آج کا دن فیصلے کا دن ہے ، سہ پہر3بجے فائنل میچ ہو گا ، عمران خان کا اعلان ، وزیراعظم عمران خان قوم سے جھوٹ نہیں بولے گا،آزادی مارچ نے پہلی وکٹ گرادی،چھوٹے بادشاہ کیخلاف ایف آئی آر کٹ گئی ہے یا کٹ جائے گی،چھوٹے بادشاہ کو جیل جانا پڑے گا،بڑے مغل اعظم کا بھی مستقبل اندھیرے میں نظر آرہا ہے،اپنے مطالبات دھرنے میں پیش کروں گا،اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب

اتوار 17 اگست 2014 09:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء)چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے وزیراعظم نوازشریف کے استعفیٰ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اگر انہوں نے استعفیٰ نہیں دیا تو اسلام آباد میں ہو گا کہ لوگ تحریر اسکوائر بھول جائیں گے۔اسلام آباد کے سرینا چوک پر دھرنے میں نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں عوام کا ایسا جذبہ نہیں دیکھا جو آج دیکھ رہا ہوں، آج کا دن فیصلے کا دن ہے کیونکہ آج سہ پہر 3 بجے فائنل میچ ہوگا اور اب عوام کے اس سمندر کو کوئی نہیں روک سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام جماعتوں کیلئے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں لیکن نواز شریف کے استعفیٰ سے کم پر بات نہیں ہوگی کیونکہ ہم نوازشریف کا استعفیٰ لینے یہاں آئے ہیں، جب تک وہ استعفیٰ نہیں دیتے اسلام آباد میں ہی موجود رہیں گے اور یہاں وہ ہوگا کہ لوگ تحریر اسکوائر کو بھول جائیں گے۔

(جاری ہے)

عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو بھی سڑکوں پر آزاد کرایا اور افتخار چوہدری کو عوام نے اس لیے مینڈیٹ دیا کہ وہ ایک عدلیہ کی نگرانی میں شفاف الیکشن کرائیں لیکن انہوں نے پوری قوم سے دھوکا کیا۔

ان کا کہنا تھا ہمارے ملک میں انصاف نہ دینے کا قانون بنا ہوا ہے،شہبازشریف نے پانچ سال حکم امتناع پر حکومت کی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات منوانے کے لیے اسمبلی سے استعفیٰ دینے اور ریڈ زون میں جانے تک ہر کام کرسکتے ہیں۔ دہشت گردوں کے حملے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ موت کا ایک وقت مقرر ہے اور وہ اسی وقت آئے گی اور اگر یہاں موت آجائے تو ملک کی حقیقی آزادی کیلئے لڑتے ہوئے مرنا پسند کروں گا۔

تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،وزیراعظم عمران خان قوم سے جھوٹ نہیں بولے گا،آج اپنے مطالبات دھرنے میں پیش کروں گا،اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ نے پہلی وکٹ گرادی،چھوٹے بادشاہ کیخلاف ایف آئی آر کٹ گئی ہے یا کٹ جائے گی،چھوٹے بادشاہ کو جیل جانا پڑے گا،بڑے مغل اعظم کا بھی مستقبل اندھیرے میں نظر آرہا ہے۔

