عید الفطر پر طویل تعطیلات، ملکی معیشت کو محض برآمدات کی مد میں35ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا

پیر 4 اگست 2014 09:08

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اگست۔2014ء)عید الفطر کے موقع پر حکومت کی جانب سے اعلان کردہ طویل تعطیلات کے باعث ملکی معیشت کو محض برآمدات کی مد میں35ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عیدالفطر کے موقع پر منگل تا جمعرات تا چار روزہ تعطیلات کا اعلان کیا تھا جبکہ ہفتے اور اتوار کو ہفتہ وار تعطیل تھی جس کے باعث منگل تا ہفتے تک ملک بھر میں پانچ روز اقتصاری و تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر ٹھپ رہیں۔

ہفتے کے روز بینکوں کی معمول کی تعطیل کے باعث تجارتی و معاشی سرگرمیاں ویسے ہی تعطل کا شکار رہتی ہیں جبکہ اس بار ایک ساتھ پانچ تعطیلات کے باعث ملک کومحض برآمدات کی مد میں ہی35ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ملک کی سالانہ برآمدات کا حجم 26ارب ڈالرز بنتا ہے جبکہ ایک روز کا برآمدی حجم 7کروڑ ڈالرز سے زائد بنتا ہے،یوں اس بار عیدالفطر کی پانچ روزہ تعطیلات کے باعث ملک کو برآمدات کی مد میں35کروڑ ڈالرز یا35ارب پاکستانی روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

تجارتی حلقوں کے مطابق ملک کی معیشت کو مجموعی طور پر پہنچنے والے مالی نقصان کا تخمینہ اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ اس دوران برآمدا ت و درآمدات معطل رہنے سے حکومت کو ملنے والے ٹیکس جبکہ دیگر کاروباری سرگرمیوں کے نتیجے میں حاصل ہونے والے ٹیکس سے بھی ہاتھ دھونا پڑے ہیں جس کا حجم بھی اربوں روپے میں جا پہنچتا ہے۔تجارتی حلقوں نے ترقی کی دوڑ میں شامل ملک میں اس قدر طویل تعطیلات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زندہ قومیں اپنے تہوار گو کہ شان و شوکت سے مناتی ہیں،تاہم اس کے ساتھ ساتھ ہمیں اپنی معاشی و اقتصادی صورتحال کا ادراک بھی کرنا ہوگا۔

تجارتی حلقوں کا کہنا تھا کہ خطے کے دیگر ممالک صنعتوں کو رات کے اوقات میں بھی بجلی و گیس کی فراہمی کے ذریعے اپنی پیداوار میں اضافہ کررہے ہیں جبکہ ہم ان ممالک کا مقابلہ کرنے کے بجائے طویل چھٹیوں کی عیاشی کررہے ہیں۔تجارتی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تہواروں کے موقع پر دی جانے والی تعطیلات میں توازن برقرار رکھا جائے تا کہ معیشت کے پہیہ کو چلا کر ملک کو ترقی کی منزل کی جانب لے جایا جائے۔

متعلقہ عنوان :