حکومت نے سولر پینل پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں کی درآمد کرنے پر سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے، رانا محمد افضل،حکومت توانائی پیدا کرنے کے عوامل کی حوصلہ افزائی کرے گی ۔ سالانہ اکیس ارب روپے کے سولر پینل منگوائے جارہے ہیں سب کو لوکل بننا شروع ہوجائینگے تو ڈیوٹی ختم ہوجائے گی ۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ کاقومی اسمبلی کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

ہفتہ 9 اگست 2014 05:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9اگست۔2014ء) پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ حکومت نے سولر پینل پر کوئی ڈیوٹی عائد نہیں کی درآمد کرنے پر سیلز ٹیکس وصول کیا جاتا ہے حکومت توانائی پیدا کرنے کے عوامل کی حوصلہ افزائی کرے گی ۔ سالانہ اکیس ارب روپے کے سولر پینل منگوائے جارہے ہیں سب کو لوکل بننا شروع ہوجائینگے تو ڈیوٹی ختم ہوجائے گی ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان اسمبلی عمران ظفر لغاری ، ڈاکٹر عدرا افضل پیچوہو کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ سولر پینل منصوبے میں پاکستان کی حوصلہ افزائی کرینگے انہوں نے کہا کہ سولر پینل باہر کے ممالک سے منگوانے پر صرف سیلز ڈیوٹی لگائی جاتی ہے اشیاء پر جتنے بھی ٹیکس لگتے ہیں پارلیمنٹ ہاؤس کی منظوری سے لگتا ہے انہوں نے کہا کہ اکیس ارب روپے کی سولر پینل کی درآمد کی جارہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :