2013ء کے عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ چوری کیاگیا،دھاندلی کی گئی ،محمدافضل،فخرالدین جی ابراہیم نے بھی آنکھیں بندرکھیں ،ا فتخار چوہدری بھی ملوث ہیں ،ریٹرننگ آفسران کو افتخارچوہدری نے تعینات کیا جبکہ یہ کام الیکشن کمیشن کاتھا،جسٹس (ر )ریاض کیانی کا موجودہ الیکشن کوتباہ کرنے میں 90 فیصدہاتھ ہے، چوہدری نثارنے سیل شدہ ووٹوں کوکیسے 60سے 70ہزارناقابل تصدیق قراردیدیا،انتخابی دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئیے ، سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن کا نجی ٹی وی کوانٹرویو

پیر 25 اگست 2014 08:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2014ء)سابق ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن محمدافضل خان نے کہاہے کہ 2013ء کے عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ چوری کیاگیا،دھاندلی کی گئی ،فخرالدین جی ابراہیم نے بھی آنکھیں بندرکھیں ،سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری بھی ملوث ہیں ،ریٹرننگ آفسران کو افتخارچوہدری نے تعینات کیا جبکہ یہ کام الیکشن کمیشن کاتھا،جسٹس (ر )ریاض کیانی کا موجودہ الیکشن کوتباہ کرنے میں 90 فیصدہاتھ ہے،وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارنے سیل شدہ ووٹوں کوکیسے 60سے 70ہزارناقابل تصدیق قراردیدیا،انتخابی دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئیے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی کوانٹرویومیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہپہلے مجھے شک تھاکہ عام انتخابات 2013ء میں دھاندلی ہوئی اب یقین ہے کہ دھاندلی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

الیکشن میں انچارج پانچ جج ہوتے ہیں ،اس کے ساتھ ایک سیکرٹری اورایک ایڈیشنل سیکرٹری ہوتاہے ،الیکشن میں سارے اختیارات الیکشن کمیشن کے ممبرکے پاس ہوتے ہیں ،جواب تک ریٹائرڈججزہیں ،وہ اختیارات صوبائی الیکشن کمشنرکودیتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہم اسلام آبادمیں تھے یہاں دھاندلی نہیں ہوئی ۔

انہوں نے کہاکہ الیکشن سے پہلے تمام ممبران کوکہاکہ وزارت داخلہ آپ کوہیلی کاپٹرفراہم کریگی تاکہ آپ اپنے اپنے صوبے میں جاکردیکھ سکیں کہ دھاندلی نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کے بعدبڑی تعدادمیں پٹیشنزآئیں اوردن رات وہ بیٹھے رہتے تھے ۔انہوں نے کہاکہ دھاندلی کیلئے وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کایہ بیان ہی کافی ہے کہ جنہوں نے کہاکہ 60سے 70ہزارووٹ ناقابل تصدیق ہیں ۔

ووٹ سیل ہوتے ہیں عدالت یاٹریبونلزکی مرضی کے بغیران کونہیں کھولاجاسکتا،یہ سرکاری خزانے میں جمع ہوئے ۔چوہدری نثارکوکیسے پتہ چل گیاکہ 60سے70ہزارووٹ ناقابل تصدیق ہیں ۔انہوں نے کہاکہ میں صحافی بھی رہاہوں 17سال اے پی پی میں نوکری اور17سال الیکشن کمیشن میں کام کیا۔۔الیکشن کمشین خودمختارادارہ ہے چوہدری نثارکیسے بات کرسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ انتخابات میں دھاندلی ہوگی تولوگ بیرون ملک کیسے ووٹ دینے کیلئے آئیں گے ۔

میرابھتیجادبئی سے ووٹ دینے کیلئے آئے ،ایساہوگاتولوگوں کی دلچسپی ختم ہوجائے گی ۔انہوں نے کہاکہ فخرالدین جی ابراہیم کراچی گئے توان پرفائرنگ ہوگئی اوروہ ڈرگئے ،کراچی میں ایک پارٹی جوطاقت دکھاتی ہے ممبران نے خودکہاہے کہ ہم کراچی میں انصاف نہیں کراسکے ۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کاملازم تھامیں نہیں سمجھتاکہ ہم نے لوگوں کوصحیح ووٹ کاحق دیا۔

فخرالدین جی ابراہیم کوجوکرناتھانہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ آنکھیں بندکیں ۔انہوں نے غلط کوغلط اورصحیح کوصحیح نہیں کہا۔انہوں نے کہاکہ مجھے پاکستان کادردہے چاہتاہوں کہ اس کی انکوائری ہو۔انہوں نے کہاکہ جس کوجہاں اورجتنی توفیق ملی اس نے زیادتی کی ،بنوں کارہنے والاہوں،یک بھی پولنگ اسٹیشن پر1500ووٹ یا2000سے زائدنہیں ہوتا،ٹرن آوٴٹ50،60فیصدہوتاہے کچھ پولنگ اسٹیشنوں کے ٹرن آوٴٹ800فیصدہوگئے ۔

انہوں نے کہاکہ سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری بھی دھاندلی میں ملوث ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ظفرعلی شاہ نے سترہ سال قبل آصف علی زرداری کے خلاف پٹیشن کی کہ ان کانام ووٹرلسٹ سے خارج کیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ آراواوز سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے تعینات کئے ریٹرننگ افسران سابق چیف جسٹس افتخارچوہدری نے تعینات کئے یہ کام الیکشن کمیشن کاتھا۔

جسٹس (ر)ریاض کیانی نے الیکشن 2013ء کوتباہ کردیااورتباہ کرنے میں ان کانوے فیصدہاتھ ہے ۔الیکشن میں 35نہیں سینکڑوں پنکچرلگائے گئے ۔الیکشن 2013ء میں عوام کامینڈیٹ چوری کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ گریٹ گیم میں تصدق حسین گیلانی بھی شریک تھے ۔دھاندلی کی شکایات کے کیسزکوجان بوجھ کرلمباکیاگیا،الیکشن ٹریبونلزنے سمجھوتے کررکھے ہیں ،ٹریبونلز2نمبرنہیں 100نمبرہیں ،60دن کے کیسزکافیصلہ360دن میں گزرنے کے باوجودنہیں ہوتے ،14ماہ گزرگئے یہ لوگ ملوث نہ ہوتے توحلقے کھول دیئے جاتے ۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں بڑے پیمانے پرزیادتی کی گئی ،عمران خان انتخابات میں دھاندلی سے متعلق جوکچھ کہہ رہے ہیں سچ کہ رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ نادراکاالیکشن کمیشن سے گہراتعلق ہے ،طارق ملک ہمارے پاس مصدقہ الیکٹورل رول بننے والاتھا۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ منظم طریقے سے الیکشن میں دھاندلی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں بھی کسی حد تک قوم کا مجرم ہوں ،انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئیے ۔