حکومت کاآزادی اورانقلاب مارچ کے شرکاء کیخلاف طاقت کااستعمال نہ کرنے کافیصلہ، فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو عدالت عظمی کیا حکم جاری کرتی ہے اور اس حکم کے بعد ہی حکومت کی طرف سے کوئی ایکشن لیا جائے گا

منگل 26 اگست 2014 07:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اگست۔2014ء)وفاقی حکومت نے ڈی چوک میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے کارکنوں کو اٹھانے کے لئے طاقت استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایات پر کیا گیا ہے جہاں وزیراعظم نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ہدایات جار ی کی ہیں کہ کسی بھی صورت مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کیا جائے ۔

باخبر ذرائع کے مطابق حکومت نے سپریم کورٹ کی طرف سے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مظاہرین کو شاہراہ دستور خالی کرنے کے معاملہ میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی طرف سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود اگر شاہراہ دستور کو خالی نہیں کیا جاتا تو فوری طور پر ان کے خلاف طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس حوالے سے دیکھنا ہوگا کہ اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو عدالت عظمی کیا حکم جاری کرتی ہے اور اس حکم کے بعد ہی حکومت کی طرف سے کوئی ایکشن لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پیر کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے تحریک انصاف اور عوامی تحریک کو شاہراہ دستور خالی کرنے کا حکم دینے کے بعد یہ تجاویز زیر غور تھیں کہ عدالتی حکم نامے کے بعد اب حکومت کے پاس یہ اختیار ہے کہ مظاہرین سے شاہراہ دستور کو خالی کروایا جائے تاہم وزیر اعظم نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ایک بار پھر مظاہرین کے خلاف طاقت استعمال کرنے کی بھرپور مخالفت کی ہے اور معاملہ افہام تفہیم کے ساتھ حل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کسی بھی قسم کے آپریشن سے منع کیا ہے۔

حکومتی ذرائع نے آپریشن سے متعلق خبروں کو افواہیں قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :