طاہر القادری کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا بیان غیر جمہوری اور صوبائی خود مختاری کے منہ پر طمانچہ ہے، پرویز رشید، عدالت نے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم نہیں دیا،بیان

اتوار 17 اگست 2014 09:42

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء ) وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلٰی پنجاب کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے کوئی حکم جاری نہیں کیا گیا، قادری کا اسمبلیاں تحلیل کرنے کا بیان غیر جمہوری ہے اور صوبائی خود مختاری کے منہ پر طمانچہ ہے۔پی اے ٹی کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ کے رد عمل میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے مطالبے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری کا بیان صوبائی خود مختاری کے منہ پر طمانچہ ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا کو جاری بیان میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ لاہور کی سیشن کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں پولیس کو وزیراعظم نواز شریف یا وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا کوئی حکم جاری نہیں کیا۔

(جاری ہے)

پرویز رشید نے واضح کیا کہ عدالت نے پولیس کو قانون کے مطابق کارروائی کی ہدایت کی ہے، اس کا مطلب کسی کے خلاف مقدمے کا اندراج نہیں ہے

قبل ازیں سانحہ ماڈل پر لاہور سیشن کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عدالت نے منہاج القرآن کی درخواست پر پولیس کو معاملہ قانون کے مطابق نمٹانے کی ہدایت کی ہے۔

عدالتی فیصلے کا یہ مطلب نہیں کہ کسی کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ عدالت نے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم نہیں دیا۔ دوسری جانب پنجاب حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ماڈل ٹاون واقعہ کے بارے میں قائم کمیشن کی رپورٹ میں وزیر اعلٰی پنجاب پر ذمہ داری عائد نہیں گئی۔ جوڈیشل کمیشن نے حکومت پنجاب سے رپورٹ کی روشنی میں واقعہ کی ذمہ داری کا تعین کرنے کا کہا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر بلاتاخیر عمل درآمد کے لئے کارروائی شروع کر دی ہے۔