تحریک انصاف کی قیادت کو عوام کے موڈ کا لاہور ہی میں اندازہ ہوگیا تھا، حقیقت میں مارچ اسلام آباد میں نہیں لاہور ہی میں ناکام ہو گیا تھا،شہباز شریف ، عمران خان کے پاس ابھی وقت ہے وہ جمہوریت کی طرف لوٹ آئیں اوراحتجاجی پروگرام پر نظر ثانی کریں،عمران خان نے پاکستان کے سیاسی نظام میں زندہ رہنا ہے تو انہیں سیاسی انداز فکر اورسیاسی طرز عمل اپنا نا ہوگا، صبح کا بھولا شام کوواپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے ، عمران خان اگر ملک میں تبدیلی لانا چاہتے تو انہیں اس کا آغازمئی2013ء میں خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت سنبھالنے کے فوراً بعد کردینا چاہیے تھا،خیبر پختونخوا کے عوام حکمرانوں اور سیاستدانوں سے اس سلوک سے مختلف سلوک کی توقع رکھتے تھے جو ان سے روارکھا گیا ہے، عوام مصیبت کے وقت کام آنیوالے اپنے ہمدردوں کو کبھی فراموش نہیں کرتے اور جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کی شاندار کامیابی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے، وفود سے گفتگو

پیر 18 اگست 2014 09:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اگست۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان نے احتجاجی سیاست کو آزما کر دیکھ لیاہے اورعوام نے احتجاجی سیاست کومسترد کر کے اپنی رائے دے دی ہے۔عمران خان نے پاکستان کے سیاسی نظام میں زندہ رہنا ہے تو انہیں سیاسی انداز فکر اورسیاسی طرز عمل اپنا نا ہوگا۔وہ یہاں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے ۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ عمران خان کے پاس ابھی بھی وقت ہے کہ وہ جمہوریت کی طرف لوٹ آئیں ورنہ سیاست کی دکان میں ان کے دام اپنی وقعت کھو بیٹھیں گے اوران کے کوئی دام نہیں بڑھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ صبح کا بھولا اگر شام کو گھرواپس آجائے تو اسے بھولا نہیں کہتے لہٰذا عمران خان اپنے احتجاجی پروگرام پر نظر ثانی کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک سیاستدان کا اوڑھنا بچھونا سیاست اور عوام کی طاقت ہونا چاہیے جس کا اظہارعوام کے ووٹ کرتے ہیں۔

بہت اچھا ہوتا کہ اگر عمران خان ملک میں تبدیلی لانا چاہتے تو انہیں اس کا آغازمئی2013ء میں خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت سنبھالنے کے فوراً بعد کردینا چاہیے تھا۔خیبر پختونخوا کے عوام حکمرانوں اور سیاستدانوں سے اس سلوک سے مختلف سلوک کی توقع رکھتے تھے جو ان سے روارکھا گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عوام مصیبت کے وقت کام آنے والے اپنے ہمدردوں اور غم خواروں کو کبھی فراموش نہیں کرتے اور جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ(ن) کی عام انتخابات میں شاندار کامیابی اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت کو عوام کے موڈ کا لاہور ہی میں اندازہ ہوگیا تھا۔ حقیقت میں تحریک انصاف کا مارچ اسلام آباد میں نہیں لاہور ہی میں ناکام ہو گیا تھا اورعوام یوم آزادی متنازعہ بنانے پر ناراض ہیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں فیصلے سڑکوں پر نہیں بلکہ پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن)کی حکومت ہمیشہ سیاسی مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی حامی رہی ہے اورمیں ذاتی طورپر سمجھتا ہوں کہ سیاسی تنازعات کابہترین حل مذاکرات کی میز پر طے کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان کا مستقبل جمہوریت اور جمہوری نظام سے جڑا ہوا ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ہمیشہ عوام کے مفاد ات کو عزیز رکھاہے اور ان کی بے لوث خدمت کی ہے۔6برس کے دوران صوبے کے عوام کی دن رات خدمت کی ہے اورآئندہ بھی عوام کی خدمت کا سفرجاری و ساری رہے گا۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت عوام کے معیارزندگی میں بہتری لانے اور انہیں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے بڑے منصوبے تیز رفتاری سے مکمل کر رہی ہے ۔

عوام نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کو ملک کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کا بھرپورمینڈیٹ دیا ۔ملک وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ترقی کے جس سفر پر گامزن ہے اپنی منزل ضرور حاصل کرے گا اور ملک مسائل سے نکلے گا اوردنیا کی عظیم معاشی قوت بنے گا۔ ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کیلئے وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ترقی اور خوشحالی کامارچ جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے مسلم لیگ(ن) کو مینڈیٹ دیا ہے اورمسلم لیگ(ن) نے بھی خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام کیا ہے ۔