آئین شکنی کیس ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے پر وکیل صفائی کی جرح مکمل ،تفتیشی ٹیم کے رکن مقصود الحسن کا بیان آج ریکارڈ ہوگا،اسلام آباد میں احتجاجی مارچوں کی وجہ سے سماعت 16 اگست کے بعدکرنے کی وکیل صفائی کی استدعا مسترد،مشرف کی تین نومبر 2007کو ایمرجنسی کے نفاذ کے موقع پر کی گئی تقریر کے متن کا موازنہ جمعرات کو کیاجائیگا

بدھ 6 اگست 2014 06:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اگست۔2014ء )آئین شکنی کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویزمشرف غداری کیس میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے رسول خالد رسول پر وکیل صفائی کی جرح مکمل ،تفتیشی ٹیم کے رکن مقصود الحسن کا بیان آج بدھ کوریکارڈ ہوگا جبکہ سابق صدرپرویزمشرف کی تین نومبر 2007کو ایمرجنسی کے نفاذ کے موقع پر کی گئی تقریر کے متن کا موازنہ کل جمعرات کو کیاجائیگا،عدالت نے اسلام آباد میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے احتجاجی مارچوں کی وجہ سے سماعت سولہ اگست کے بعدکرنے کی وکیل صفائی کی استدعا وقتی طورپر مسترد کردی اور کہاکہ سماعت جاری رہے گی جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے، ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف کے وکلا نے خالد رسول کے بیان پر جرح کا آغاز کیا۔

فروغ نسیم نے سوال کیا کہ مقدمہ ایف آئی کے کس سرکل یا تھانے میں درج ہوا، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے رسول خالد رسول نے جواب دیا کہ انھیں نہیں معلوم، وکیل صفائی فر وغ نسیم کا کہنا تھا خالد رسول نے شکایت درج ہونے کے چھ دن بعد دستاویزات اکھٹی کیں، اکرم شیخ ایک نفیس اور شریف انسان ہیں،لیکن انکا مو کل ریکارڈ میں گڑ بڑ کر سکتا ہے۔

خالد رسول نے بیان دیاکہ انھوں نے اپنے دفتر میں دستاویزات اور مشیر نامے تیار نہیں کیے گئے ،پی سی اوججز کے حوالے سے کیے گئے اقدامات بارے بھی بتایاکہ ان کو اس سلسلے میں کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی تھی اس دوران وکیل صفائی نے عدالت سے استدعاکی کہ اسلام آباد میں سیاسی درجہ حرارت میں بہت زیادہ اضافہ ہوچکاہے اس لیے اس مقدمے کی مزید سماعت سولہ اگست کے بعدکی جائے تاہم عدالت نے وقتی طورپر ان کی یہ استدعا مستردکردی اور سماعت آج بدھ تک کے لیے ملتوی کردی