طاہرالقادری کا 14اگست سے انقلاب مارچ شروع کرنے کا اعلان ،اگر قتل کردیا جاؤں تو شریف بردران کو نہیں چھوڑنا ‘خون کا بدلا لینا ،عہد کرواگر وہ میری جان لے لیں تو نوازشریف‘شہبازشریف سمیت ان کے خاندان کے کسی مرد فرد کو نہیں چھوڑنا،14اگست کو انقلاب مارچ اور آزادی مارچ ساتھ ساتھ ہوگا، سربراہ عوامی تحریک

پیر 11 اگست 2014 03:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11اگست۔2014ء) مجھے شہید کرنے کا منصوبہ بن چکا ہے اگر مجھے قتل کردیا گیا تو کارکن شریف بردران سے بدلہ لیں گے‘14اگست کو آزادی مارچ اور انقلاب مارچ ساتھ ساتھ چلیں گے ‘کارکن 3دن تک ماڈل ٹاؤن میں ہی رہیں گے ‘انہوں نے14اگست کو انقلاب مارچ کا اعلان کرتے ہوئے قوم سے اپیل کی کہ وہ ان کے ساتھ اسلام آباد کی طرف مارچ کریں ‘حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ہیں ‘مارشل لاء نہیں چاہتے مگر اب ظالم بچے گا نہ ظلم ‘پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ضرب ِ عضب میں شہید ہونے والے شہدا کی یاد میں یوم شہداء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا کہ ظلم کی انتہا ہوچکی ہے اور اب نہ ظلم رہے گا اور نہ ہی ظالم بچے گا آج ضرب ِ عضب کے شہدا ، سانحہ ماڈل اور ملک بھر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے شہدا سے خراج ِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے‘علامہ طاہر القادری نے خطاب کے آغاز میں پاکستانی قوم کے چنیدہ مسائل کا ذکر کرتے ہوئے ان کے حل کے لئے اللہ تعالیٰ سے مدد کی دعامانگی۔

(جاری ہے)

‘انہوں نے جلسے کے شرکاء کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب کوئی پھل نہیں جو آسانی سے جھولی میں ڈال دیا جائے ، دنیا بھر میں جہاں کہیں آج ترقی اور آزادی ہے اس کے پیچھے قربانیوں کی طویل اور لازوال قربانیوں کی داستانیں ہیں۔ ظالم ابھی اور ظلم کریں گے لیکن پاکستان عوامی تحریک کی تاریخ ہمیشہ پر امن رہی ہے اور انقلاب کے راستے پرامن سفر کریں گے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حکومت ان کے قتل کی سازش تیار کر چکی ہے اور عنقریب مجھے شہید کردیا جائے گا،

انہوں نے حکمرانوں کو للکارتے ہوئے کہا کہ مجھے شہادت سے ڈر نہیں لگتا ، میں کسی کنٹینر میں نہیں بیٹھا ہوا جس کو مارنا ہے ا بھی آجائے۔ میں اس ملک کے عوام کے فلاح و بہبود کے لئے اور ان کے حقوق کے لئے فخر سے شہید ہوں گا‘ میں پچھلے 20 سال سے ماڈل ٹاؤن کے اس ایک کنال کے مکان میں رہ رہا ہوں حکومت نے مجھ پر منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے ، تحقیقات کرائیں اور آخر کار خود شرمندہ ہوئے کہ دنیا بھر میں میرے کوئی اثاثے نہیں ہے۔

انہوں نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ انقلاب کی منزلیں بے پناہ سخت ہیں اور جو جانا چاہتا ہے وہ چلا جائے میں کسی پر زبردستی نہیں کروں گا۔ انہوں نے یوم ِ شہدا کی تقریب کے بعد کارکنوں کو مزید تین دن تک بیٹھنے کے لئے کہا جس پر شرکا ء نے انتہائی جوش و خروش سے ان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا‘انہوں نے کہا کہ روز مجھ پر مقدمے قائم کئے جارہے ہیں کبھی اغوا کا ، کبھی کسی ایکسیڈنٹ میں مارے جانے والے کو ہمارے حساب میں ڈال دیا جاتا ہے لیکن آج دو مہینے بعد بھی ہمارے شہدا کے قتل کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔

حکمرانوں نے تحفظ کے نام پر ماڈل ٹاؤن کو غزہ بنادیا ہے سات روز سے شہری یہاں محصور ہیں اور کسی کو ان کی مدد نہیں کرنے دی جارہی یہاں تک کہ ایم کیو ایم کے وزرا ء کو کھانا لے کر بھی نہیں آنے دیا گیا۔طاہرالقادری نے کہا کہ ہم پاکستان کی سیاسی سماجی اور ہر سطح پر ہونے والی دہشت گردی کے مخالف ہیں اور ہم اس ملک سے دہشت گردوں سے پاک کر کے دم لیں گے۔

طاہر القادری نے حدیث کے حوالے سے کہا کہ ظالم حکومت کے خلاف ڈٹ جانا سب سے بڑا جہاد ہے اور اس وقت جتنی جماعتیں اور افراد اس حکومت کے خلاف ہمارے ساتھ ہیں وہ جہاد ِ افضل کررہے ہیں‘انہوں نے کہا کہ ہماری ساری جدوجہد انصاف اور مساوات کے لئے ہے ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے عوام بھی اسی طرح بہتر زندگی گزاریں جس طرح ساری دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کے عوام گزارتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے22کارکنان جاں بحق ہوچکے ہیں،پرتشددواقعات میں2ہزارسے زائدکارکنان زخمی ہوئے ہیں انقلاب کی فتح تک جنگ لڑوں گا،کسی بھی حربے سے مجھے ڈرایااوردبایانہیں جاسکتا،میں اللہ کے علاوہ کسی سے ڈرنے والا نہیں ہوں ‘ہم صبراورامن کیساتھ یہ جنگ لڑیں گے،مجھے اطلاعات مل چکی ہیں کہ کسی بھی وقت شہیدکیاجاسکتاہوں،ساری رات جاگ کرسب کی سلامتی کی دعامانگتاہوں،میں نے کھانانہیں کھایا،ماڈل ٹاؤن میں محصورکارکنان کوکھاناملے گاتومیں بھی کھاؤں گا، عوامی تحریک نے کبھی امن کادامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، ظالم ہرہتھکنڈااستعمال کرتے رہتے ہیں،حکومت نے ہرطرف پاکستان میں اپنے گلوبٹ بیٹھائے ہوئے ہیں،محمداشرف کورکشے میں ہسپتال پہنچایاگیا،اس کے سرپرچوٹ آئی تھی،پولیس اہل کارمحمداشرف کی ہلاکت ٹریفک حادثے میں ہوئی ہے،کل سے آج تک حکومت جھوٹ بولتی رہی ہے،14شہیدکارکنان اور90زخمیوں کاآج تک مقدمہ درج نہیں کیاگیا،انقلاب کی فتح تک رہیں یامیراجنازہ پڑھ کرجائیں،ظالم اپناظلم اورمظلوم اپناصبرآزمائیں گے،لوگوں کی آزادیاں سلب ہوکررہ گئی ہیں، شہداکی قربانیوں کوسلام پیش کرتاہوں۔

انہوں نے کہا کہ یوم شہداء پر پورے پاکستان سے آنے والے قافلوں کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔ ہمارے سینکڑوں کارکنوں کو روک کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اس سے قبل سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ریاستی جبر کیخلاف شہادتیں پیش کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے دن گنے جا چکے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے جب ظلم رہے گا اور نہ ظالم رہے گا۔حکمران مجھے ڈرا سکتے ہیں اور نہ دھمکا سکتے ہیں 18 کروڑ عوام کیلئے شہادت قبول ہے انقلاب کی فتح یا اپنی شہادت تک جنگ لڑوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کارکن 3 دن تک یہی قیام کریں آئندہ لائحہ عمل کا اعلان بعد میں کرونگا۔ جو کارکن مجھے چھوڑ کر جانا چاہیں وہ اپنے گھروں کو جا سکتے ہیں‘ تین دن کے بعد مستقبل کا لائحہ عمل بتاؤں گا۔ جبر کی انتہاء ہو جائے یا صبر کی، کارکن چھوڑ کر نہ جائیں۔ کارکن نیت کر لیں تو حکمرانوں سے نجات حاصل کرکے رہیں‘ظلم اور ظالم حکومت کے خاتمے کے بغیر کوئی واپس نہیں آئے گا اور اگر کوئی نظام بدلے بغیر واپس آئے تو اسے بھی مار ڈالو‘پنجاب کے اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے راہنماء میاں محمود الرشید نے کہا کہ حکمرانوں کا آج تک جن لوگوں سے پالا پڑا ہے وہ مفاد پرست تھے لیکن اب کی بار ان کے سامنے جو لوگ ہیں وہ نظریاتی ہیں انہیں نہ ڈرایا جاسکتا ہے نہ خریدا جاسکتا ہے‘ شریف برادران کان کھول کر سن لیں کہ جس تحریک میں بے گناہوں کا خون شامل ہوجائے اس کو دنیا کی کوئی طاقت دبا نہیں سکتی‘انہوں نے کہا کہ حکمران عوام کا یہ ٹھاٹھیں مارتا سمندر دیکھ لیں اور اب تو عمران خان بھی نکلنے والے ہیں اور عوام کا یہ سمندر اسلام آباد کے حکمرانوں کو بہا کر لے جائے گا‘ایم کیو ایم کے رہنما رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ عوام کے حقوق کے لئے نکلنے والے جلسے جلوس اور دھرنے عوام کا حق ہے اور جمہوریت کیروایت ہے اس کو روکنا جمہوری اقتدار کے منافی ہے‘انہوں نے کہا 1992میں بھی ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی تھی لیکن وقت نے ثابت کیا کہ وہ جمہوری فکر دبائی نہیں جاسکتی۔

انکا کہنا تھا کہ آج حکمرانوں نے عوام کے لئے راشن روک کر ظلم کی نئی مثال قائم کی گئی ہے‘رشید گوڈیل نے کہا کہ ماڈ ل ٹاؤن پر حملہ ہوا تو ہم نے آواز اٹھائی اور یہی ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا فلسفہ ہے کہ جہاں بھی ظلم ہو تو ظالم کے خلاف آواز اٹھائی جائے اور مظلوم کی حمایت کی جائے چاہے اس کا تعلق کسی بھی مکتب ِ فکر سے ہو‘عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کو مبارک باد پیش کی کہ آج مظلوم جیت گئے اور ظالم ہار گئے، انہوں شرکاء کو بالخصوص خواتین کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج تک ایسی بلند حوصلہ خواتین نہیں دیکھیں‘شیخ رشید نے کہا کہ آج جو بھی سیاسی پارٹی نواز شریف کے ساتھ ہے وہ14 اگست سے پہلے فیصلہ کرلے کہ وہ چوروں کے ساتھ ہے یہ عوام کیساتھ ہے۔

انہوں نے پنجاب پولیس کو بھی تنبیہہ کی کہ اتنا ظلم مت کرو کہ کل اس کا حساب دینا مشکل ہوجائے‘

ان کا کہنا تھا کہ افواہ پھیلائی جارہی ہے کہ عمران خان دس سیٹوں کی تحقیقات پر راضی ہوگیا ہے لیکن میں یہ بتادوں کہ اب بات دس سیٹوں کی نہیں بلکہ دو سیٹوں کی ہے اور وہ نواز شریف اور شہباز شریف کی ہیں۔ بڑی عید سے پہلء بڑی قربانی ہوگی قوم باہر نکلے اور چوروں کے باہر نکال پھینکے‘انہوں نے کہا کہ ملک میں چوروں اور ڈاکوؤں کا اجتماع ہے جو ملک کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے ملک بچانے کے لئے طاہر القادری اور عمران خان کا ساتھ دینا ہوگا‘ پاک فوج کسی کی ملازم نہیں ہے بلکہ یہ اسلام کی فوج ہے اور مسلمانوں کی جان و مال کی محافظ ہے‘ شیخ رشید احمد نے کہا کہ شہیدجیت گئے قاتل ہارگئے، وہ وقت آ گیاہے کہ نوازشریف کی گردن سے اتفاق فاؤنڈری کاسریانکل جائے گا، ملک میں ایک ہی خاندان کی حکومت ہے‘انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ عوام طاہر القادری، عمران خان، شیخ رشید اور چوہدری برادران کے ساتھ باہر نکلیں اور ظالموں کو نیست و نابود کردیں۔

