افتخار چوہدری پورے الیکشن کمیشن کو کنٹرول اور نواز شریف نے خرید رکھا تھا ،عمران خان ،افضل خان کے انکشافات سے د تحریک انصاف کے موقف کی تصدیق ہو گئی، نواز شریف کے پاس وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ،اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوکر دوبارہ انتخابات کروادیں، اس وقت تک یہاں سے نہیں اٹھوں گا جب تک نواز شریف مستعفی نہیں ہوجا تے، نواز شریف نے میڈیا پر بھی پیسہ لگایا ہے، حکومت تحریک انصاف اور پولیس کو لڑانا چاہتی ہے،(ن) لیگ کے ریلیاں نکالنے سے انتشار پھیلے گا اور اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی ،آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب

منگل 26 اگست 2014 07:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اگست۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو مئی 2013ء کے عام انتخابات میں مبینہ بھاری دھاندلیوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ افتخار چوہدری پورے الیکشن کمیشن کو کنٹرول کررہے تھے اور پورا ا لیکشن کمیشن نواز شریف نے خرید رکھا تھا ۔

الیکشن سے دو روز قبل لاکھوں بیلٹ پیپرز چھپوا کر پنجاب کی پنجاب ڈویژنوں میں بھیجے گئے اور آر اوز کے ذریعے بھاری دھاندلی کروائی گئی جس سے متعلق آصف علی زرداری اور پرویز الٰہی نے انہیں ہسپتال میں فون کرکے بتایا کہ انتخابات میں آر اوز کے ذریعے بھاری دھاندلی کروائی گئی ہے ۔ سابق ایڈیشنل سیکرٹری افضل خان کی طرف سے کئے گئے انکشافات کے بعد تحریک انصاف کے موقف کی تصدیق ہوچکی ہے اور نواز شریف کے پاس وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہا ۔

(جاری ہے)

نواز شریف کو اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوکر دوبارہ انتخابات کروادینے چاہیں اس وقت تک یہاں سے نہیں اٹھوں گا جب تک نواز شریف مستعفی نہیں ہوجاتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ڈی چوک میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ افضل خان کے انکشافات نے ہمارے موقف کی تصدیق کردی ہے افتخار محمد چوہدری نے عام انتخابات میں بھاری دھاندلی کروائی اور افتخار محمد چوہدری کے حوالے سے جنرل ندیم کا بیان حلفی سپریم کورٹ میں موجود ہے جس میں انہوں نے پرویز مشرف سے کہا تھا کہ اگر انہیں نگران وزیراعظم بنا دیا جائے تو وہ انہیں الیکشن جتوا دینگے مگر انہیں موقع 2013ء کے انتخابات میں ملا اور انہوں نے اسی طرح الیکشن کمیشن کو کنٹرول کرکے نواز لیگ کو کامیابی دلوائی ۔

عمران خان نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کے بعد آصف علی زرداری نے انہیں فون کرکے بتایا کہ انتخابات میں بھاری دھاندلی ہوئی ہے اور یہ آر اوز الیکشن تھے جبکہ پرویز الٰہی نے بھی انہیں بتایا کہ انتخابات آر اوز کے ذریعے ہائی جیک کئے گئے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ سلیم مانڈوی والا نے الیکشن کے دوران فخرو بھائی کو فون کرکے بتایا کہ الیکشن میں دھاندلی ہورہی ہے جس پر فخرو بھائی نے ایکشن لینے کی بجائے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اور انتخابات کو افتخار محمد چوہدری کنٹرول کررہے ہیں ۔

عمران خان نے افتخار محمد چوہدری کے ہتک عزت کے نوٹس پر دیئے گئے اپنے جواب پر بھی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے افتخار محمد چوہدری کو ملٹری ڈکٹیٹر کے سامنے ڈٹ جانے پر تعریف کی ہے مگر جب بھی تحقیقات ہونگی یہ ثابت ہوگا کہ افتخار چوہدری نے ان انتخابات میں بھاری دھاندلی کروائی ہے ۔ انہوں نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ آپ کے جوش و جذبے کے باعث حکومت ہر محاذ پر گھٹنے ٹیک چکی ہے مگر وہ اس وقت تک یہاں سے نہیں اٹھیں گے جب تک نواز شریف مستعفی نہیں ہوجاتے ۔

انہوں نے ایک بار پھر نواز شریف کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بے ضمیر انسان ہیں اور ساری زندگی لوگوں کے ضمیروں کا سودا کرتا رہا ہے ۔ نواز شریف کی موجودگی میں دھاندلی کی تحقیقات کو شفاف نہیں بنایا جاسکتا ۔ افضل خان کے انکشافات کے بعد اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے نواز شریف کو مستعفی ہوجانا چاہیے مگر وہ اس لئے مستعفی نہیں ہورہے کیونکہ ان کا بزنس پیسہ اور ان کی اولاد کا بزنس ان کی حکومت سے وابستہ ہے چار ارب کی میٹرو کو پنتالیس ارب میں بنایا جارہا ہے اگر وہ مستعفی ہونگے تو انہیں حساب دینا ہوگا کہ باقی چالیس ارب کہاں جارہے ہیں ۔

