انقلاب پرامن ہے اور رہے گا،ڈاکٹر طاہر القادری،پاکستان کی 65 سالہ تاریخ میں اتنا بڑا مارچ کبھی نہیں دیکھا ہوگا،عوامی تحریک پر حملے کیلئے پنجاب حکومت نے دہشت گردوں کو خرید لیا ہے‘ کارکن پرامن رہیں ہم کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے‘ظلم کی تاریک رات ختم ہونے میں چند دن رہ گئے۔ عوام کی خوشحالی کے دن آنے والے ہیں۔ملک میں خزاں ختم ہوگی اور اب بہار آئے گی، پاکستان کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا،جہلم میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 اگست 2014 09:21

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء)عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ انقلاب پرامن ہے اور رہے گا۔ظلم کی تاریک رات ختم ہونے میں چند دن رہ گئے۔ عوام کی خوشحالی کے دن آنے والے ہیں۔ملک میں خزاں ختم ہوگی اور اب بہار آئے گی اور پاکستان کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔جہلم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ عوامی تحریک کے کارکنوں کو ماڈل ٹاؤن کی قید سے نجات ملی ۔

۔انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ اب عوام کا ٹھاٹیں مارتا سمندر بن چکا ہے جس کا کوئی کنارہ نظر نہیں آتا اور اتنا بڑا مارچ ملک کی سیاسی تاریخ میں کبھی کسی نے نہیں دیکھا ہوگا جس پر کارنوں کومبارکباد پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ پوری طاقت کے ساتھ پرامن طریقے سے رواں دواں ہے ۔

(جاری ہے)

پرامن مظاہرے کی مثال بھی پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔

ہمارا انقلاب مارچ پرامن تھا اور رہے گا۔یہ انقلاب پاکستان کے18 کروڑ عوام اور ان محروم لوگوں کے لئے ہے جنہیں نہ تو روز گار ملا نہ انصاف نہ روٹی کپڑا اور نہ مکان ملا ۔انہی محرومی اور مجبوری کے علاوہ حکمرانوں نے اور کچھ نہیں دیا ۔انہوں نے کہا کہ ظلم کی تاریخ رات کا خاتمے میں چند دن رہ گئے۔انقلاب ریاست پاکستان اور عوام کا مقدر بنے گا ۔

جس کا وعدہ آئین پاکستان میں دیا گیا تھا وہ خواب شرمندہ تعبیر ہونے کو ہے اور جن لوگوں کی امید کے چراغ بجھ گئے تھے وہ روشن ہوں گے ۔

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاکستان کی 65 سالہ تاریخ میں اتنا بڑا مارچ کبھی نہیں دیکھا ہوگا‘ عوامی تحریک پر حملے کیلئے پنجاب حکومت نے دہشت گردوں کو خرید لیا ہے‘ کارکن پرامن رہیں ہم کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے‘ ہمارے کارکن خالی ہاتھ ہیں‘ خود غیر آئینی اور غیرقانونی کام کرنے والے حکمران دوسروں پر غیر آئینی کاموں کے الزامات لگارہے ہیں۔

جمعہ کو کھاریاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو لوٹ کر اپنا کاروبار بنایا اور میں نے کارکن بنائے۔ پاکستان کی 65 سالہ تاریخ میں اتنا بڑا مارچ نہیں ہوا ہوگا جو آج اسلام آباد جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ماڈل ٹاؤن پر حملہ کرکے ہمارے 50 کے قریب کارکنوں کو شہید کیا اور ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا۔

ماڈل ٹاؤن میں میری رہائشگاہ کا محاصرہ کیا گیا۔ ہمارے 100 سے زائد کارکن زخمی ہوئے۔ وہاں میرے گھر کی حفاظت کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ ماڈل ٹاؤن میں وزیراعلی کے حکم پر گولیاں چلائی گئیں اور آج تک شہداء کے ورثاء کی جانب سے ایف آئی آر نہیں کاٹی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے۔ منی لانڈرنگ کے الزامات لگانے والے خود منی لانڈرنگ کرتے ہیں اور الزام دوسروں پر لگاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران بتائیں کہ ان کے یہ اقدامات آئینی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران خود غیرآئینی کام کرتے ہیں اور دوسروں پر غیر آئینی کام کرنے کے الزامات لگاتے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی کہ مسلم لیگ (ن) نے مسلح دہشت گردوں کو خرید لیا ہے جو ہمارے کارکنوں پر حملہ کرسکتے ہیں۔ کارکن کسی بھی قسم کے جھگڑے میں نہ پڑیں اور پرامن رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کے پاس کسی قسم کا اسلحہ نہیں۔ تمام کارکن پرامن ہیں۔