کالعدم تحریک طالبان کے خالد سجنا گروپ سے معاملات طے پا گئے ، خالد سجنا دونوں شوراوٴں کے سربراہ مقرر

منگل 19 اگست 2014 09:48

پشاور ( رحمت اللہ شباب۔ اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اگست۔2014ء ) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے الگ ہو نے والے محسود جنگجووں کے گروپ کے مرکزی باڈی کے ساتھ معاملات طے پا گئے اور خالد مسعود سجنا کو طالبان کے دونوں شوراؤں کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے جس کا اعلان بعد میں کیا جا ئے گا۔طالبان ذرائع نے نام نہ بتا نے کی اپیل پر میڈیا کے نمائندوں کو بتا یا ہے کہ طالبان سربراہ مولوی فضل اللہ نے دوماہ تک جنوبی وزیرستان کے نامعلوم مقام پر طالبان کمانڈروں سے اس بارے میں صلاح مشورے کئے جس کے بعد وہیں پر خالد سجنا کے ساتھآخری ملا قات کی جس میں سجنا کے تمام مطالبات کو مانتے ہو ئے ان کو شوریٰ عالی و اجری دونوں کا سربراہ مقرر کر دیا گیا جبکہ طالبان کا آپریشنل کمانڈر بھی انہیں کو نامزد کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے بقول مولوی فضل اللہ نے پاک افغان سرحد کے قریب اس بارے میں تمام کمانڈروں کا اجلاس بلا یا تھا جہاں پر انہیں لنچ بھی دیا گیا اور اپنے اس فیصلے سے بھی طالبان کمانڈروں کاآگاہ کرتے ہو ئے ان کو اعتما د میں لیا گیا ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد سجنا کی ذمہ داریوں کے بارے میں حالات کی بہتری کے بعد اعلان کیا جا ئے گا جو کہ طالبان کے ترجمان کرینگے ۔

تاہم ذرائع کے بقول سجنا کے اعلان سے پہلے ہی اپنی ذمہ داریوں کو سنبھالتے ہو ئے کا م کاآغاز کردیا ہے ۔ 43سالہ خالد سجنا شوری کے سب سے کم عمر اور چوتھے سربراہ ہیں جن سے پہلے عصمت اللہ بیٹنی اس کے سربراہ تھے جن کو میرانشاہ غلام خان روڈ پر چند ماہ پہلے نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کرد یا تھا ۔ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ شوری میں مجموعی طور پر 42افراد شامل ہیں جو کہ ہر ایک ایجنسی سے چھ چھ نمائندے لیے گئے ہیں ۔اس سے پہلے شوری کے نمائندوں کی تعداد 40تھی جن میں محسودوں کی تعداد نو تھی جس میں خالد سجنا کے مخالف کمانڈر شہر یار محسود بھی شامل تھے ۔

متعلقہ عنوان :