دھاندلی سے آنے والی حکومت چند گھنٹوں کی مہمان رہ گئی ہے،طاہرالقادری ،وزیر اعظم اپنی حکومت کے آخری چند گھنٹے یا چند دن جاتی امراء میں گزارنا چاہتے ہیں ،نقلاب کا وقت آپہنچا ہے،حکمرانوں کو مستعفی اور گرفتار ہونا ہوگا،ملک میں قومی حکومت آئے گی تو ڈاکو راج کا خاتمہ ہوگا ،لاکھوں عوام انقلاب لائے بغیر واپس نہیں جائیں گے،قائد اعظم اور علامہ اقبال کا نظام لائیں گے،جمہوریت کے حامی ہیں کسی صورت مارشل لاء قبول نہیں کریں گے ، جسے مذاکرات کرنا ہے وہ انقلاب مارچ میں شریک عوام سے کریں اور اگر شریف برادران اقتدار میں رہے تو ملکی بقا خطرے میں ہے، انقلاب مارچ شرکاء سے خطاب

پیر 18 اگست 2014 08:55

اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18اگست۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ دھاندلی سے آنے والی حکومت چند گھنٹوں کی مہمان رہ گئی ہے،وزیر اعظم اپنی حکومت کے آخری چند گھنٹے یا چند دن جاتی امراء میں گزارنا چاہتے ہیں ، انقلاب کا وقت آپہنچا ہے،حکمرانوں کو مستعفی اور گرفتار ہونا ہوگا،ملک میں قومی حکومت آئے گی تو ڈاکو راج کا خاتمہ ہوگا،مذاکرات کسی سے نہیں کرینگے،لاکھوں عوام انقلاب لائے بغیر واپس نہیں جائیں گے،قائد اعظم اور علامہ اقبال کا نظام لائیں گے،جمہوریت کے حامی ہیں کسی صورت مارشل لاء قبول نہیں کریں گے ، جسے مذاکرات کرنا ہے وہ انقلاب مارچ میں شریک عوام سے کریں اور اگر شریف برادران اقتدار میں رہے تو ملکی بقا خطرے میں ہے۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز اسلام آباد میں انقلاب مارچ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 10نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا،10نکاتی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے،ایجنڈے کی تکمیل کیلئے بیرونی قرضے نہیں دیں گے،اپنے وسائل سے معاشی نظام بہتر بنائیں گے،میرے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے پاکستان میں وسائل موجود ہیں،نوازشریف اسلام آباد چھوڑ کر جاتی امرا جارہے ہیں،نوازشریف جاتی امرا میں بیٹھ کر حکومت چلانا چاہتے ہیں،موجودہ حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے،اب چند گھنٹوں کی مہمان رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ نظام کے تحت عوام کو انصاف نہیں مل سکتا،موجودہ نظام کے ہوتے ہوئے کرپشن ختم نہیں کی جاسکتی،حکومت اور انتظامی نظام بدلتے ہی عوام میں خوشحالی ہوگی،ملک میں پیسے والے طبقے کو مراعات دی جاتی ہیں،حکومتی اور انتظامی نظام کی تبدیلی انقلاب کے بغیر ممکن نہیں ہے،موجودہ حکمرانوں نے کرپشن کو جمہوریت کا نام دے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 28سال میں پاکستان نے بیرونی قرض6ہزار ارب روپے لیا جبکہ ن لیگ حکومت نے11ماہ میں 5ہزار2سو ارب روپے قرض لیا جس سے پاکستان پر کل بیرون قرض12ہزاروں روپے ہوگیا ہے،موجودہ حکمرانوں نے پاکستان قوم کو مقروض بنا دیا اور پیسہ اپنی عیاشیوں پر خرچ کر رہے ہیں،صرف ہمارا تعلیمی نظام کینیا اور ایتھوپیا سے بھی بدتر ہے۔ملک میں ظلم کی حکمرانی کو اب نہیں چلنے دیں گے،ملک میں قومی معاشی ترقی نہیں ہورہی ہے،پاکستان معاشی ترقی کے حوالے سے افریقہ کے ممالک سے نچلی سطح پر آگیا ہے،غریبوں کا پیسہ لوٹنے والوں سے پیسہ لیں گے،شریف برادران اقتدار میں رہے تو ملکی بقاء خطرے میں ہے،آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ نوازشریف نے نہیں فوج نے کیا،فوج کا فیصلہ48 گھنٹے کے بعد نوازشریف کو قبول کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ لاکھوں عوام انقلاب لائے بغیر واپس نہیں جائیں گے،پاکستان کی کشتی کو کنارے لائے بغیر اور حقیقی جمہوریت لائے بغیر واپس نہیں جاسکتے۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے خاتمے میں چند گھنٹے رہ گئے حکمرانوں کو دھرلیا جائے گا اس لئے فوری طور پر راستے کھل دیں،ہماری ڈیڈلائن میں24گھنٹے رہ گئے ہیں،انتظامیہ مری اور بہارہ کہو کے راستے بھی کھول دے۔

انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کا ایجنڈا دے رہا ہوں،قومی حکومت میں خود کو سب سے پہلے احتساب کیلئے پیش کروں گا۔قومی حکومت میں کرپٹ افسران کی جگہ نہیں ہوگی،انہوں نے کہا کہ قومی حکومت انتخابی اصلاحات کرے گی،حکمرانوں کی عیاشیاں کم ہوگئیں تو 50فیصد اخراجات کم ہوں گے،انقلاب آئے گا اوریہ انقلاب ہمارے اسلام آباد میں قیام سے آئے گا،انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ کے شرکاء میں جو چھوڑ کر جانا چاہتے تو جاسکتا ہے جو نہیں جانا چاہتے تو وہ ڈیڈلائن کا انتظار کریں۔

انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں کرسکتا جنہوں نے مذاکرات کرنے ہیں لاکھوں لوگوں سے مذاکرات کریں،لاکھوں لوگوں کے مقدر کا فیصلہ کرنے کا اختیار میرے پاس نہیں ہے،حکومت کو دئیے گئے48گھنٹے کی ڈیڈ لائن میں اب صرف24گھنٹے رہ گئے ہیں،انہوں نے کہا کہ انقلاب کے بغیر کسی چیز پر سمجھوتہ نہیں ہوگا،ہم مڈٹرم الیکشن نہیں چاہتے۔انہوں نے کہا کہ کوئی گلوبٹ پکڑا جائے تو اسے مارنا نہیں ہے،اسٹیج پر انتظامیہ کے پاس لے آئیں،ہم دشمنوں اور بدمعاشوں کیلئے بھی پرامن ہیں،کسی پر ہاتھ نہیں اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب لانے کے بعد صدر ممنون حسین کو آزاد کرا دیں گے۔انہوں نے کہا کہ شرکاء کو کہتا ہوں کہ آپ میرے ساتھ کھڑے ہیں تو میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ اپنے کارکنوں کے ساتھ میں اگر کوئی مجھے شہید کرنا چاہتا ہے تو میری جان حاضر ہے،انہوں نے کہا کہ جب تک انقلاب نہیں آئے گا برابر کھانا نہیں کھاؤں گا،طاہر القادری نے کارکنوں کو مکمل طور پر پرامن رہنے کی ہدایت کی۔