ای سی سی نے قطرسے ایل این جی کی فوری درآمد کی منظوری دیدی ،درآمدی ایل این جی کی قیمت کے تعین کیلئے سیکریٹری وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل عابد سعید کی زیر قیادت نو رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی گئی

ہفتہ 16 اگست 2014 09:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء )وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی ) نے قطرسے ایل این جی کی فوری درآمد کی منظوری دے دی ہے جبکہ درآمدی ایل این جی کی قیمت کے تعین کیلئے سیکریٹری وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل عابد سعید کی زیر قیادت ایک نو رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے ۔ جمعہ کے روز وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے وزیر اعظم آفس میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدرات کی ، اجلاس کے دوران کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سے گجرانوالہ تک دہرے سرکٹ کی500KV کی ٹرانسمیشن لائنوں کا بچھانے کے لئے مقامی بنکوں سے 17 ارب روپے کی سرمایہ کاری( فنانسنگ) اور اس حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے ضمانت فراہم کرنے کی اصولی منظوری دے دی، تاہم اس کو وزارت خزانہ کی جانب سے مقامی بنکوں کی سرمایہ کاری کی رقوم کی شرائط سے منسوب کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

منصوبے پر کل لاگت بائیس ارب اٹھاون کروڑروپے آئے گی جس میں ایف ای سی کے 13.553 ملین روپے شامل ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف کی ہدایات کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا 969MW کا پہلا یونٹ دسمبر 2015 ء تک اپنا کام شروع کر دے گا ، اس حوالے سے نیشنل ٹرانسمیشن ایند ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) 30 ستمبر 2015 ء تک ٹرانسمیشن لائن بچھانے کا عمل مکمل کرے گی جس کے زریعے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سے بجلی کی رسد شروع کی جائے گی۔

این ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن بچھانے کے اس منصوبے اپنے مقامی وسائل سے عملدرآمد کر رہی ہے جس پر چند مقامی بنکوں نے اس کو اس منصوبے کی تکمیل کے لئے فنانسنگ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تاہم انہوں نے اس حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے ساورن(Sovereign) ضمانت طلب کی ہے ۔ اس موقع پر کمیٹی کے چئیر مین سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے خصوصی ہدایت کی کہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کی قیادت میں بنائی جانے والی خصوصی کمیٹی کو قومی توانائی منصوبہ کے حوالے سے اپنا کام تیز رفتار بنائے اور اس حوالے سے اپنی رپورٹ دو ماہ کے اند ر کمیٹی کو پیش کرے جیسا کہ کمیٹی نے اس کی انسپیکشن پر وعدہ کیا تھا ۔

ای سی سی نے قطر سے درآمدی ایل این جی کی قیمت کے تعین کے لیے نو،رکنی کمیٹی بھی قائم کردی ہے،جسے ہدایت کی گئی ہے کہ قطر سے ایل این جی کی درآمد کے حوالے سے معاملات میں ہر صورت شفافیت کے عنصرکومدنظررکھاجائے، کمیٹی سیکریٹری وزارت پیٹرولیم و قدرتی وسائل عابد سعید کی زیر قیادت قائم کی گئی ہے جس کے دیگر اراکین میں چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ، سیکریٹری وزارت خزانہ یا ان کے نمائندہ، قانونی مشیر، سیکریٹری وزارت پانی و بجلی یا ان کے نمائندہ،ایم ڈی پی ایس او، ایم ڈی سوئی ناردرن گیس پایپ لائن لمیٹڈ، ایم ڈی سوئی سدرن گیس پایپ لائن لمیٹڈ اور ایم ڈی آئی ایس جی ایس ایل یا این کے نمائندہ شامل ہوں گے۔

اجلاس کے دوران وزیرخزانہ کوبتایا گیا کہ وزیرپانی وبجلی خواجہ محمدآصف کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے آٹوانڈسٹری کے لیے پالیسی ڈرافٹ تیارکرلیا ہے جوآئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیرخزانہ نے ہدایت کی کہ درآمدی کھاد پر انحصارکم کرنے کے لئے مقامی کھادانڈسٹری کو مناسب مقدار میں گیس فراہم کی جائے تاکہ وہ مقامی ضرورت کے مطابق کھاد پیدا کی جاسکے ۔

اس سے مقامی انڈسٹری کو فروغ ملے گا اورقیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔کمیٹی کوبتایا گیا کہ رمضان پیکج کے تحت دوارب روپے کی سبسڈی کی رقم جلد یوٹیلٹی سٹورزکارپوریشن کواداکردی جائے گی،جس میں سے ایک ارب روپے فنانس ڈویژن پہلے ہی 09 جولائی کوجاری کر چکا ہے ۔ای سی سی کو یہ بھی بتایا گیا کہ وزارت غذائی تحفظ فاٹا اورخیبرپختونخوامیں نقل مکانی کرنے والوں کے لیے عالمی فوڈپروگرام اورپاسکو کوپچیس ہزارمیٹرک ٹن گندم جاری کرچکی ہے۔حکومت نے وزارت غذائی تحفظ کواسی کروڑروپے جاری کردیئے ہیں۔وزیر خزانہ ای سی سی کی طرف سے لئے گئے فیصلے کے فوری عمل کے لئے متعلقہ سیکرٹریوں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

متعلقہ عنوان :