لانگ مارچ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا‘ عمران خان کا چوہدری نثار کو جوا ب، مذاکرات سے بھی انکار ، اسلام آباد میں احتجاج حتمی ہے اگر کوئی سمجھتا ہے کہ کچھ ڈیل ہوجائے گا تو یہ غلط فہمی ہے، عمرا ن خا ن

منگل 5 اگست 2014 08:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5اگست۔2014ء) لانگ مارچ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا‘ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چوہدری نثار سے مذاکرات سے انکار کردیا۔ پیر کی صبح وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے عمران خان سے فون پر رابطہ کیا اور لانگ مارچ ختم کرنے کے حوالے سے ان سے مذاکرات کیلئے وقت مانگا جس پر عمران خان نے کہا کہ آپ میرے دوست ہیں اور میں آپ کی عزت کرتا ہوں لیکن میں لانگ مارچ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا اور نہ ہی اس پر بات کرسکتا ہوں۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج فیصلہ کن وقت ہے اگر کوئی سمجھتا ہے کہ کچھ ڈیل ہوجائے گا تو یہ غلط فہمی ہے، جعلی مینڈیٹ سے بنی جعلی حکومت کا وقت ختم ہوگیا، موجودہ الیکشن کمیشن میچ فکسنگ میں ملوث تھا تاہم شفاف الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی ہی شفاف انتخابات کرائیں گے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے واضح کیا کہ اسمبلیوں سے استعفی دینے کے لئے ہر ممبر تیار ہے، استعفے تو معمولی چیز ہیں یہاں کارکن جان دینے کے لئے بھی تیار ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے ملک میں اب تک حقیقی جمہوریت نہیں آئی، 14 اگست کو پاکستان کے مستقبل کی جنگ ہے، جب تک ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آئے گی اس وقت تک چھوٹا سا طبقہ امیر ہوتا جائے گا اور عوام غربت کی چکی میں پستے رہیں گے۔ جمہوریت میں عوام حکمرانوں کے ایک ایک پیسے کا حساب لیتے ہیں جب کہ یہاں صرف رائیونڈ کی سیکیورٹی کے لئے 40 کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں لیکن قوم کی حالت ناگفتہ بہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ پاکستان بنانا ہے جس کے لئے ہمارے بڑوں نے جدوجہد کی تھی جہاں سب کیلئے ایک ہی قانون اور سب سے پہلے حکمران اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کریں گے، نواز شریف کیخلاف نیب میں71 کیسز زیر سماعت ہیں، کیا شریف خاندان کے لئے پاکستان میں کوئی قانون نہیں ہے۔ ادھر ذرا ئع کا کہنا ہے کہ عمرا ن خا ن کی جا نب سے اپنے مو قف میں تبدیلی نہ لا ئے جا نے کی صو رت میں حو مت نے بھی مختلف آ پشنز پر سنجیدگی سے غو ر شر وع کر دیا ہے ، جس میں قیا دت کی نظر بندی ، دارا لحکو مت میں عوا می اجتما ع کی پا بندی سمیت دیگر آ پشن شا مل ہیں ، ذرا ئع کا کہنا ہے کہ حکو مت آ خر ی حد تک تحر یک انصا ف کو قا ئل کر نے کی کو شش کر ے گی اور اس با ت کا بھی امکا ن مو جود ہے کہ وزیر اعظم عمرا ن خا ن سے ملا قا ت بھی کریں ۔