قومی اسمبلی اجلاس ، نواب علی وسان نے عمران خان کو سلطان راہی قرار دے دیا،حکومت پیر تک شاہراہ دستور خالی کروائے ورنہ ہم دیکھ لیں گے کہ کیسے شاہراہ دستور خالی نہیں ہوتی،محمود خان اچکزئی ،حکومت سانحہ لاہور کی ایف آئی آر کا اندراج کرے، اسلام آباد کو اپاہج بنادیا گیا ہے، پوری قوم وزیراعظم کی طرف دیکھ رہی ہے، مسلم لیگ (ن) اپنے اندر کی صفوں پر نظر رکھے ایسا نہ ہوکہ سازش ہوجائے،صاحبزادہ طارق اللہ،گذشتہ دنوں میڈیا کے ورکروں کیساتھ زیادتی کی باتیں ہوئی ہیں،یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، میڈیا پر حملے نہیں ہونے چاہئیں،خواجہ آصف،صحافیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بلاوجہ روکا ، سپیکر اس کا نوٹس لیں،سینیٹر پرویز رشید ودیگر کا قومی اسمبلی میں سیاسی صورتحال پر بحث میں اظہار خیال

ہفتہ 23 اگست 2014 09:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اگست۔2014ء) قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے رہنماء نواب علی وسان نے عمران خان کو سلطان راہی قرار دے دیا‘ جمہوریت کیلئے پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں‘ پیپلزپارٹی حکومت کی بھرپور حمایت کرے گی۔ گورنر بلوچستان محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپنے راستوں سینہیں آنے دیا جارہا اور باہر شریف لوگ بیٹھے ہیں، حکومت پیر تک شاہراہ دستور خالی کروائے ورنہ ہم دیکھ لیں گے کہ کیسے شاہراہ دستور خالی نہیں ہوتی۔

جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ حکومت سانحہ لاہور کی ایف آئی آر کا اندراج کرے۔ اسلام آباد کو اپاہج بنادیا گیا ہے۔ پوری قوم وزیراعظم کی طرف دیکھ رہی ہے، مسلم لیگ (ن) اپنے اندر کی صفوں پر نظر رکھے ایسا نہ ہوکہ سازش ہوجائے۔

(جاری ہے)

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ صحافیوں کی گاڑیوں کو رینجرز نے روکا اور گذشتہ دنوں میڈیا کے ورکروں کیساتھ زیادتی کی باتیں ہوئی ہیں۔

یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ میڈیا پر حملے نہیں ہونے چاہئیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے ایوان میں کہا کہ صحافیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بلاوجہ روکا ہے سپیکر اس کا نوٹس لیں۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں سیاسی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے نواب علی وسان نے عمران خان کو سلطان راہی قرار دے دیا جس نے ارکان اسمبلی کو ایوان میں آنے سے روک رکھا ہے‘ جمہوریت کیلئے پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں‘ پیپلزپارٹی حکومت کی بھرپور حمایت کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سابق صدر آصف زرداری سے جاکر ملاقات کریں تاکہ دونوں جماعتوں کا تعاون مزید بڑھے‘ مسلم لیگ (ن) کے ساجد مہدی نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کسی نہ کسی سازش کا حصہ ہے۔ پنجاب مسلم لیگ (ن) کا قلعہ ہے اور کچھ لوگ اسے ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا اور وزیراعظم نواز شریف عمران خان کو کرکٹ بورڈ کا چیئرمین بنادیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب بھی کسی صورت استعفیٰ نہ دیں۔ نصیبہ حفیظ نے کہا کہ پارلیمنٹ نے صوبوں کو حقوق دئیے ہیں اور جمہوریت پروان چڑھ رہی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ مسلم لیگ ( ن) کی حکومت اتحادیوں کیساتھ مل کر کام کررہی ہے اور کے پی کے میں تحریک انصاف کو سادہ اکثریت کی بناء پر حکومت بنانے کا کہا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نیشنل پارٹی کو حکومت بنانے کی دعوت دی۔

غازی گلاب جمال نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے مسائل کی طرف حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی۔ انہیں بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے ایوان میں کہا کہ صحافیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بلاوجہ روکا ہے سپیکر اس کا نوٹس لیں۔

جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ حکومت سانحہ لاہور کی ایف آئی آر کا اندراج کرے۔

اسلام آباد کو اپاہج بنادیا گیا ہے۔ پوری قوم وزیراعظم کی طرف دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے اندر کی صفوں پر نظر رکھے ایسا نہ ہوکہ سازش ہوجائے۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ صحافیوں کی گاڑیوں کو رینجرز نے روکا اور گذشتہ دنوں میڈیا کے ورکروں کیساتھ زیادتی کی باتیں ہوئی ہیں۔ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ میڈیا پر حملے نہیں ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو برداشت کرنا چاہئے۔ صحافیوں پر حملہ قابل افسوس ہے۔ پیپلزپارٹی کے میر اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی میڈیا پر حملے کی مذمت کرتی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود جیو چینل کو پورے ملک میں نہیں دکھایا جارہا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپنے راستوں میں نہیں آنے دیا جارہا اور باہر شریف لوگ بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پیر تک شاہراہ دستور خالی کروائے ورنہ ہم دیکھ لیں گے کہ کیسے شاہراہ دستور خالی نہیں ہوتی۰ افتخار اللہ نے کہا کہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر جو کچھ ہورہا ہے ایسا سیاسی تاریخ میں نہیں دیکھا۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے صحافیوں پر تشدد کے حوالے سے قرارداد پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ دھرنے والے اب بس کریں اور پاکستان کی جان چھوڑ دیں۔