تمام سیا سی جماعتوں کو جوش کے ساتھ ساتھ ہوش سے کام لینا ہو گا ورنہ ملک کسی بڑے بحران کی طرف چلا جا ئے گا ،مولانافضل الرحمن ،مڈ ٹرم انتخا با ت مسائل کا حل نہیں ہیں حکومت بھی عوام کے مسائل کے حل کے لیئے شارٹ ٹرم راستہ اختیار کرے، جماعتی رہنماوٴں سے گفتگو

جمعرات 14 اگست 2014 09:04

پشاور+کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اگست۔2014ء)جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیرمولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ تمام سیا سی جماعتوں کو جوش کے ساتھ ساتھ ہوش سے کام لینا ہو گا ورنہ ملک کسی بڑے بحران کی طرف چلا جا ئے گا ،مڈ ٹرم انتخا با ت مسائل کا حل نہیں ہیں حکومت بھی عوام کے مسائل کے حل کے لیئے شارٹ ٹرم راستہ اختیار کرے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے جماعتی رہنماوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیااس موقع پرنومنتخب جنرل سیکرٹری مولاناعبدالغفورحیدری ،جمعیت بلوچستان کے امیرمولانافیض محمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،مولانامحمدخان شیرانی،حاجی بہرام خان اچکزئی،حاجی عبدالباری اچکزئی،مولاناولی محمدترابی،حاجی نورگل خلجی،حاجی عبدالصادق ،عبدالواسع سحر،حاجی حنیف آغااور دیگررہنماوں نے انہیں بلامقابلہ مرکزی امیرمنتخب ہونے پرمبارکباددی۔

(جاری ہے)

مولانافضل الرحمن نے کہا کہ جے یو آئی کے نزدیک مسائل کے حل کے لیئے پارلیمنٹ کے فورم کو استعمال کیا جا ئے انہوں نے کہا کہ ریلیاں جلسے ہر جماعت کا جمہوری حق ہے لیکن احتجاج کی آڑمیں قانون کوہاتھ میں لینا،ملکی املاک کونقصان پہنچانااورتشددکاراستہ اختیارکرنادانشمندی نہیں جذباتی فیصلہ ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان اورطاہرالقادری کے احتجاج کے پیچھے غیرملکی قوتوں کاہاتھ کارفرماہے،استعماری قوتیں ملک میں عدم استحکام کی خواہاں ہیں،غیرضروری طورپرافراتفری پیداکرناعوام کے جذبات کی ترجمانی نہیں بلکہ ملک دشمن قوتوں کی خواہش ہوسکتی ہے انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کسی غیرجمہوری عمل کاحصہ نہیں بنے گی اورنہ ہی استعماری قوتوں کی نمائیدگی کرنے والے طبقے کویہ اجازت دے گی کہ وہ ملک کوعدم استحکام کاشکاربنادیں انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کی پالیسی اعتدال پرمبنی ہے جوملک کے خلاف تمام ترسازشوں اورملک دشمن قوتون کے عزائم کوناکام بنانے کی کوشش کررہی ہے۔