فاسٹ باؤلر ہو ں زیادہ صبر نہیں ہوتا،جنون کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے مگر کنٹرول کی بھی حد ہوتی ہے،وزیراعظم اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ یہاں بیٹھا رہوں گا،جنون ریڈ زون کراس کرکے وزیراعظم ہاؤس جاسکتا ہے،چوہدری نثار ضمیر کی آواز پر لبیک کہیں اور بادشاہت کو چھوڑ کر اصل جمہوریت کا ساتھ دیتے ہوئے تحریک انصاف میں شامل ہو جائیں کیونکہ یہ فیصلے کی گھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات کارکنوں کی وجہ سے گھر گیا تھا تاکہ کارکن40گھنٹے کا سفرطے کرکے آئیں،ان کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا،آپ کارکنوں کے ساتھ دھرنے میں رہوں گا۔کارکنو ں کو بارش سے مسئلہ ہے تو جائیں پھر واپس آجائیں تو مجھے دھرنے میں ہی پائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جب تک استعفیٰ نہیں دیتے ہم یہاں سے نہیں جائیں گے،وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،انہوں نے کہا کہ قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے،کسی سے قرض نہیں لیں گے،کسی کی غلاامی نہیں کریں گے،عوام کو نوکری لینے کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم عمران خان کبھی جھوٹ نہیں بولے گا اور قوم کے ساتھ جھوٹے وعدے بھی نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پولیس میں اصلاحات کریں گے،پولیس کو گلوبٹوں سے پاک کریں گے۔انہوں نے سب سے زیادہ پیسہ بجلی چوری میں بنایا جارہا ہے،حکمرانوں نے اقتدار میں آکر5سو ارب بانٹے ہیں ان کا احتساب کریں گے۔کچھ دیر کے بعد تحریک انصاف کے قائد نے اسٹیج پر آکر دوبارہ ایک جوشیلی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اس خوش فہمی میں نہ رہیں کہ جنون یہیں بیٹھا رہے گا،ریڈ زون کراس کرکے وزیراعظم ہاؤس بھی جاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک فاسٹ باؤلر ہیں اور فاسٹ باؤلر میں صبرنہیں ہوتا،جنون کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے مگر کنٹرول کی بھی ایک حد ہوتی ہے،میاں صاحب سے کہتا ہوں کہ استعفیٰ دے دیں۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے رات گزارنی ہے اس لئے بار بار خطاب کریں گے۔

جوش خطابت میں تحریک انصاف کے قائد نے اپنے دوست اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بھی اپنے خطاب میں براہ راست دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ فیصلہ کرلیں کہ انہوں نے بادشاہت کا ساتھ دینا ہے یا جمہوریت کے ساتھ چلیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار ضمیر کی آواز پر غلط کو غلط کہیں اورتحریک انصاف میں شامل ہوجائیں۔تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،وزیراعظم عمران خان قوم سے جھوٹ نہیں بولے گا،آج اپنے مطالبات دھرنے میں پیش کروں گا،اسلام آباد میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ نے پہلی وکٹ گرادی،چھوٹے بادشاہ کیخلاف ایف آئی آر کٹ گئی ہے یا کٹ جائے گی،چھوٹے بادشاہ کو جیل جانا پڑے گا،بڑے مغل اعظم کا بھی مستقبل اندھیرے میں نظر آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ رات کارکنوں کی وجہ سے گھر گیا تھا تاکہ کارکن40گھنٹے کا سفرطے کرکے آئیں،ان کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا تھا،آپ کارکنوں کے ساتھ دھرنے میں رہوں گا۔کارکنو ں کو بارش سے مسئلہ ہے تو جائیں پھر واپس آجائیں تو مجھے دھرنے میں ہی پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم جب تک استعفیٰ نہیں دیتے ہم یہاں سے نہیں جائیں گے،وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،انہوں نے کہا کہ قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کریں گے،کسی سے قرض نہیں لیں گے،کسی کی غلاامی نہیں کریں گے،عوام کو نوکری لینے کیلئے بیرون ملک نہیں جانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ بطور وزیراعظم عمران خان کبھی جھوٹ نہیں بولے گا اور قوم کے ساتھ جھوٹے وعدے بھی نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پولیس میں اصلاحات کریں گے،پولیس کو گلوبٹوں سے پاک کریں گے۔انہوں نے سب سے زیادہ پیسہ بجلی چوری میں بنایا جارہا ہے،حکمرانوں نے اقتدار میں آکر5سو ارب بانٹے ہیں ان کا احتساب کریں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے مستعفی ہونے تک زمان ٹاؤن یا بنی گالہ واپس نہیں جاؤنگا ، پاکستان کو جب تک ظالموں سے نجات نہیں دلائنگے دھرنے سے نہیں اٹھیں گے ۔

بنی گالہ سے دھرنے کے مقام پر روانہ ہونے سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عدالتی حکم کے بعد شہباز شریف استعفیٰ دے دیں ایک وکٹ گر گئی ہے دوسری بھی جلد گر جائے گی ایمپائر کی انگلی اوپر جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ پویلین جائے جعلی الیکشن سے آئی ہوئی حکومت کی آئین میں کوئی حیثیت نہیں ہے 2013ء کے الیکشن میں دھاندلی میں ملوث افراد کو آرٹیکل چھ کے تحت سزا ملنی چاہیے جب تک دھاندلی میں ملوث افراد کو سزا نیں ملے گی الیکشن کرانے کا فائدہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ظالموں سے نجات دلانے تک واپس نہیں جائینگے اور دھرنے میں بیٹھے رہیں گے ۔