چوہدری شجاعت حسین نے ملک میں قومی حکومت کے قیام کا مطالبہ کرد یا ،ملکی مفاد میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کیلئے بھی تیا ر ہوں، قرضوں کی معافی کے حوالے سے شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں وہ ثبوت لے کر ٹی وی پر آئیں میں بھی آؤں گا،اگر وہ ثابت کرگئے تو ان سے اور قوم سے معافی مانگوں گا ورنہ وہ معافی مانگیں، مارشل لاء لگے گا نہ اس کے حامی ہیں،نجی ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 16 اگست 2014 09:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء)مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے ملک میں قومی حکومت کے قیام کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملکی مفاد کی خاطر وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کیلئے بھی تیا ر ہیں، انہوں نے کہا کہ قرضوں کی معافی کے حوالے سے شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں وہ ثبوت لے کر ٹی وی پر آئیں میں بھی آؤں گا،اگر وہ ثابت کرگئے تو ان سے اور قوم سے معافی مانگوں گا ورنہ وہ معافی مانگیں،ملکی مفاد کی خاطر نوازشریف سے ہاتھ ملانے کو تیارہوں،مارشل لاء لگے گا نہ اس کے حامی ہیں۔

نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں شجاعت حسین نے کہا کہ ہم ملک میں مارشل لاء نہیں لگانا چاہتے اور نہ بھی مارشل لاء لگے گا،عمران خان کو طاہر القادری نے 10پوائنٹس دئیے ہیں ہم طاہر القادری کے ساتھ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکنوکریٹ کی نہیں قومی حکومت چاہتے ہیں اور ملک کیلئے قومی حکومت زیادہ بہتر ہے،مسائل کوئی فوجی کسی ایک جماعت کی حکومت حل نہیں کرسکتی یہ تمام جماعتوں پر مشتمل ایک قومی حکومت ہی حل کرسکتی ہے،جس میں تمام سیاسی جماعتیں شامل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ قومی مفاد کی خاطر اپنی تمام رنجشیں بھول جائیں اور قومی مفاد کی خاطر آگے بڑھیں تو میاں نواز شریف کے ساتھ مل بیٹھنے اور ان سے ہاتھ ملانے کیلئے تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے انقلاب کا پہلا مطالبہ نوازشریف کا استعفیٰ ہے،میاں شہباز شریف نے قرضوں کی معافی کا کہا ہے کہ انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ٹی وی چینل پر ثبوت لے کر آئیں اگر وہ ثابت کریں تو میں ان سے معافی مانگوں گا اور پوری قوم سے معافی مانگوں گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو جانا چاہئے،شہباز شریف نے بچگانہ باتیں کیں،سوال کچھ تھے اور انہوں نے جوابات کچھ دئیے۔