جمہوریت آئین وپارلیمنٹ کی بالادستی اور غیر جمہوری عمل کیخلاف کسی اقدام کو قبول نہیں کیا جائیگا ،محمود خان اچکزئی،آئین کو چھیڑا گیا تو فیڈریشن کا وجود بھی خطرے میں پڑ جائیگا اس لئے ہماری پارٹی کسی کو اجازت نہیں دے گی کہ 18 کروڑ عوام کی منتخب پارلیمنٹ اور آئین کے دفاع کیلئے تمام سیاسی جمہوری قوتوں پر مشتمل ایک مشترکہ جمہوری فرنٹ بنایا جائے تاکہ ملک بھر میں آئین و پارلیمنٹ جمہوریت کے حق میں مظاہرے اور جلسے کئے جاسکیں عمران خان انتخابات میں دھاندلی اور طاہر القادری کے الزامات کسی بھی فورم پر درست ثابت ہوجائیں تو ہماری پارٹی ان کا ساتھ دے گی ، پریس کانفرنس

پیر 25 اگست 2014 08:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2014ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جمہوریت آئین وپارلیمنٹ کی بالادستی اور غیر جمہوری عمل کیخلاف کسی اقدام کو قبول نہیں کیا جائیگا آئین کو چھیڑا گیا تو فیڈریشن کا وجود بھی خطرے میں پڑ جائیگا اس لئے ہماری پارٹی کسی کو اجازت نہیں دے گی کہ 18 کروڑ عوام کی منتخب پارلیمنٹ اور آئین کے دفاع کیلئے تمام سیاسی جمہوری قوتوں پر مشتمل ایک مشترکہ جمہوری فرنٹ بنایا جائے تاکہ ملک بھر میں آئین و پارلیمنٹ جمہوریت کے حق میں مظاہرے اور جلسے کئے جاسکیں عمران خان انتخابات میں دھاندلی اور طاہر القادری کے الزامات کسی بھی فورم پر درست ثابت ہوجائیں تو ہماری پارٹی ان کا ساتھ دے گی کیونکہ ہمیں عوام کی حاکمیت عزیز ہے آنیوالے وقت میں ریڈ زون میں کسی بھی قسم کے احتجاج کے روکنے کیلئے قانون سازی کرنا ہوگی حکومت اور فوج ایک پیج پر کھڑی ہیں اگر کوئی غیر جمہوری لوگ جمہوری لوگوں سے لڑنا چاہتے ہیں تو ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں کیونکہ ہم نے ساری زندگی لڑائی میں گزاری ہے دونوں جماعتوں کے آزادی اور انقلاب مارچ کے شرکاء کیخلاف ریڈ زون میں 40 ہزار پیرا ملٹری فورسز کی موجودگی کے باوجود ایک بھی ورکر کو دھکا نہیں دیا گیا کیونکہ حکومت لڑنا نہیں چاہتی شمالی وزیرستان کے لاکھوں آئی ڈی پیز کو اپنے گھرو ں میں آباد کیا جائے اور ان کی جائیداد وں کے نقصانات کو پورا کرنے کی ریاست کی ذمہ داری ہے انہیں خیرات دینے کی ضرورت نہیں

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے مرکزی رہنماؤں رضا محمد رضا  عبدالرحیم زیارتوال  عثمان کاکڑ  سردار رضا محمد بڑیچ  سید لیاقت آغا  منظور کاکڑ  فضل قادر شیرانی  جلیل خان دوتانی  نصر اللہ زیرے  ڈاکٹر کلیم اللہ  ولیم برکت  یوسف کاکڑ اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے محمود خان اچکزئی نے کہاکہ پشتونخوا میپ کی سیاست سے سب واقف ہیں انگریزوں کے دور سے لیکر اب تک جمہوریت عوام کی حکمرانی قانون کی بالادستی اور انسانوں کو عزت و احترام دینے کیلئے جدوجہد کی ہے اس سلسلے میں جو صعوبتیں ہم اور ہماری پارٹی نے برداشت کیں شاید اگر اس سے آدھی صعوبتیں کسی اور پر ڈھائی جاتیں تو وہ ہفتے میں ایک بار پاکستان کو ضرور برا بھلا کہتا پاکستان کے قیام کے بعد بہت کم عرصے میں یہ ملک دولخت ہوا یہ سب ہماری بدکاریوں کا نتیجہ ہے باقی ماندہ پاکستان کو چلانے کیلئے جنہوں نے یہ بیڑا اٹھایا اس سلسلے میں ایک منتخب وزیراعظم کو پھانسی ہوئی جبکہ دوسرے منتخب وزیراعظم کو کئی سالوں تک دیار غیر میں رہنا پڑا 18 ویں ترمیم پاس ہونے کے بعد یہ امید پیدا ہوچلی تھی کہ اب آئین کی حکمرانی ہوگی پارلیمنٹ اور سینٹ طاقت کا سرچشمہ ہونگے اور پاکستان کو جمہوری طریقے سے آگے بڑھایا جائیگا آئین اگرچہ کاغذ کا ٹکڑا ہے لیکن اس کاغذ کے ٹکڑے پر قومیں اور ممالک معاہدات کرکے اپنی بہتر زندگی گزارتے ہیں انہوں نے کہاکہ گذشتہ کئی دنوں سے اسلام آباد میں ایک عجیب تماشا شروع کیا گیا ہے ڈنڈا بردار لوگوں نے 18 کروڑ عوام کی منتخب قومی اسمبلی اور سینٹ کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ کرو وہ کرو ورنہ سب کچھ فارغ ہوجائیگا خوش قسمتی کی بات یہ ہے کہ پہلی بار پارلیمنٹ کے اندر تمام سیاسی پارٹیاں جمہوریت کی بقاء اور استحکام کیلئے متحد ہوئی ہیں اور سب نے تہیہ کررکھا ہے کہ جمہوریت کا ہر حال میں دفاع کیا جائیگا انہوں نے کہاکہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے بھی اپنے دوستوں اتحادیوں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جمہوریت کی بقاء کیلئے ہر حال میں ان کا ساتھ دینگے ہماری کسی کیساتھ کوئی ذاتی دشمنی نہیں فوجی اور غیر فوجی افسران اس وقت تک ہمارے لئے قابل احترام ہیں جب تک وہ جمہوری نظام کے پابند ہوں انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے جو کچھ ہورہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں یہ لوگ شاید ہمیں اس بات پر مجبور کررہے ہیں کہ ہم بھی لوگوں کو اکٹھا کرکے ان کے مقابلے پر آجائیں

انہوں نے کہاکہ طالبان کی لیڈر شپ صوفی محمد اس بات پر جیل میں بند ہیں کہ وہ آئین پارلیمنٹ اور ووٹ کو نہیں مانتے اگر وزیرستان کے 6 لاکھ آئی ڈی پیز کل ڈنڈے اٹھا کر پارلیمنٹ پر چڑھ دوڑیں اور اپنے مطالبات اس انداز میں منوائیں تو یہ کسی بھی لحاظ سے درست نہیں ہوگا محمود خان اچکزئی نے کہاکہ اس وقت ملک میں جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کی دو صفیں آمنے سامنے ہیں غیر جمہوری لوگ نظام کو لپیٹنا جبکہ ہم جمہوری لوگوں کی صف میں کھڑے لوگ جمہوریت پارلیمنٹ کی بقاء اور دفاع کیلئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کرینگے اس سلسلے میں پشتونخوا وطن میں شرافت کے دائرے میں رہ کر مظاہرے جلوس اور جلسوں کا انعقاد کیا جائیگا جے یو آئی  اے این پی  مسلم لیگ (ن) اور کافی حد تک ایم کیو ایم نے ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے میں تمام سیاسی جماعتوں کو تجویز پیش کرتا ہوں کہ وہ پارلیمنٹ اور آئین کے دفاع کیلئے جمہوری فرنٹ بنائیں اور پورے ملک میں مشترکہ جلسے و جلوس کرکے اپنی طاقت کا اظہار کریں محمود خان اچکزئی نے کہاکہ عمران اور