سینٹ اجلاس میں ہنگامہ‘ چیئرمین سینٹ کا وفاقی وزراء کی غیر حاضری پر اظہار برہمی، حکومت وزراء کو ہدایت جاری کرے کہ وہ سینٹ میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں‘چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری، وزراء کی غیر حاضری پرمتحدہ اپوزیشن کا بھی سینٹ اجلاس سے علامتی بائیکاٹ،حکومت ایوان بالا کے اندر قانون سازی سمیت کسی بھی معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہی ان کے غیر جمہوری رویوں کی وجہ سے انہیں آج 14 اگست کا دن دیکھنا پڑ رہا ہے، رضا ربانی

بدھ 13 اگست 2014 09:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13اگست۔2014ء) سینٹ کے اجلاس میں ہنگامہ‘ چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے وفاقی وزراء کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار‘ سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق سمیت وفاقی وزراء کے ایوان میں موجود نہ ہونے پر چیئرمین سینٹ نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ وزراء کو ہدایت جاری کرے کہ وہ سینٹ میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں‘ متحدہ اپوزیشن کی جانب سے سینٹ کے اجلاس کا علامتی بائیکاٹ کیا گیا۔

منگل کے روز جب سینٹ کا اجلاس شروع ہوا تو ایوان میں راجہ ظفرالحق سمیت کابینہ کا کوئی بھی وزیر موجود نہ تھا جس پر پوائنٹ آف آڈر پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر رضا ربانی نے کہا کہ حکومت ایوان بالا کے اندر قانون سازی سمیت کسی بھی معاملے کو سنجیدہ نہیں لے رہی ان کے غیر جمہوری رویوں کی وجہ سے آج 14 اگست کا دن دیکھنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیریس معاملے کا چیئرمین سینٹ نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزراء کیلئے رولنگ جاری کریں کہ ان کی حاضری کو یقینی بنایا جائے جس پر چیئرمین سینٹ نے حکومتی سینیٹر رفیق راجوانہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا ایوان ایسے ہی چلائے جاتے ہیں۔

کوئی وفاقی وزیر موجود نہیں ہے میں ایوان کو کیسے چلاؤں۔ ممبران سینٹ کی جانب سے وقفہ سوالات کیلئے یہاں پر جواب دینے کیلئے کوئی وزیر موجود نہیں۔ بعدازاں متحدہ اپوزیشن نے سینٹ سے علامتی طور پراحتجاجاً بائیکاٹ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر ایوان میں پہنچے تو چیئرمین سینٹ نے ان سے کہا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ ایوان میں کوئی وفاقی وزیر موجود نہیں۔ یہ کیا ہورہا ہے۔ ایوان کو چلانے کیلئے حکومت سنجیدہ نہیں ہے جس پر خرم دستگیر نے کہا کہ میں ایوان میں آگیا ہوں سوالات کا جواب دوں گا جس پر چیئرمین سینٹ نے ہدایت جاری کی کہ ایوان میں حکومتی وزراء اور سینیٹرز کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے جس کے بعد سینٹ کا اجلاس بیس منٹ کیلئے موخر کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :