جمہوریت کی خاطر عمران خان کے ساتھ مذاکرات کیلئے ان کے گھرجانے کوتیار ہوں،شہباز شریف کی پیش کش ،طاہرالقادری پرمنی لانڈرنگ کے کیس ثابت ہوگئے ،پیسہ کہاں سے آیاتحقیقات ہو نی چاہئیے،حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی،لانگ مارچ کامعاملہ مذاکرات سے حل ہوناچاہئے ، ملک میں مارشل لاء لگنے کا دور دور تک کوئی خطر ہ نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کی نجی ٹی وی پروگرام میں اظہارخیال

جمعرات 7 اگست 2014 06:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7اگست۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پیش کش کی ہے کہ وہ جمہوریت اور ملک کی خاطر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ساتھ معاملات پر مذاکرات کیلئے ان کے گھرجانے کوتیارہیں، طاہرالقادری پرمنی لانڈرنگ کے کیس ثابت ہوگئے ،پیسہ کہاں سے آیاتحقیقات ہو نی چاہئیے،حکومت اپنی آئینی مدت پوری کریگی،لانگ مارچ کامعاملہ مذاکرات سے حل ہوناچاہئے ، ملک میں مارشل لاء لگنے کا دور دور تک کوئی خطر ہ نہیں ۔

نجی ٹی وی پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے عوام کوتشددپراکسایااورتقریرمیں دھمکیاں دی ہیں ،انکے خلاف مقدمہ ایک شہری کی درخواست پردرج ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ طاہرالقادری پرمنی لانڈرنگ کے کیسزثابت ہوگئے ہیں ،پیسے کہاں سے آتے ہیں ،سانحہ ماڈل ٹاوٴن میں انصاف ہوگا،مدرسوں کے نام پرچندسے سیاست عالم دین کوزیب نہیں دیتی ،تحصیلداروں کی بھرتی کی سفارش کرنے والے کس انقلاب کی بات کررہے ہیں ،ہمیں پاکستان کے اٹھارہ کروڑعوام نے ووٹ دیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ طاہرالقادری کے تسمے باندھنے کی بات درست ہے ،والدکے حکم پرتسمے باندھے جوتیاں سیدھی کیں اورعلاج کروانے طاہرالقادری کے ساتھ گئے لیکن طاہرالقادری نے یہ جھوٹ بولاکہ شریف خاندان نے مالی تعاون نہیں کیا،

قادری کاامریکہ میں دل کاعلاج کرایا،ہم سے مالی تعاون نہ لینے کی جھوٹی قسم کھائی ۔طاہرالقادری نے مجھ سے تحصیلداربھرتی کرانے کی سفارش کرائی 31اگست 2018تک حکومت جائے اوراپنی مدت پوری کریگی،نندی پورکامنصوبہ سات ماہ چلایاکیایہ جرم ہے ،عمران خان بال ٹمپرنگ کرتے رہے ہیں لیکن یہاں ٹمپرنگ نہیں چلے گی ۔

عمران خان سابق چیف جسٹس کے مقدمے پڑھتے رہے اب یوٹرن لے لیا۔عمران خان میٹروبس منصوبے پرتین ارب روپے لگے ،ثابت ہوئے تواستعفیٰ دے دوں گا۔انہوں نے کہاکہ بطوروزیراعلیٰ نمل یونیورسٹی کامعاملہ حل کرایا۔عمران خان نے مجھے انتخابات جیتنے پرمبارکباددی ،ایک سال بعدان کوالیکشن میں دھاندلی نظرآئی ہے ۔عمران خان ملک کودوبارہ اندھیروں میں نہ لے جائیں ۔

عمران خان سے کبھی براہ راست رابطہ نہیں کیا۔سیاسی معاملات کومذاکرات سے حل کرناچاہئے ،اب جمہوریت کو بچانے کی خاطر مذاکرات کیلئے عمران خان کے گھرجانے کوتیارہوں ، تاہم اسے کمزوری نہ سمجھا جائے ، عمران خان جمہوریت کوڈی ریل کرنے کی کوشش نہ کریں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لاء لگنے کا دور دور تک کوئی خطر ہ نہیں ہے، پاک فوج اس وقت دہشت گردی کے خلاف ملک و قوم کی جنگ لڑ رہی ہے اور پوری قوم پاک فوج کے شہداء اور غازیوں کے لئے دعا گو ہے ،اور پاک فوج کے ساتھ کھڑ ی ہے۔