نواز شریف نے میڈیا پر بھی پیسہ لگایا ہے مگر زیادہ تر میڈیا کے ساتھ ہمارے ساتھ کھڑا ہے حکومت تحریک انصاف اور پولیس کارکنوں کو لڑانا چاہتی ہے اور شروع دن سے آئین و قانون پر عملدرآمد کے وعدے پر قائم ہیں مگر (ن) لیگ کی طرف سے جو ریلیاں نکالی جارہی ہیں اس سے انتشار پھیلے گا اور اس کی ذمہ دار حکومت ہوگی ۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کمیشن نے شہباز شریف کو قصوروار قرار دیا ہے مگر ان پر نہ تو ایف آئی آر ہوگی اور نہ وہ اس وقت تک جیل جائینگے جب تک نواز لیگ برسر اقتدار ہے ۔

پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا کہ ہم جمہوریت کے حامی ہیں، نوازشریف کو سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے،انگلی کاٹ کر شہادت نہیں ملتی،کرائے کے لوگ جنون کا مقابلہ نہیں کرسکتے،ہم جنگ جیت چکے ہیں سارا پاکستان جاگ گیا،نوازشریف کے استعفیٰ تک یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔پیر کی رات آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ظلم کے نظام کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں،قوم جاگ اٹھی ہے،کارکنوں کے عزم کو سلام پیش کرتا ہوں،آزادی کیلئے جدوجہد کرنا پڑتی ہے،آزادی گھر میں بیٹھ کر نہیں ملتی،بارش ہو یا گرمی نئے پاکستان کیلئے نکلنا ہوگا،(ن) لیگ نے ریلیاں نکالیں،ان کے لوگ بارش آتے ہی گھر چلے گئے،کرائے کے لوگ جنون کا مقابلہ نہیں کرسکتے،میاں صاحب مجھے پتہ ہے آپ کیا کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم کو آپ کو سیاسی شہید نہیں بننے دیں گے،میاں صاحب انگلی کاٹنے سے شہادت نہیں ملتی۔

انہوں نے کہ کہ الیکشن کمیشن میں افضل خان کی نمبر ٹو پوزیشن تھی،جو باتیں میں14ماہ سے کہہ رہا تھا افضل خان نے سارے بھید کھول دئیے،انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے،نوازشریف کوشرم ہوتی تو استعفے دے چکے۔جسٹس افتخار ڈکٹیٹر کے سامنے کھڑے ہوئے تو ہم نے اس کی تعریف کی،قوم کو دھوکہ دینے والے کو قوم معاف کرے گی اور نہ ہی اللہ معاف کرے گا۔

نوازشریف پیسے کے لوگوں کے نمبر خریدتے رہے ہیں،عمران خان نے ایسا کام کبھی نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہباز شریف کا نام آگیا ہے،شہباز شریف کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی اور نہ ہی استعفیٰ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پولیس کی نفری بڑھا دی ہے کنٹینرز بھی لگے ہوئے ہیں ہمارا احتجاج پرامن ہے،جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے جو تصادم کرے گا وہ جمہوریت کو نقصان پہنچائے گا،پولیس پرامن کارکنوں پر تشدد نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال تک کنٹینر میں گزار سکتا ہوں،ہم جنگ جیت چکے ہیں،سول نافرمانی شروع ہو چکی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نیا پاکستان بنانے کیلئے میدان میں نکلی ہے ہمیں ملک کے 18کروڑعوام کی حمایت حاصل ہے اورنیاپاکستان بناکرہی دم لینگے وزیراعظم کے استعفےٰ تک اسلام آباد میں دھرناجاری رہے گا حکمرانوں نے فی الفور استعفے نہ دئیے توملک بھر میں دھرنے دئیے جائینگے

ان خیالات کااظہارانہوں نے سوموار کوپاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے زیراہتمام نکالی گئی ریلی کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کے دوران کیا قبل ازیں تحریک انصاف کے صوبائی رہنماوں سید ظہور آغا،بسم اللہ آغا،خدا بخش لہڑی،عبدالباری بڑیچ کی قیادت میں کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار سے ایک ریلی نکالی گئی جو جناح روڈ، قندھاری بازار ، میزان چوک ،عدالت روڈ سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچ کر مظاہرے کی شکل اختیار کرگئی۔

مظاہرے کے شرکاء سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ تحریک انصاف نیا پاکستان بنانے کیلئے میدان میں نکلی ہے ہمیں پاکستان کے 18کروڑ عوام کی حمایت حاصل ہے اورانشاء اللہ ہم نیا پاکستان بناکر دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں ملک بھر سے لاکھوں افراد نے شرکت کرکے حکمرانوں پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے اب انہیں اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیدینا چاہئے۔

اگر حکمرانوں نے فوری طور پر استعفے نہیں دیئے تو پورے ملک میں دھرنے دیکر پہیہ جام کردیں گے وزیراعظم کے استعفے تک اسلام آباد میں دھرنا جاری رہے گا کارکن حکمرانوں کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالیں۔ ریلی کے شرکاء سے سید ظہور آغا، بسم اللہ آغا، عبدالباری بڑیچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کی طرح تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی اپیل پر بلوچستان میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی اور دھرنے د یئے جائیں گے جب بھی قائد نے ہڑتال کی کال دی تو بلوچستان میں بھی حکومت کا پہیہ جام کردیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کل تک پنجابی استعمار کا نعرہ لگانے والے آج نواز شریف کے ساتھ حکومت میں بیٹھے اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے حق اور حکمرانوں کے خلاف آئندہ بھی بلوچستان میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور دھرنے دیئے جائیں گے۔