عمران اورطاہرالقادری میں سے جوقوم سے غداری کرے گا وہ نیست ونابود ہوجائے گا،شیخ رشید، حکومت کی قومی سلامتی کانفرنس صرف ایک فوٹو سیشن تھا جسے وزیراعظم کی حفاظتی کونسل کی میٹنگ بنا کر پیش کیا گیا ، سربراہ عوامی لیگ ، اس وقت پورے پنجاب میں آگ لگی ہوئی ،حکمرانوں نے ظلم کی انتہا کردی ، ناجانے کیوں عدلیہ اس کا نوٹس نہیں لے رہی، چوہدری پرویز الہی

اتوار 10 اگست 2014 09:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10اگست۔2014ء ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری میں سے جو بھی قوم سے غداری کرے گا وہ سیاست سے نیست ونابود ہوجائے گاجب کہ مسلم لیگ (ق) کے رہنما پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ظلم کی انتہا کردی ہے لیکن ناجانے کیوں عدلیہ اس کا نوٹس نہیں لے رہی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور میں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ طاہرالقادری اور عمران خان ایک ساتھ نکلیں چاہے ان کے خیالات الگ کیوں نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری دعا ہے کہ قوم کو ان حکمرانوں سے نجات ملے اور اس ملک میں حقیقی جمہوریت قائم ہو جس میں مسائل زدہ لوگوں کی بات سنی جائے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی قومی سلامتی کانفرنس صرف ایک فوٹو سیشن تھا جسے وزیراعظم کی حفاظتی کونسل کی میٹنگ بنا کر پیش کیا گیا ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یہ پیغام دیا جارہا ہیکہ عمران خان اور طاہرالقادری سے الگ الگ طریقے سے نمٹا جائے گا جبکہ ہم اس پر واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ طاہرالقادری قوم کے احترام کا نام ہے جبکہ عمران خان قوم کے جذبات،احساس اور محبت کانام ہے ان سے کسی قسم کی جارحیت کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری میں سے جو بھی قوم سے غداری کرے گا وہ سیاست سے نیست ونابود ہوجائے گا۔اس موقع پر پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے پنجاب میں آگ لگی ہوئی ہے،پولیس اور انتظامیہ نے لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، لوگ کھانے پینے کی اشیا سے بھی محروم ہیں جبکہ پولیس کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کررہی ہے جس میں کارکن جاں بحق بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں سڑکوں کو بند کردیا گیا ہے جس کے باعث ایمبولینس بھی اسپتال نہیں پہنچ سکتیں ان حکمرانوں نے ظلم کی انتہا کردی ہے،ایسا پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا جبکہ ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ ان حالات میں عدلیہ کیوں خاموش ہے اور وہ نوٹس کیوں نہیں لے رہی۔

متعلقہ عنوان :