چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ، بورڈ کا بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈی جی محمد اعظم پٹھان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ، دو کیسوں کی تحقیقات ،سات کی انکوائری ، بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر کیخلاف شکایت کی تصدیق ، چھ کیس بند اور دو کی تفتیش بند کرنے کی بھی منظوری

جمعرات 14 اگست 2014 08:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اگست۔2014ء) قومی احتساب بیورو ( نیب ) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی زیر صدارت بدھ کے روز نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس نیب ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہوا ۔ بورڈ نے بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل محمد اعظم پٹھان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ بورڈ نے دو کیسوں کی تحقیقات کی بھی منظوری دیدی ہے ۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سات کیسوں کی انکوائری کی بھی منظوری دیدی ۔ ایگزیکٹو بورڈ نے بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ اور دوسرے لوگوں کیخلاف شکایات کی بھی تصدیق کی منظوری دی ۔ ایگزیکٹو بورڈ نے ٹھوس ثبوتوں کی کمی کی بنا پر چھ کیسوں کو بند کرنے کی بھی منظوری دیدی ہے ۔

(جاری ہے)

بورڈ نے ملزمان کیخلاف ٹھوس ثبوت نہ ملنے پر دو کیسوں کی تفتیش بند کرنے کی بھی منظوری دی ۔

بورڈ نے راشد محمدیعقوب کے خلاف 909 ملین روپے کی بارگیننگ کی درخواست کی منظوری دیدی ہے۔

جاری پریس ریلیز کے مطابق بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈی جی اور دوسرے افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے جیٹی ڈیم کی تعمیر کے ٹینڈرز کے طریقہ کار میں میل ملاپ کرکے میسرز آغا گل کنسٹرکشن کمپنی کو دینے ، عوامی رقوم کے غیر قانونی استعمال ، حیثیت کے غلط استعمال اور قومی خزانے کو 243.59 ملین روپے کے نقصان پہنچانے کا الزام ہے ۔

تحقیقات کی منظوری کے کیسوں میں پہلا کیس میسرز اغلام گلوبل لنکس ( پرائیویٹ ) لمیٹڈ (قصر ذوق کیس ) میں رانا محمد اعظم خان ٹکا اور حماد خان ٹکا شامل ہیں بورڈ نے ان ملزمان کیخلاف بارگین کی درخواست مسترد کردی اس کیس میں ملزمان پر عوام کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دینے ، عوامی پیسے کے غلط استعمال ، قصر ذوق کی زمین کی غیر قانونی منتقلی اور عوام کو 650 ملین روپے کے نقصان کا باعث بننے کے الزامات ہیں ۔

دوسری تفتیش محکمہ صحت کے سابق سیکرٹری محمد جلیل بلوچستان کے چیف پرچیز آفیسر اور دوسرے افراد کیخلاف ہے اس کیس میں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے زیادہ نرخوں پر غیر معیاری میڈیکل آلات خریدے ۔ انکوائری کے کیسوں میں پہلی انکوائری میسرز اے ایچ انٹرنیشنل ( پرائیویٹ ) لمیٹڈ کے ڈائیکٹروں عدنان شیرازی ، مسز سیماشیرازی ، ملک علی زین کیخلاف ہے اس کیس میں ملزمان پر سعودی پاک انڈسٹریل اینڈ ایگریکچرل انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے 125.665ملین کے ڈیفالٹ کے الزامات ہیں۔

دوسری انکوائری گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد محبوب کیخلاف ہے اس کیس میں ملزم پر اپنی حیثیت کے غلط استعمال ، پیسوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر منظور شدہ فر م کو منظور شدہ ریٹس سے چالیس فیصد زیادہ ریٹس پر غیر قانونی معاہدہ کرنے کا الزام ہے ۔ تیسری انکوائری پیسکو کے سابق چیف ایگزیکٹو محمد ولی کیخلاف ہے اس کیس میں ملزم پر غیر معلوم ذرائع کی دولت سے جائیداد بنانے کا الزام ہے ۔

سابق سیکرٹری ورکرز ویلفیئرز بورڈ خیبر پختونخواہ اور دوسرے افراد کیخلاف تین انکوائریاں ہیں محمد طارق اعوان ایک کیس میں ملزم پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر معلوم ذرائع سے 141.624 ملین روپے کی جائیداد بنائی ہے دوسری انکوائری میں ملزم محمد طارق اعوان اور دوسرے لوگوں پر الزام ہے کہ انہوں نے ورکرز ویلفیئرز بورڈکے تحت کرپشن اور کرپٹ طریقوں سے ٹرانسپورٹ بورڈ اور دوسرے لوگوں نے پک اینڈ ڈراپ سروس کے معاہدے صرف اپنے پسندیدہ اور انہیں لاکھوں روپے مسلسل ادا کرنے والوں کودیئے گئے اسی طرح سیکرٹری بورڈ نے ڈرائیکٹوریٹ آف ایجوکیشن خیبر پختونخوا کے تحت مختلف جگہوں پر کام کرنے والے سکولوں کے لیے عمارات اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی بنیاد پر کرایہ پر حاصل کیا ۔

ایک دوسری انکوائری میں سابق سیکرٹری ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخواہ محمد طارق اعوان اور دوسرے افراد پر کرپشن اور کرپٹ طریقوں سے ورکرز ویلفیئرز بورڈ کے لیے زمین حاصل کرنے کا الزام ہے ۔ ساتویں انکوائری چیف انجینئر محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس پشاور زرد علی خان کیخلاف ہے اس کیس میں ملزم پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر معلوم ذرائع سے ملین روپے کی جائیداد بنائی شکایات کی تصدیق کیسوں میں ملزمان پر بلوچستان ، یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کو کوئٹہ میں مختلف افراد کی غیر قانونی تقرری اور یونیورسٹی فنڈ کے غلط استعمال کے الزامات ہیں ۔

بورڈ نے ڈاکٹر شہناز نصیر بلوچ ، پرنسپل بولان میڈیکل کالج اور دوسرے افراد کے 1.8ملین روپے بخوشی واپس کرنے کی منظوری دی ۔ اس کیس میں ملزمان پر اختیارات کے غلط استعمال اور سٹوڈنٹس ویلفیئر فنڈ کے غلط استعمال کے الزامات ہیں ۔ انکوائری بند کرنے کے کیسوں میں میسرز لالہ زار ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو اور دوسرے افراد، رجسٹرار یونیورسٹی آف پشاور شیریں زادہ خٹک ، سابق ایم ڈی فارسٹ ڈویلپمنٹ کارپوریشن پشاور نذیر محمد خان ، پاک پی ڈبلیو ڈی کوئٹہ کے سابق چیف انجینئرز فتح الملک ، بلوچستان کے سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری میجر (ر) نادر علی اور دوسرے افراد، ٹریول ایجنٹ، ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور دوسرے افراد کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی ہے ۔

تفتیش بند کرنے کے کیسوں میں سندھ کے سابق چیف انجینئرز محکمہ اریگیشن عبدالحکیم ڈومکی شامل ہیں ۔ سابق سیکرٹری بلوچستان لائیو سٹاک عبدالسلام بلوچ اور چیف پرچیز آفیسر ( سیمن) کیخلاف تفتیش بند کردی ہے ۔ بارگین میں کویت میں پاکستانی ایمبیسی نے بتایا کہ ملزم راشد یعقوب نے کویت میں رہتے ہوئے بے ایمانی سے لوگوں کی بڑی تعداد میں کمائی غلط وعدے کرتے ہوئے بڑے منافع پر لوگوں سے حاصل کی اور 909 ملین روپے کا فراڈ کیا چیئرمین نیب نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بغیر کسی تاخیر کے تیزی سے ان فیصلوں پر عملدرآمد کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :