آزادی اور انقلاب مارچ 35گھنٹے سے زائد طویل مسافت کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے،لگتا ہے کہ خدا نے اس ملک کی آزادی کا فیصلہ کرلیا ہے، عمران خان

ہفتہ 16 اگست 2014 09:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16اگست۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کا آزادی اور پاکستان عوامی تحریک کا انقلاب مارچ لاہور سے 35گھنٹے سے زائد طویل مسافت کے بعد اسلام آباد پہنچ گئے،عمران خان کا کہنا ہے کہ دھرنا کشمیر ہائی وے سرینا چوک پر ہوگا،طاہر القادری کو بھی خیابان سہروردی پر پنڈال سجانے کی اجازت مل گئی،پاکستان تحریک انصاف کا آزادی مارچ اور عوامی تحریک کا انقلاب مارچ جو کہ جمعرات کو دن ڈیڑھ بجے کے قریب لاہور سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوئے تھے،300کلومیٹر کا سفر35 گھنٹے سے زائد وقت میں طے کرنے کے بعد جمعہ کی شب ساڑھے گیارہ بجے کے قریب اسلام آباد کی حدود میں داخل ہوئے۔

عمران خان نے رات گئے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ رات آبپارہ چوک میں گزاریں گے لیکن تحریک انصاف کا دھرنا کشمیر ہائی وے پر سرینا چوک پر ہی ہوگا جبکہ حکومت نے پہلے انہیں آبپارہ چوک پر سٹیج بنانے کی اجازت دی جو کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے مسترد کردی جو کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے مسترد کردی،بعد ازاں پی ٹی آئی اور انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کے بعد معاملات طے پاگئے اور تحریک انصاف کو سرینا چوک اور آبپارہ کے درمیان خیابات سہروردی پر پٹرول پمپ کے قریب پنڈال سجانے کی اجازت دی گئی دوسری جانب ڈاکٹر طاہر القادری کو پہلے زیروپوائنٹ پھرپمز کے سامنے فیصل ایونیو اور اس کے بعد ایک بار پھر زیروپوائنٹ زرعی ترقیاتی بینک کے قریب جگہ دی گئی

لیکن عوامی تحریک نے تمام جگہوں کو مسترد کیا جس کے بعد انہیں خیابات سہروردی پر پنڈال سجانے کی اجازت دی گئی،ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت انہیں جنگل میں جلسہ کرنے کا کہہ رہی تھی اور انہوں نے 3مقامات تجویز کئے تھے حکومت نے رات11بجے دیر سے انہیں اجازت نامہ دیا اورانہیں خیابان سہروردی پر سٹیج بنانے کی اجازت دی گئی ہے،جہاں پر پنڈال سجے گا۔

(جاری ہے)

لاہور سے شروع ہونے والا آزادی مارچ چیئرمین عمران خان کی قیادت میں منزل کی جانب رواں دواں ہے ، ساری رات سفر کرنے کے بعد آزادی مارچ گوجرانوالہ پہنچ گیا.جوش وخروش سے بھرپور کارکن نعرے لگاتے بھنگڑے ڈالتے کاررواں کے ساتھ چل رہے ہیں۔مارچ عمران خان کی قیادت میں گوجرانوالہ پہنچا تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ عمران خان ، پارٹی قیادت کے ساتھ کنٹینر پر سوار ہیں۔

پارٹی پرچم کے رنگوں کی مناسبت سے لباس میں ملبوس خواتین کارکنوں کی بڑی تعداد بھی آزادی مارچ کا حصہ ہے۔ پارٹی ترانوں پر کارکنوں کے بھنگڑے جاری ہیں۔ مختلف شہروں سے قافلے کاررواں میں شامل ہو رہے ہیں۔ کوئی موٹر سائیکل اور گاڑی پر سوار کوئی پیدل ہی چل پڑا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کا جنون اور جوش ہر لمحہ ہر آن بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔ گوجرانوالہ پہنچنے سے قبل آزادی مارچ کا مریدکے میں بھی شاندار استقبال کیا گیا۔

ڈھول کی تھاپ پر کارکن بھنگڑے ڈالتے رہے۔ کارکنوں نے عمران خان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور مریدکے میں آتشبازی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔

زمان پارک سے آزادی مارچ گزشتہ دوپہر تقریبا پونے ایک بجے زمان پارک سے روانہ ہوا لیکن مال روڈ کرا کرتے ہوئے قافلے کو آٹھ گھنٹے سے زیادہ لگ گئے۔ گوجرانوالہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ آزادی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا‘ یہ چھیننی پڑتی ہے اور میں آزادی حاصل کرنے کیلئے اسلام آباد جارہا ہوں‘ پاکستانیوں کیلئے خوشخبری آنے والی ہے۔

جمعرات کو لاہور سے چلنے والا آزادی مارچ جمعہ کی صبح گوجرانوالہ پہنچا تو اس کا شاندار اور والہانہ استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ گوجرانوالہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آزادی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا بلکہ آزادی چھیننی پڑتی ہے اور میں آزادی چھیننے کیلئے اسلام آباد جارہا ہوں۔ نواز شریف سن لیں کہ میں اسلام آباد آرہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جمعرات 14 اگست کو بنا تھا اور ایک بار پھر جمعرات 14 اگست کو جشن آزادی کا دن آیا ہے۔ لگتا ہے کہ خدا نے اس ملک کی آزادی کا فیصلہ کرلیا ہے اور پاکستانیوں کیلئے خوشخبری آنے والی ہے اور ایک نیا پاکستان بننے والا ہے۔ پاکستانیوں کیلئے ایک اچھا وقت آنے والا ہے۔ انہوں نے پنجاب پولیس کو ایک بار پھر تنبیہہ کی کہ گرفتار کارکنوں کو رہا کردیں اور فیصلہ کرلیں کہ وہ قانون اور آزادی کیساتھ ہیں یا پھر بادشاہوں کی پولیس ہیں۔