سیاسی بحران کا حل ، وزیر اعلی پنجاب قربانی کا بکرا بن سکتے ہیں،حکومت کی مدت چار سال کرنے، انتخابی اصلاحات لانے پر سنجیدگی سے غورشروع،الیکشن کمیشن کی تشکیل نو،نئے نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات، حکومت کا لچک کامظاہرہ

جمعرات 21 اگست 2014 09:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اگست۔2014ء)موجودہ سیاسی بحران کے حل کے لئے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف قربانی کا بکرا بن سکتے ہیں،سانحہ ماڈل ٹاوٴن پر شہباز شریف کے مستعفی ہونے کا امکان جبکہ حکومت کی مدت پانچ سال سے چار سال کرنے اور تحریک انصاف کے مطالبہ پر جلد ہی انتخابی اصلاحات لانے پرحکومت نے سنجیدگی سے غورشروع کردیاہے ،انتخابی اصلاحات کے بعدجن صوبوں میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے وہاں نئی انتخابی اصلاحات کے تحت بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں گے ۔

باخبرذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی بحران کے حل کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے مستعفی ہونے کاامکان ظاہرکیاجارہاہے ۔

ذرائع کاکہناہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے ملک میں جمہوریت کے بچاوٴکیلئے سانحہ ماڈل ٹاوٴن پروزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کوقربانی کابکرابنانے کاحکومت کومشورہ دیدیاہے جبکہ طاہرالقادری کے مطالبہ کے مطابق سانحہ کی تحقیقات کیلئے نئی کمیشن بنانے کابھی امکان ظاہرکیاجارہاہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کاکہناہے تحریک انصاف کے نوازشریف کے استعفے کے مطالبے پرحکومت نے لچک کامظاہرہ نہیں کیااورنہ ہی یہ مطالبہ پوراکئے جانے کاامکان ہے ،تاہم تحریک انصاف کے دیگرمطالبات جن میں انتخابی اصلاحات ،الیکشن کمیشن کی تشکیل نواورنئے نظام کے تحت بلدیاتی انتخابات کاانعقادشامل ہیں پرحکومت نے لچک کامظاہرہ کیاہے ۔ذرائع کے مطابق اسمبلیوں کی مدت پانچ سے چارسال کرنے پربھی حکومت نے آمادگی کااظہارکردیاہے اوراس حوالے سے آج جمعرات کوقومی اسمبلی کے اجلاس سے وزیراعظم کے خطاب میں اہم حکومتی فیصلوں کاباقاعدہ اعلان بھی کردیاجائیگا۔