سانحہ ماڈل ٹاؤن پر مجھے بھی افسوس ہوا ہے، یہ میری غلطی ہے نہ ہی میں نے کسی کو گولی چلانے کا حکم دیا تھا، رانا ثنا ء اللہ ،یہ موقع کی مناسبت سے ہوا اور اس کے ذمہ دار موقع پر موجود لوگ ہیں،اگر مجھ سے غلطی ہوئی تو اس پر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں معافی کا طلبگار ہوں ،طاہر القادری سے کسی صورت معافی نہیں مانگوں گا ، خود کو پارٹی کا ادنیٰ کارکن سمجھتا ہوں، وزارت جانے کا ذرا برابر بھی افسوس نہیں، اقتدار اور وزارت کی ان کی نظر میں تنکے کے برابر بھی حیثیت نہیں، عید ملن پارٹی کی تقریب سے خطاب

اتوار 3 اگست 2014 09:35

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3اگست۔2014ء)سابق صوبائی وزیر قانون و بلدیات رانا ثنا ء اللہ خاں نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر مجھے بھی افسوس ہوا ہے پر یہ میری غلطی نہیں اور نہ ہی میں نے کسی کو گولی چلانے کا حکم دیا تھا ۔یہ موقع کی مناسبت سے ہوا اور اس کے ذمہ دار موقع پر موجود لوگ ہیں ۔اگر مجھ سے غلطی ہوئی تو اس پر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں معافی کا طلبگار ہوں ۔

طاہر القادری سے کسی صورت معافی نہیں مانگوں گا ، خود کو پارٹی کا ادنیٰ کارکن سمجھتا ہوں۔ وزارت جانے کا ذرا برابر بھی افسوس نہیں ۔ اقتدار اور وزارت کی ان کی نظر میں تنکے کے برابر بھی حیثیت نہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیصل آباد میں عید ملن پارٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوتے کیا۔ سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہدور آمریت میں چوہدری پرویز الہیٰ ان کے پاؤں کو ہاتھ بھی لگاتے اور منہ مانگی وزارت بھی دینے کو تیار تھے مگر میں نے پارٹی کی خاطر جیل جانے اور ٹارچر برداشت کرنے کو ترجیح دی ۔

رانا ثنا ء اللہ خاں نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ ان کی زیر صدارت اجلاس ہوا تھا مگر اس میں صرف تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ ہوا تھا اور ایک نہیں بلکہ دس اجلاس ہوئے تھے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انشاء اللہ تعالیٰ سر خرو ہوں گے تاہم انہیں اگر انہیں انصاف نہ ملا تو وہ لڑ کر انصاف حاصل کریں گے ۔تجاوزات ہٹانے کا فیصلہ ان کا ذاتی نہیں بلکہ حکومتی سطح کا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ ایک ماہ سے جوڈیشل کمیشن قائم ہے مگر کوئی ایک گواہ بھی ان کے خلاف ثبوت پیش نہیں کر سکا ۔انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ بھٹو بھی پولیس کی گولیاں لگنے سے قتل ہوئے تھے تو کیا اس وقت کے وزیر قانون ،وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم ذمہ دار نہیں تھے ۔کیا انہوں نے استعفیٰ دیا تھا ؟انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں کرپشن کے بے تاج بادشاہ ان کے خلاف کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں تو میں ان سے کہتا ہوں کہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے ثبوت پیش کریں تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے ۔

انہوں نے کہا کہ آج تک ایک مرلہ زمین پر بھی قبضہ نہیں کیا جو کچھ بھی بنایا اس کا حساب دینے کو تیار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ تمام ارکان اسمبلی ترقیاتی کاموں میں 16فیصد کمیشن کام ہونے سے بھی پہلے لے لیتے ہیں مگر میں نے آج تک کمیشن کا ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا بلکہ معیاری کام کو ترجیح دی۔جنرل ہسپتال سمن ایک ارب روپے کا پراجیکٹ ہے اور میں اس کے ٹھیکیدار کی آج تک شکل بھی نہیں دیکھی ۔

متعلقہ عنوان :