عمران خان نے افتخار چوہدری کے ہتک عزت کے دعوے کا جواب بھجوا دیا،ہو سکتا ہے الفاظ کے چناؤ میں ہم سے غلطی ہوئی ہو، درگزر کی استدعا ، قانون و آئین کی حکمرانی کے لئے خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں،افتخار محمد چوہدری عوام کے غیر سیاسی لیڈر ہیں، حامد خان اور احمد اویس کی طرف سے6 صفحات پر مشتمل جواب بھجوا دیا گیا

منگل 26 اگست 2014 07:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اگست۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے ہتک عزت کے دعوے کا جواب بھجوا دیا ہے جس میں ان سے درگزر کی استدعا کی گئی ہے اور قانون و آئین کی حکمرانی کے لئے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاگیا ہے کہ افتخار محمد چوہدری عوام کے غیر سیاسی لیڈر ہیں۔عمران خان کے وکلاء حامد خان اور احمد اویس کی طرف سے6 صفحات پر مشتمل جواب میں میڈیا اطلاعات کے مطابق کہا گیا ہے کہ چونکہ سابق چیف جسٹس نے ذاتی طور پر یہ نوٹس دیا تھا اس لئے مجبوراً انہیں ذاتی طور پر براہ راست خطاب کیا جارہا ہے ۔

جواب میں کہاگیا کہ آئین و قانون کی حکمرانی کے لئے جسٹس افتخار محمد چوہدری کی خدمات کا ہمیں اعتراف ہے ۔

(جاری ہے)

پوری قوم آپ کی جرات اور آمر کے خلاف ڈٹ جانے کی معترف ہے ۔آپ کا ماورائے آئین اقدام کے خلاف 31 جولائی کو دیا گیا فیصلہ قابل تحسین ہے ۔

آپ کے صبر و تحمل اور بردباری کو ہم سلام پیش کرتے ہیں ۔آپ عوام کے غیر سیاسی لیڈر ہیں ۔جواب میں کہاگیا ہے کہ آپ کی قائدانہ صلاحیتوں سے لوگوں کو بڑی توقعات وابستہ ہیں لیکن آپ کے انتخابی اصلاحات کے حوالے سے فیصلے پر عمل نہیں کیا گیا ۔

یہاں تک کہ انتخابی عذرداریاں بروقت نہیں نمٹائی جاتیں حتیٰ کہ اتنا التواء ہو جاتا ہے کہ آئندہ عام انتخابات آ جاتے ہیں ۔خطاب میں کہاگیا ہے کہ ریٹرننگ آفسران سے آپ کے خطاب سے یہ تاثر ملا کہ شاید آر اوز کو کھلی چھٹی مل گئی ہے ۔دیگر چیف جسٹسز کی طرف سے آر اوز کی تعریف سے یہ تاثر مزید مضبوط ہوا۔جواب میں کہاگیا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ہم سے الفاظ کے چناؤ میں غلطی ہوئی ہو ۔ہم امید کرتے ہیں کہ آپ درگزر فرمائیں گے ۔ممکن ہے کہ آر اوز سے آپ کے خطاب کا مقصد انتخابات کو غیر جانبدارانہ اور منصفانہ بنانا ہو۔