اسلام آباد میں جاری دونوں دھرنے جمہوری ہیں،پرویز مشرف ،موجودہ حالات میں جنرل راحیل شریف قومی مفادمیں فیصلہ کریں گے ، این آراواپنی مرضی سے کیاتھا،عمران خان کے ساتھ مل کرنوجوانوں کوسیاست کاحصہ بناناتھا، پاکستان آمدپر مجھ پرسیاسی بنیادوں پرکیس بنائے گئے ، چاہتاتھاعوام شریف برادران کی کرپشن اوراقرباء پروری کوخوددیکھیں ، پہلے تبدیلی پھرانتخابات ہونے چاہئیں ، لوگوں کوانصاف نہ ملے توکہاں جائیں وہ سڑکوں پرہی آئیں گے ،افتخارچوہدری نے پاکستان کوکروڑوں ڈالرنقصان پہنچایا ، امریکہ کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئیے،نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 27 اگست 2014 02:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اگست۔2014ء)سابق صدرجنرل (ر)پرویزمشرف نے کہاہے کہ چاہتاتھاعوام شریف برادران کی کرپشن اوراقرباء پروری کوخوددیکھیں ،طاہرالقادری تبدیلی چاہتے ہیں اورجب تک تبدیلی نہیں آئے گی ملک میں جمہوریت نہیں آئے گی ،پہلے تبدیلی پھرانتخابات ہونے چاہئیں ،اسلام آباد میں جاری دونوں دھرنے جمہوری ہیں لوگوں کوانصاف نہ ملے توکہاں جائیں وہ سڑکوں پرہی آئیں گے ،افتخارچوہدری نے پاکستان کوکروڑوں ڈالرنقصان پہنچایا ،نظام جوبھی ہوملک کی ترقی اورعوام کی خوشحالی ہونی چاہئے، موجودہ حالات میں جنرل راحیل شریف قومی مفادمیں فیصلہ کریں گے ، این آراواپنی مرضی سے کیاتھا،عمران خان کے ساتھ مل کرنوجوانوں کوسیاست کاحصہ بناناتھا،لیکن پاکستان آمدپر مجھ پرسیاسی بنیادوں پرکیس بنائے گئے اورمجھے الیکشن میں نااہل قراردیدیاگیا، اے پی ایم ایل نئے پاکستان میں اپنااہم کرداراداکریگی،،امریکہ کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئیے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں کیا ۔انہوں نے کہاکہ میں چاہتاتھاکہ عوام دیکھے کہ شریف برادران کیاکررہے ہیں ،اوران کے کارنامے کیاہیں ،لیکن اس وقت ہرپاکستان پریشان ہے کہ اس ملک مین کیاہورہاہے ۔

انہوں نے کہاکہ جس کے دل میں ملک اورپاکستان کے عوام کادردہے انہیں اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہئے ،میں قومی مفادپربات کرناچاہتاہوں ،میں چاہتاہوں عوام ان کی کرپشن اوراقرباء پروری کودیکھے ،پرویزمشرف نے کہاکہ مجھے کچھ چیک اپ باہرجاکرکرانے ہیں ملک میں جواحتجاج ہورہاہے اس کانقصان پاکستان کوہورہاہے ،ہمیں اس کے پرامن حل کی جانب جاناچاہئے ،طاہرالقادری کاایک ویژن ہے وہ تبدیلی مانگ رہے ہیں اورتبدیلی ہونی چاہئے اس وقت ملک میں جمہوریت نہیں ہے جب تک نظام میں تبدیلی نہیں آئے صوبے نہیں بنائے جائیں گے ،اختیارات نچلی سطح تک منتقل نہیں ہوں گے ،اس وقت تک تبدیلی نہیں آئے گی اورطاہرالقادری تبدیلی مانگ رہے ہیں ،اورآئندہ انتخابات سے قبل یہ تبدیلی آنی چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان نے شروع میں چندحلقوں کی دھاندلی پربات کی انتخابات سے ہمیں یہی ماحول ملے گا،جواب ہے اس لئے پہلے تبدیلی ہونی چاہئے اورپھرانتخابات ہونے چاہئیں ۔انہوں نے کہاکہ ملک میں کرپشن بڑھ رہی ہے ،دہشتگردی کامسئلہ ہے ،اورملک میں انصاف نہیں مل رہاہے ،عمران خان کی یہ بات درست ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے ،اورکچھ لوگوں نے ان کی تائیدبھی کی ہے ،لیکن جب انصاف نہ ملے تولوگ سڑکوں پرنکل آتے ہیں اورعوام تبدیلی مانگ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ دونوں دھرنوں میں بڑاجمودہے ،اورلوگ گرمی اوربارش دونوں حالات میں بیٹھے ہیں اورہرسختی کامقابلہ کررہے ہیں ،اتنابڑامجمعہ پہلے کبھی نہیں دیکھاگیا،پانچ ،دس ہزارکہنے والے اپنے آپ کوبے وقوف نہ بنائیں ۔انہوں نے کہاکہ احتجاج ہرکسی کاجمہوری حق ہے اوردھرنے جمہوری ہیں عوام کے مطالبات درست ہیں انہیں انصاف نہیں مل رہاتووہ کیاکریں ۔

انہوں نے کہاکہ افتخارچوہدری کاچیف جسٹس بنناہماری بدقسمتی ہے ،میں نے 2007ء میں افتخارچوہدری کوبے نقاب کرنے کی کوشش کی لیکن وہ پھربحال ہوگئے اورانہوں نے ازخودنوٹسزلیکرملک کوکروڑوں ڈالرکانقصان پہنچااوربہت سے منصوبے رکوادیئے جن میں ایل این جی بھی شامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت ہویاآمریت ملک کی ترقی اورعوام کی خوشحالی ہونی چاہئے لیکن بدقسمتی سے کسی بھی جمہوری حکومت کوخوشحالی نہیں دی اورملک کوترقی کے بجائے بدحالی دیتے رہے ،ہم نے اس میں تبدیلی لانی ہے ،اصل جمہوریت یہ ہے کہ منتخب ہوکرعوام کوطاقت دی جاتی ہے حکمران جوچلارہے ہیں وہ جمہوریت نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری نیب نے بڑے بڑے لوگوں کوپکڑااوربہت سے بیوروکریٹس ،بنکرزاورسیاستدانوں کوپکڑااورپیسے لیکرلوگوں میں تقسیم کئے لیکن ہمیں کچھ لچک دکھانی پڑگئی کیونکہ ان لوگوں نے مسائل پیداکردیئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں فرشتے نہیں یہاں گڑبڑہے تاہم اوپرایماندارہوں تواچھاماحول آسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ میرے دورمیں نیب نے 320ارب روپے وصول کرلئے تھے میں نے اپنے دورمیں اپنی مرضی سے کسی کونہیں لگایامیرے چودہ وزراء میں ایک پربھی کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتامیں نے اپنے کسی بیٹے یابھائی کونہیں لگایالیکن 2007ء کے بعدترقی رک گئی کیونکہ میرے بعداقرباء پروری بھی ہوئی ۔

انہوں نے کہاکہ این آراوسے میراکوئی فائدہ نہیں ہوا،این آراومیری بڑی غلطی تھی ،میرے بے نظیرسے ڈیل یہ تھی کہ وہ انتخابات سے قبل واپس نہیں آئیں گی ،جس کے بدلے میں وہ تیسری باروزارت عظمیٰ اورمقدمات ختم کرنے مطالبہ کررہی تھیں ۔انہوں نے کہاکہ امریکہ کوپاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے امریکہ پاکستان کوداخلی معاملات میں مداخلت نہ کرے جب تک پاکستان کی فوج ہے بلکنائزیشن نہیں ہوگی ،ہمیں کسی کی جی حضوری کی ضرورت نہیں ہم پرامن رہناچاہتے ہیں ،لیکن یہ یادرہے کہ ہم ایٹمی طاقت ہیں پاکستان کی فوج پاکستان کوٹوٹنے نہیں دیگی عراق میں فوج مضبوط نہیں تھی اس لئے تباہی ہوئی۔

پرویزمشرف نے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ موجودہ حالات میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف قومی مفادمیں فیصلہ کریں گے ،فوج کی اہمیت کوملحوظ خاطررکھتے ہوئے شمالی وزیرستان میں آپریشن ہواہے جس سے فوج کامورال بحال ہواہے ،تاہم کراچی کے اندرفرقہ وارانہ صورتحال کی وجہ سے الگ سے ڈیل کرناپڑیگا،جس کیلئے پوری قوم کوتیارہوناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے این آراواپنی مرضی سے کیاتھاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اے پی ایم ایل میری پارٹی ہے اورمجھے اس پرفخرہے ،میں نے اے پی ایم ایل ملک میں اندرتیسری قوت بنانے کیلئے بنائی تھی جوکہ عمران خان کے ساتھ مل کرنوجوانوں کوسیاست کاحصہ بناناتھا،لیکن پاکستان آمدپرمیرے اوپرسیاسی بنیادوں پرکیس کئے گئے اورمجھے الیکشن میں نااہل قراردیدیاگیا،پاکستان کی ضرورت اس وقت مضبوط حکومت سے مشروط ہے جوکہ مقامی سطح پراورسوشل انفراسٹرکچرکی بنیادرکھے ،اے پی ایم ایل نئے پاکستان میں اپنااہم کرداراداکریگی۔