قادری نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ ریڈ زون میں داخل نہیں ہونگے لیکن ان کے وعدے ہوا میں اڑ گئے اور وہ خواتین اور بچوں کو لاکر ریڈ زون میں بیٹھ گئے جس کی وجہ سے پوری حکومت کی مشینری جام ہوگئی سٹاک ایکسچینج کو روزانہ اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے ڈالر 105 کی سطح پر پہنچ گیا ہے پتہ نہیں ملک کو کس جانب لے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے مارشل لاؤں میں بے تحاشا تکالیف برداشت کی ہیں لیکن نے ہم نے کبھی پارلیمنٹ پر اس طرح کا حملہ آور ہونے کا سوچا نہیں جنرل ایوب خان  جنرل ضیاء الحق اور جنرل پرویز مشرف کے مارشل لاؤں سے ہمارے بدترین اختلافات رہے لیکن آج ان کے بچے جمہوری عمل میں ہمارے ساتھ شریک ہیں جو خوش آئند بات ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ طاہر قادری نے میرا نام یہ لیکر کہا تھا کہ اگر ان کے بچے پارٹی ورکر یا خاندان والے مرتے تو ان پر کیا گزرتی میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ دنیا میں انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں انسانی جانوں کا جہاں بھی ضیاع ہوتا ہے اس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ڈنڈا اٹھا کر پورے نظام کے خاتمے کا مطالبہ کیا جائے 12 مئی کو کراچی میں سابق چیف جسٹس کے استقبال کے موقع پر لوگوں کو پرندوں کی طرح شکار کیا گیا آج تک نہ کسی نے استعفیٰ دیا اور نہ ہی انکوائری ہوئی ظلم تو یہ تھا وہاں لاشیں گری تھیں جبکہ اسلام آباد میں مشرف مکا لہرا رہا تھا

انہوں نے کہاکہ ہمیں آئین اور جمہوری نظام سب سے زیادہ عزیز ہے اگر کسی نے سازش کرکے اس نظام کو ختم کرنے کی کوشش کی تو اس کا ہاتھ توڑ دیا جائیگا اور آخری دم تک اس جنگ میں جمہوری قوتوں کیساتھ ہونگے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ اس ملک میں رہنے والی تمام قومیں اپنی آبائی سر زمین پر آباد ہیں کوئی کسی کا فاتح یا مفتوح نہیں تمام لوگ اس فیڈریشن میں باہمی رضا مندی سے رہ رہے ہیں پاکستان ہمیں اس لئے عزیز ہے کہ اس فیڈریشن میں ہمارے مادر وطن کا حصہ ہے انہوں نے کہاکہ آئی ایس آئی  فوج  ایم آئی سمیت کسی کیساتھ ہمارا کوئی ذاتی اختلاف نہیں مگر شرط یہ ہے کہ فوج خفیہ ادارے بیورو کریسی عدلیہ سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں ایک دوسرے کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنا ہوگی انہوں نے کہاکہ اگر خدانخواستہ فوج موجودہ بحران کے پیچھے ہے تو وہ اپنے ادارے اور اس ملک کیلئے اچھا نہیں کررہی پہلے ہی اس فیڈریشن میں آباد لوگ ناراض ہیں بلوچ کو راضی نہیں کرسکے ہیں اور وہ پاکستان کا نام لینے کو تیار نہیں پشتون 3 انتظامی وحدتوں میں تقسیم ہے سندھیوں کے اپنے تحفظات ہیں ہم نے نواز شریف کا ساتھ اس لئے دیا ہے کہ ملک میں آئین پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہو اور تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں محمود خان اچکزئی نے کہاکہ دھرنے میں شریک رہنماء جمہوری اور سیاسی لوگوں کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کررہے ہیں پارلیمنٹ جانیوالے ممبران کو روکا جارہا ہے یہ بذات خود غیر آئینی عمل ہے ترکی میں ایک وزیراعظم کو پھانسی کی سزا دی جانے میں یہ نقطہ بھی شامل تھا کہ انہوں نے ایک رکن پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ جانے سے روک دیا تھا محمود خان اچکزئی نے کہاکہ ریکوڈک اور سیندک پر بلوچ عوام کا حق ہے ہم کسی صورت میں یہ وسائل کسی کے حوالے نہیں کرنے دینگے پہلے بھی ہماری گیس چترال کراچی تک پہنچ گئی ہے لیکن یہاں کے بلوچ اور پشتون عوام کو محروم رکھا گیا اقوام متحدہ اور دنیا کے قانون میں ہے کہ جس سر زمین سے وسائل نکلتے ہوں پہلا حق وہاں کے بچوں کا ہے دورہ افغانستان سے متعلق محمود خان اچکزئی نے کہاکہ میں ایک کار خیر کیلئے وہاں گیا تھا ۔

(جاری ہے)

نواز شریف پر امن اور ہمسایہ ممالک کیساتھ اچھے تعلقات رکھنے والا پاکستان چاہتا ہے محمود خان اچکزئی نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صحافتی سرگرمیوں میں ایسے جملوں کا استعمال نہ کریں جس سے جمہوری عمل اور جمہوریت کو نقصان پہنچتا ہو انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی اس بات سے ضرور اختلاف ہے کہ جس میں وہ کہتے ہیں کہ مارچ پر ڈبل مارچ ہوگا یہ الفاظ بذات خود آئین کی خلاف ورزی ہے محمود خان اچکزئی نے کہاکہ عمران خان اور طاہر القادری ہمارے لئے محترم ہیں آئین اور قانون کی روسے اگر کوئی زیادتی ثابت ہوتی ہے تو کوئی ساتھ دے یا نہ دے پشتونخوا میپ ان کا بھرپور ساتھ دے گی مگر اس طرح غیر جمہوری اور زبردستی کے ذریعے نظام کی بساط کو لپیٹنا درست نہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہیلی کاپٹر اور ٹینکوں کے علاوہ 10 سال تک ہمارے گھروں پر ہر قسم کا خطرناک اسلحہ استعمال کیا گیا صرف اس لئے کہ ہم آئی ایس آئی اور دوسری انٹیلی جنس ایجنسیوں کیخلاف بات نہ کریں مگر یہ ہماری زندگی کا سرمایہ ہے کہ ہم نے ہر جابر کیخلاف کلمہ حق ادا کرنا ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس حکومت کو یہ کریڈٹ ضرور جاتا ہے کہ انہوں نے 40 ہزار پیرا ملٹری فورسز کی موجودگی میں ریڈ زون جانیوالے کسی شخص کو دھکا تک نہیں دیا گیا محمود خان اچکزئی نے کہاکہ میں قومی اسمبلی میں یہ تجویز پیش کرونگا کہ ایسی قانون سازی کی جائے کہ ریڈ زون میں ماسوائے قومی دن منانے اور کسی کو یہاں دھرنے جلسے اور احتجاج کی اجازت نہ ہوایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شمالی وزیرستان سے جو لوگ بے گھر ہیں انہیں کسی قسم کی خیرات دینے کی بجائے فوری طور پر اپنے گھروں میں آباد کیا جائے اور حکومت کی ذمہ داری ہے ان کے گھروں کی تعمیر کیلئے انہیں معاوضہ دے جو ریاست کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہاکہ ہر شخص کو اپنی تربیت کے مطابق کام کرنا ہوگا۔