سمیت شفاف انکوائری ،تحقیقات اورقانون کے مطابق انسداددہشتگردی سمیت نئی ایف آئی آرکابھی مطالبہ پیش کیاگیا۔

ذرائع کے مطابق طاہرالقادری نے اپنے دیگرمطالبا ت سے متعلق بھی چیف آف آرمی سٹاف کوآگاہ کیاجس پرانہوں نے ان کے تمام تحفظات دورکرنے کی ضمانت لیتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان کے مطالبات پورے کئے جائیں ۔اس کے بعدحکومتی نمائندے کوبھی ملاقات میں شامل کرکے حتمی سمجھوتے بارے ضمانت لی جائے گی ،دونوں رہنماآرمی چیف سے ملاقات کے حوالے سے اپنی پارٹی کی سینئرقیادت اورکارکنوں کوآج اعتمادمیں لیں گے ،جس کے بعدامکان ظاہرکیاجارہاہے کہ حتمی سمجھوتے پرپہنچنے کے بعددھرنوں کے اختتام کااعلان کیاجائیگا۔