سپریم کور ٹ کا کمیشن انتخابات مین دھاندلی کی تحقیقات کرے،سید خورشید شاہ ،اگر دھاندلی ثابت ہو جاتی ہے تو پھر میاں نواز شریف کو مستعفی ہو جانا چاہئے ہم عمران خان کے ساتھ ہونگے، حکومت طاہر القادری اور عمران خاں کو فیس سیونگ دے،چوہدری نثار کا آرمی چیف سے ملنے میں کوئی ہرج نہیں ہے ہم آرمی کو کیوں شک کی نظر سے دیکھتے ہیں کہ وہ اپنے کردار کے لئے گیم کر رہی ہے،صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 22 اگست 2014 09:09

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22اگست۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ سپریم کور ٹ کا کمیشن انتخابات مین دھاندلی کی تحقیقات کرے، اگر دھاندلی ثابت ہو جاتی ہے تو پھر میاں نواز شریف کو مستعفی ہو جانا چاہئے اور ہم عمران خان کے ساتھ ہونگے، حکومت کو طاہر القادری اور عمران خاں کو فیس سیونگ دے،چوہدری نثار کا آرمی چیف سے ملنے میں کوئی ہرج نہیں ہے ہم آرمی کو کیوں شک کی نظر سے دیکھتے ہیں کہ وہ اپنے کردار کے لئے گیم کر رہی ہے۔

جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاوس میں سیاسی جماعتوں اور پاکستان بار اور سپریم کورٹ بار کے مشترکہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ حکومت کو عمران خان کے6نکات ما ن لینے چاہیں ۔

(جاری ہے)

اور عمران کان کو بھی اپنے مطالبات کی ترجیحات میں تبدیلی کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کور ٹ کا کمیشن انتخابات مین دھاندلی کی تحقیقات کرے ۔

اور60دنوں میں اپنی تحقیقات مکمل کرے ۔ہم ان کو ڈکٹیٹیشن نہیں دے سکتے ۔جموریت ،پارلیمنٹ اور آئین کی بالادستی کے لئے تام جماعتیں ، سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار سب اکٹھے ہیں ۔کمیشن مین اگر دھاندلی ثابت ہو جاتی ہے تو پھر میاں نواز شریف کو مستعفی ہو جانا چاہئے اور ہم عمران خان کے ساتھ ہونگے اور میں نواز شریف سے استعفی لینا بھی آسان ہوگا اور اسمبلیاں بھی تحلیل کرنے کا جواز بن جاتا۔

انہوں نے کہا کہ اگرہماری کوششوں سے نواز شریف کی حکومت قائم رہتی ہے تو الحمداللہ ورنہ ہم سب ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے کھڑے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے استعفی کا مطالبہ سب سے آخر میں آنا چاہئے ۔عمران خان انتخابی اصلاحات کمیٹی کے چئیرمین بن کر اچھی انتخابی اصلاحات لائیں ۔انہوں نے کہ اکہ حکومت کو طاہر القادری اور عمران خاں کو فیس سیونگ دینا چاہئے انہوں نے کہا کہ ارٹیکل 245کا ملک مین اطلاق ہے ایسی صورتحال میں چوہدری نثار کا آرمی چیف سے ملنے میں کوئی ہرج نہیں ہے ہم آرمی کو کیوں شک کی نظر سے دیکھتے ہیں کہ وہ اپنے کردار کے لئے گیم کر رہی ہے ہم کیوں نہیں مانتے کہ وہ ملک اور آئین کے دفاع کے لئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہ کہ ملک مزید منقصان کا متحمل نہیں ہو سکتا