پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت قائم ہے، عمران خان ،بادشاہت میں حکمران عوام کا پیسہ اپنے اوپر خرچ کر سکتا ہے مگر جمہوریت میں حکمران عوام کو جوابدہ ہوتا ہے،نیا پاکستان بنانے تک اسلام آباد سے نہیں اٹھیں گے،نظربند کرنے کی کوشش کی گئی توپورا پاکستان بند کردیں گے، نواز شریف کے خاندان کے خلاف 71کیس نیب میں پڑے ہیں،پنجاب میں 1سال میں جرائم کی شرح میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے جب تک حقیقی جمہوریت اور میرٹ قائم نہیں ہو گا ملک خوشحال نہیں ہو سکتا،تحریک انصاف کے چیئرمین کا اجلاس سے خطاب

پیر 4 اگست 2014 08:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4اگست۔2014ء)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت قائم ہے یہ جنگ جمہوریت اور بادشاہت کی جنگ ہے، نواز شریف کے خاندان کے خلاف 71کیس نیب میں پڑے ہیں، اب پاکستان کے لئے ایک فیصلہ کن وقت ہے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہم پیچھے ہٹ جائیں گے یا ڈیل کر لوں گا تو یہ ان کی خام خیالی ہو گی، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے، اگر کسی نے مجھے نظر بند کرنے کی کوشش کی تو پاکستان بند ہو جائے گا، ہم حقیقی جمہوریت تک اسلام آباد میں موجود رہیں گے اگر کسی نے ہمارے کارکنوں پر تشدد کیا تو ان کو چھپنے کے لئے جگہ نہیں ملے گی، 14اگست کے آزادی مارچ میں لاہور سے 1لاکھ موٹرسائیکل سوار بھی شامل ہوں گے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور کے ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقعہ پر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، عبدالعلیم خان ،ارکان اسمبلی سمیت دیگر بھی موجود تھے، عمران خان نے کہا کہ 14اگست کو آزادی کا جشن ہم بھرپور طریقے سے منائیں گے، اس آزادی مارچ میں 1لاکھ موٹرسائیکلیں ہمارے ساتھ ہوں گی،

انہوں نے کہا کہ یہ میری جنگ نہیں بلکہ ملک سے شریف خاندان کی بادشاہت ختم کرنے، جمہوریت قائم کرنے کی جنگ ہے، بادشاہت میں حکمران عوام کا پیسہ اپنے اوپر خرچ کر سکتا ہے مگر جمہوریت میں حکمران عوام کو جوابدہ ہوتا ہے، میاں نواز شریف کے پاس 20سال پہلے لندن میں کوئی جائیداد نہیں تھی، آج اس کے ایک بیٹے کی کمپنی جو لندن میں 200ارب مالیت کی ہے جبکہ ان کے فلیٹ کی قیمت بھی اربوں میں ہے، یہ پیسہ کہاں سے آیا، آج شریف خاندان کے خلاف 71 کیسز زیر التواء ہیں، آج مریم نواز کو کس میرٹ کے تحت 180 ارب کے فنڈ پر بٹھایا ہے کس میرٹ کے تحت حمزہ شہباز پورے پنجاب میں بادشاہوں کی طرح گھوم رہا ہے، پنجاب میں 1سال میں جرائم کی شرح میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے جب تک حقیقی جمہوریت اور میرٹ قائم نہیں ہو گا ملک خوشحال نہیں ہو سکتا ، یہ جنگ عمران خان کی جنگ نہیں بلکہ ملک کے مستقبل کی جنگ ہے، انہوں نے بتایا کہ 14 اگست سے قبل میں قوم کو بتاؤں گا کہ الیکشن میں کتنی دھاندلی اور کس طرح کی گئی، یہ الیکشن نہیں بلکہ میچ فکسنگ تھی اور اس فکسنگ میں کون کون شامل تھا، سب کچھ بتاؤں گا، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہم پیچھے ہٹ جائیں گے یا ڈیل ہو جائے گی تو یہ ان کی بھول ہے، میں بزنس مین نہیں کہ ڈیل کرلوں گا، میں پنجاب پولیس اور پنجاب انتظامیہ کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ سرکاری ملازم ہیں وہ شریف خاندان کے غلام نہیں، اگر 14 اگست کو میرے کارکنوں پر کسی نے تشدد کیا تو اس کو کہیں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی اور کسی نے مجھے گھر میں نظر بند کیا تو پورا پاکستان بند کردیں گے، ہمارا احتجاجی دھرنا پرامن ہو گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ملک میں بادشاہت کا خاتمہ اور حقیقی جمہوریت بحال نہیں ہوتی، 14اگست کو اسلام آباد میں 10لاکھ عوام کا سمندر ہو گا،

اس موقعہ پر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لاہور ، پنجاب کا دل اور پاکستان کی سیاست کا دارالخلافہ ہے اگر 14 اگست کو لاہور باہر نکل آیا تو کوئی شہر نہیں بیٹھے گا، کارکن آج سے آزادی مارچ کی رجسٹریشن شروع کردیں، ہم جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے بلکہ حقیقی جمہوریت قائم کرنا چاہتے ہیں ہم کسی کے اشارے پر نہیں بلکہ اللہ کے سہارے پر نکلیں گے، ہم نہ نظربندی نہ گرفتاری اور نہ ہی 245سے ڈرتے ہیں، اس کے علاوہ لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے بھی خطاب کیا۔