وزیر اعظم کے استعفی کے مطالبے میں شدت، قومی سلامتی کے اجلاس میں شہباز شریف اور چودھری نثار کی عدم شرکت پر چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں

پیر 11 اگست 2014 04:12

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اگست۔2014ء)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے استعفی کے مطالبے میں شدت اور قومی سلامتی کے اجلاس میں شہباز شریف اور چودھری نثار کی عدم شرکت پر چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں۔سیاسی حلقوں میں قومی سلامتی کے اجلاس میں شہباز شریف اور چودھری نثار اس وقت زیر بحث ہیں جبکہ عوامی حلقے بھی یہ سوال اٹھا رہے کہ شہباز شریف و چودھری نثار کی قومی سلامتی اجلاس میں عدم شرکت اور ایک ساتھ لاہور میں ہونے کی کیا وجہ تھی۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے استعفے کے مطالبے میں شدت نے نئی بحث چھیڑ دی ہے

جہاں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چودہ اگست کو کیا تحریک انصاف مائنس نواز شریف فارمولا لے کر آ رہی ہے اور کیا مسلم لیگ ن مائنس نوازشریف فارمولا مان لے گی۔

(جاری ہے)

عوامی و سیاسی حلقوں میں قومی سلامتی اجلاس پر تو بحث چل ہی رہی ہے مگر اجلاس کو گزرے دو روز گزرنے کے باوجود اس اجلاس میں شہباز شریف اور چودھری نثار کے شریک نہ ہونے پر بھی سوال اٹھا ئے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سیاسی حلقوں میں اس بات پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے کہ ایک طرف قومی سلامتی اجلاس وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان شریک نہیں ہوئے تو اس کے ساتھ ہی گزشتہ روز تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس میں وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے میں مزید شدت آ گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :