پاکستان علماء کونسل کا اسرائیلی جارحیت کیخلاف یوم امن فلسطین منانے کا اعلان ، اقوام متحدہ کے دفتر کو یاداشت پیش کرنے کا فیصلہ،اسرائیل کو عالمی دہشت گرد قرار دیا جائے، اسلامی ممالک اس سلسلے میں مضبوط لابنگ کرکے صیہونیت سے مظلوم فلسطینی عوام کو چھٹکارا دلائیں،کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ

بدھ 6 اگست 2014 06:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اگست۔2014ء) پاکستان علماء کونسل نے اقوام متحدہ کے دفتر میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف یادداشت پیش کرنے اور جمعة المبارک کو یوم امن فلسطین منانے کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ اسرائیل کو عالمی دہشت گرد قرار دیا جائے، اسلامی ممالک اس سلسلے میں مضبوط لابنگ کرکے صیہونیت سے مظلوم فلسطینی عوام کو چھٹکارا دلائیں، وفاقی وزیر پرویز رشید نے کہاہے کہ عالمی طاقتیں اسرائیل پر پابندیاں عائد کریں، صیہونیت کی ریاستی دہشت گردی پر کیوں اقوام عالم خاموش ہے، پاکستان دنیا کی چھٹی ایٹمی قوت ہے ہماری آواز سنی جائے، مولانا سمیع الحق نے کہاہے کہ جہاد سے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا جاسکتاہے، استعماری قوتیں آسمانی و زمینی ڈرونز کے ذریعے امت میں نفاق پیدا کرنے کی سازشیں کررہاہے، ہم امن کے خواہاں لیکن دشمن بدامنی پھیلانا چاہتاہے، مذاکرات کے خاتمے پر سکتا طاری ہے ، تنکا تنکا اکٹھا کرکے معاملات آگے بڑھائے لیکن دشمن کی سازشیں کامیاب ہوگئیں، مسلم حکمرانوں کی خاموشی افسوسناک، عرب حکمرانوں سے بغاوت کرتے ہوئے مظلوم بھائیوں کی مدد کریں،

فلسطینی سفیر احمد ولیل نے کہاہے کہ اسرائیل جارحیت پر پاکستانی حکومت ، پارلیمنٹ اور عوام کے جرات مندانہ موقف کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، بان کی مون اور صدر اوبامہ کو اسرائیلی ظلم و بربریت کیوں نظر نہیں آتا، مسلم حکمرانوں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ عبدالرشید گوڈیل، علامہ عارف واحدی، ملک حاکمین، مولانا یوسف شاہ، مولانا کاظم رضا ، وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق، مولانا زاہد محمودقاسمی، مولانا عبدالقوی ، مولانا اشرف علی ،سردار شام سنگھ، و دیگر کا آل پارٹیز کانفرنس ”فلسطین امن چاہتاہے“ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ او آئی سی مردہ گھوڑا بن چکا امہ موثر پلیٹ فارم تشکیل دے، اتحاد امت سے مسائل کا حل نکالا جاسکتاہے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام فلسطین امن چاہتاہے کے عنوان سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیاگیا ۔ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ مولانا طاہر اشرفی نے پڑھ کر سنایا ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہاکہ دنیا اسلام کے سلگتے ہوئے مسئلہ پر تمام مذاہب و مسالک کا اکٹھ خوش آئند ہے انہوں نے کہاکہدنیا کو اس کانفرنس کو عالمی کانفرنس سمجھنا چاہیے اور اسے پاکستان کی آواز سمجھتے ہوئے غور کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان دنیا کی چھٹی ایٹمی قوت ہے پاکستان اور اس کے شہری جو بات کررہے ہیں عالمی ادارے اس پر کان دھریں اسرائیل ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہورہاہے اقوام متحدہ اور ویٹو پاور والے ممالک کو چاہیے کہ وہ اس پر پابندیاں عائد کریں دنیا کو اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کیوں نظر نہیں آتی انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کو حق حاصل ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر آزادی سے رہیں پاکستان فلسطینی عوام کی اخلاق و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہاکہ نان سٹیک ایٹکرز کی دہشت گردی کے خلاف اکٹھے ہونیوالی عالمی طاقتیں کیوں اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی پر خاموش ہیں اس پر کیوں وہ اپنے قدم آگے نہیں بڑھاتیں۔

جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ استعماری قوتوں کا علاج جہاد سے ہی ممکن ہے مسلم امہ خصوصاً عربوں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے عربوں کو چاہیے کہ اگر ان کے حکمران مسئلہ فلسطین پر لب کشائی کرنے سے گریزاں ہیں تو وہ اٹھ کھڑے ہوں اور مظلوموں کی حمایت کیلئے نکلیں۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان میں جہاد کے باعث ہی آج استعماری قوتوں کو شکست ہورہی ہے اور امریکہ محفوظ راستہ کی تلاش میں ہے انہوں نے کہاکہ جب افغانستان جنگ میں 35 کورین لڑکیوں کو طالبان کے گرفتار کرلیا تھا تو بان کی مون نے ہم سے سفارش کرائی کہ انسانی حقوق کی بنیاد پر انہیں رہائی دلوائیں جس پر ہم نے کردار ادا کیا آج ہم اس صلح رحمی کا صلہ مانگتے ہیں آج کیوں انسانی حقوق کا واسطہ دینے والا بان کی مون اسرائیل کی حمایت کررہاہے اقوام متحدہ اسرائیل کی لونڈی کر دار ادا کررہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم امن چاہتے ہیں مگر ہمار ے دشمن ہمیں بد امنی میں دھکیلنا چاہتے ہیں ہم نے مذاکرات شروع ہوئے اور چار ماہ تک کوشاں رہے مگر اچانک مذاکرات کو ختم کردیاگیا جس پر ابھی تک میں سکتاسے باہر نہیں آیا انہوں نے کہاکہ اگر مسلمان ممالک اکٹھے ہوکر اسرائیل پر تھوک بھی دیتے تو وہ ڈوب جاتا مگر افسوس ہر کوئی اپنے مفادات کے چکر میں ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی عبدالرشید گوڈیل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب مسلمان ممالک مفادات کی سیاست کرینگے تو اسرائیل جیسے ممالک اپنی جارحیت سے معصوم عوام کو نشانہ بناتے رہیں گے اب وقت آگیاہے کہ اتحاد امت کے ذریعے ان سازشوں کا مقابلہ کیا جائے، انہوں نے کہاکہ کیا انسانی حقوق کی تنظیمیں مسلمانوں کو انسان نہیں سمجھتی جو ان کے قتل عام پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں اقوام متحدہ کی خاموشی بھی سمجھ سے بالاتر ہے ۔

فلسطینی سفیر احمد ولیل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اسرائیل جارحیت پر پاکستانی حکومت ، پارلیمنٹ اور عوام کے جرات مندانہ موقف کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحد ہ کے سیکرٹری جنرل اور امریکی صدر کہتے ہیں کہ اسرائیلی فوجی کو رہا کردیا جائے لیکن بتایا جائے کہ صیہونی فوجی غزہ میں کیا کررہا تھا کیا وہ کوئی ٹوریسٹ تھا جو وہاں سیر کیلئے گیا ، بان کی مون اور صدر اوبامہ کو اسرائیلی ظلم و بربریت کیوں نظر نہیں آتا، مسلم حکمرانوں کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، سعیدہ وارثی کے استعفے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے اپنے خطاب میں کہاکہ او آئی سی مردہ گھوڑا بن چکا ہے امت مسلمہ کے تمام سٹیک ہولڈرز سرجوڑ بیٹھیں اور موثر پلیٹ فارم تشکیل دیں جو امہ کے مسائل پر جرات مندانہ موقف اختیار کرسکے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں اتحاد امت کا عملی مظاہرہ موجود ہے اگر امت متحد ہوجائے تو یہود و ہنود مسلم امہ کی جانب میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتے اگر امت مسلمہ مسائل کی گرداب سے نکلنا چاہتی ہے اور مسئلہ فلسطین و کشمیر کا حل چاہتی ہے تو پھر اسے اتحاد کی جانب بڑھنا ہوگا جبکہ حکومت پاکستان کو بھی پاکستانی قوم کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

آخر میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا اعلامیہ سے قبل طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے فلسطین میں ظلم و بربریت کی انتہاء کردی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ بیرونی ایجنڈے پر یہاں انقلاب کا نعرہ لگانے والے کیوں اسرائیلی بچوں پرہونیوالے ظلم و بربریت پر خاموش ہیں کیوں غزہ کے بچوں کیلئے خود ساختہ شیخ الاسلام کے حلق سے آواز نہیں نکلتی بعد ازاں مشترکہ اعلامیہ پیش کیاگیا ۔

اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ آ ئندہ جمعة المبارک کو ملک بھر میں یوم امن فلسطین منایا جائیگا جبکہ پورے ملک میں فلسطین امن چاہتاہے کے عنوان سے کانفرنسز کا انعقاد کیا جائیگا یہ اجتماع مطالبہ کرتاہے کہ اہل پاکستان بالخصوص اور عالم اسلام بالعموم غزہ کے مسلمانوں کی بھرپور امداد کرنے کی اپیل کرتاہے جبکہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مصر کی حکومت پر فلسطین مصر بارڈر کھلوانے کا مطالبہ کریں ، یہ اجتماع برطانوی وزیر سعیدہ ورارثی کی طرف سے وزارت سے دیئے جانیوالے استعفے کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتاہے یہ اجتماع دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتاہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی اور فلسطین میں امن کیلئے کردار ادا کریں جبکہ پاکستان علماء کونسل کا ذیلی ادارہ امن فاؤنڈیشن فلسطینی بھائیوں کیلئے جمعہ سے پورے ملک میں امدادی کیمپ لگائے گا ۔