اسرائیل کی غزہ پر جارحیت انسانیت کے خلاف جرم ہے،سینیٹر راجہ ظفر الحق،عالمی سطح پر ا صہیونی جارحیت بند کرانے کی ضرورت ہے، اسرائیل کے ارد گرد واقع عراق، لیبیا، شام اور کئی دوسرے ممالک عدم استحکام کا شکار ہیں، وقت کی ضرورت ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو کر اس معاملے پر اپنی آواز اٹھائے،سینیٹ میں اظہارخیال

ہفتہ 9 اگست 2014 05:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اگست۔2014ء) سینٹ میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی قرارداد پر اظہار خیال قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ پر جارحیت انسانیت کے خلاف جرم ہے، عالمی سطح پر اس کی جارحیت بند کرانے کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو سینٹ میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ارد گرد واقع عراق، لیبیا، شام اور کئی دوسرے ممالک عدم استحکام کا شکار ہیں، وقت کی ضرورت ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو کر اس معاملے پر اپنی آواز اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے بھی مسلمان ممالک کے پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اسرائیلی جارحٰت کی مذمت کی اور غزہ کے شہریوں کے لئے امداد کا بھی اعلان کیا اور اسرائیلی جارحیت بند کرانے کے لئے عالمی کوششوں کی حمایت کی ہے۔

(جاری ہے)

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر حاجی محمد عدیل نے کہا کہ اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے شہریوں کے خلاف جارحیت بند کرانے کے لئے عالمی برادری اور اسلامی ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو اس معاملے پر ترکی کی طرح واضح موقف اختیار کرنا چاہیے، عالمی برادری اسرائیل کی دہشت گردی بند کرانے کے لئے کچھ نہٰں کر رہی جو افسوسناک امر ہے۔پیپلز پارٹی کے سینیٹر سردار علی خان نے کہا کہ اسرائیل نے امریکہ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو یرغمال بنایا ہوا ہے، اس کی ریاستی دہشت گردی کے باوجود کوئی اسے روک نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی وقت کی ضرورت ہے، مسلمان ممالک کو اسرائیلی جارحٰت رکوانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا اور اثر و رسوخ استعمال کرنا چاہیے۔مسلم لیگ(ق)کے سینیٹرمشاہد حسین سید نے کہا کہ پاکستان کے فلسطینیوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، وزیراعظم نواز شریف، ترکی کے وزیراعظم، ملائیشیا کے وزیراعظم اور ایران کے صدر کو نیویارک میں اقوام تمحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کر کے اس معاملے پر اپنی تشویش کا واضح اظہار کرنا چاہیے اور اگر یہ جارحیت بند نہیں ہوتی تو پھر متحد ہو کر عالمی برادری کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور شاہ فیصل کی طرح واضح موقف اپنا نا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے اس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کے معاملے پر خاموش تماشائی کا کردار ختم کر دینا چاہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کی سینیٹر کلثوم پروین نے کہا ہے کہ اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کو اپنے ظلم کا نشانہ بنایا ہوا ہے، عالمی برادری نے اسے جارحیت سے باز رکھنے کیلئے کچھ نہیں کیا جو انتہائی تشویش کا امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف یک زبان ہو کر فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہو جانا چاہیے۔ وزیر مملکت برائے پوسٹل سروسز مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ صابرہ اور شتیلا کے کیمپوں میں ہونے والے قتل عام اور ظلم کی داستانیں ابھی تک ہمارے ذہنوں میں تازہ ہیں، ایک بار پھر بے گناہ فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی ادارے اور عالمی برادری نے اس پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور انہیں اسرائیل کی جارحیت نظر نہیں آ رہی۔

انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ تمام مسلمان ممالک ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو جائیں اور مظلوم فلسطینیوں کا ساتھ دیں جن کی مسلسل نسل کشی کی جا رہی ہے اور بے گناہ عورتوں اور بچوں کو بھی نہیں بخشا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لئے قراردادوں سے آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے اور اس معاملے پر فوری طور پر مسلمان ممالک کا سربراہ اجلاس طلب کیا جانا چاہیے۔

سینیٹر عبدالرؤف نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھا رہا ہے، عالمی برادری کا نوٹس لے، کوئی اس صورتحال نوٹس نہیں لے رہا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک اور اقوام متحدہ اسرائیلی جارحیت بند کرانے کے لئے اپنا موثر کردار ادا کرے۔سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، نہتے بچوں اور عورتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور عالمی برادری اس کا کوئی نوٹس نہیں لے رہی۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر مسلمان ممالک کا کردار بھی افسوسناک ہے، ہم اسرائیلی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ، او آئی سی اور دوسری عالمی تنظیموں کو اسرائیل کا ہاتھ روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ پارلیمنٹ ہی مسائل کے حل کا واحد فورم ہے، پارلیمنٹ کے ذریعے ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو یوم آزادی کے دن قومی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف مارچ اور دوسری طرف انقلاب کی باتیں ہو رہی ہیں، اگر مارچ کرنا ہے تو غزہ کے نہتے اور مظلوم عوام کے لئے کیا جائے۔سینیٹر ہمایوں مندوخیل نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم ناقابل قبول ہیں، پوری امت مسلمہ اس معاملے پر اکٹھی ہو جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی جارحیت بند کرانے اور امت مسلمہ کو متحد کرنے کے لئے اسلامی سربراہی کانفرنس فوری بلائی جائے۔

متعلقہ عنوان :