انہوں نے کہا کہ نہتے کارکنوں اور بھکر میں اہلکار کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں، مظلوموں کا جذبہ حکمرانوں کو تباہ کرے گا، ظلم کرنے والے مظلوموں پر ایف آئی آر کاٹتے ہیں، منہاج القرآن کے غازیوں کی مثال کہیں نہیں ملتی، عوام کا جوش دیکھ کر مبارکباد دیتا ہوں‘مسلم لیگ( ق) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں شہبازشریف کے حکم پرسیدھی فائرنگ کی گئی، موقع ملاتو شہدا کا بدلاضرورلیں گے،اللہ کے ہاں دیرہے،اندھیرنہیں، انھوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں شہبازشریف کے حکم پرسیدھی فائرنگ کی گئی،پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے تبدیلی کے لیے جانیں دیں،آخری وقت تک طاہرالقادری کیساتھ چلیں گے،کسی کومایوس ہونیکی ضرورت نہیں،

چودھری پرویزالہٰی نے کہا کہ شریف برادران نے ظلم کی تاریخ رقم کی ہے،عمران خان اورطاہرالقادری ساتھ نکلیں گے توحکمران13اگست سے پہلے بھاگ جائیں گے،سب ایک ساتھ اسلام آبادکے لیے نکلیں گے تو حکمران بھاگ جائیں گے، وقت اورتجربہ بتاتاہے کہ حکمران جلدبھاگیں گے،تین دن سے راستے بندہیں،کیایہ جمہوریت ہے‘انہوں نے طاہر القادری کو مخاطب کتے ہوئے کہا کہ آپ جس بہادری اور جرات کے ساتھ انقلاب کی بات کررہے ہیں وہ قابل ستائش ہے اور وہ اپنی پارٹی کے تمام تر وسائل کے ساتھ ان کی حمایت پر کمر بستہ ہیں۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحب زادہ حامد رضا نے یوم شہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ شہدا کی روحیں یہاں موجود ہیں اور وہ دیکھ رہی ہیں کہ ان کے ورثہ نے ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا۔انہوں نے پنجاب کے وزیر قانون کو انتہائی سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ وہ چوڑیاں پہن لیں انہوں نے کہا کہ ہمیں غدار کہا گیا ہمیں کہا گیا کہ ہم آپریشن ضرب ِ عضب کے دشمن ہیں جب کہ اصلی دشمن تو شریف حکومت خود ہے جس نے مذاکرات کے نام پر دس ہزار مزید لاشیں قوم کو دیں نہ صرف یہ کہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا بلکہ قوم کے تمام شہدا کا حساب لیا جائے گا۔

انہوں کہا کہ انقلاب آئے گا تو کوئی وزیر اعظم ہاؤس میں لٹکا یا جائے گا تو کسی کو وزیرِاعلیٰ ہاؤس میں پھانسی دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ آج قوم نے دیکھ لیا ہے کہ کھانا پانی بند کرنے والے لوگ کون ہیں اور پہچانے والے کون ہیں۔ انہوں نے طاہر القادری کے حوالے سے کہا کہ ”یا انقلاب یا شہادت اس کے سوا اور کچھ نہیں“۔مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ امین شہیدی نے شہدا کو خراج ِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم ان شہدا کو خراج ِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب شہدا کا رستہ ہے اور آج یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم کربلا کے وارثوں کی طرح اپنے شہدا کے مشن کو آگے بڑھا کر ان کے مشن کو آگے بڑھائیں گے‘ عوامی تحریک سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے پاکستان تحریک انصاف، عوامی مسلم لیگ‘ متحدہ قومی موومنٹ، آل پاکستان مسلم لیگ ، مجلس وحدت المسلمین اور پاکستان مسلم لیگ (ق )کے راہنما ؤں نے خطاب کیا-