تمام معاملات کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان بھارت سے جلد از جلد مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے ، سرتاج عزیز ، مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں۔ افغانستان کی بغلان جیل میں 124 پاکستانی قید ہیں جن کی واپسی کیلئے کوششیں جاری ہیں کنٹرول لائن پر اب تک 374 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی جس میں دس افراد جاں بحق اور 75 سے زائد زخمی ہوئے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور کاقومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب

منگل 5 اگست 2014 08:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اگست۔2014ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے جلد از جلد مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے کیونکہ مذاکرات ہی مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں۔ افغانستان کی بغلان جیل میں 124 پاکستانی قید ہیں جن کی واپسی کیلئے کوششیں جاری ہیں کنٹرول لائن پر اب تک 374 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی جس میں دس افراد جاں بحق اور 75 سے زائد زخمی ہوئے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے ایک تحریری جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان سے بہت سے پاکستانی قیدی واپس آچکے ہیں اور باقی کو بھی واپس لانے کی کوششیں جاری ہیں

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے تمام مسائل حل کرنا چاہتا ہے حکومت نے برسراقتدار آتے ہی اس حوالے سے کوششیں شروع کیں وزیراعظم محمد نواز شریف بھارت ہم منصب نریندر مودی کی دعوت پر بھارت گئے اور وہاں بھی مذاکرات کی بحالی پر زور دیا ہماری کوشش ہے کہ جلد از جلد مذاکرات بحال ہوں تاکہ تمام معاملات کو آگے بڑھایا جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ کنٹرول لائن پر اب تک 374 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی ہے جس پر پاکستان کو تشویش ہے ان خلاف ورزیوں کے باعث دس افراد جاں بحق اور 75 زخمی ہوچکے ہیں۔