عمران خان اور طاہر القادری سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں، خواجہ سعد رفیق ،13اگست تک دونوں کو منانے کی کوشش کرینگے ،،14اگست کو قانون ہاتھ میں لینے والا خود بھگتے گا ،ہمارے اختلافات ضرور ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں ، ملک میں آزاد عدلیہ موجود ہے، مسائل گلیوں چوراہوں کی بجائے یہاں حل ہوسکتے ہیں ، یہ وقت لڑنے اور تقسیم ہونے کا نہیں اتحاد کا ہے ، اگر ہمیں گھسیٹنا ہی ہے تو جشن آزادی کا دن مناسب نہیں،آزادی ٹرین 11اگست سے پشاور سے اپنے سفر کا آغاز کرے گی جو ایک ماہ تک جاری رہے گا، مزار قائد پر جشن آزادی کی تقریب اور پرچم کشائی کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 2 اگست 2014 09:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اگست۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ یہ وقت لڑنے اور تقسیم ہونے کا نہیں اتحاد کا ہے ، اگر ہمیں گھسیٹنا ہی ہے تو جشن آزادی کا دن مناسب نہیں ، عمران خان اور طاہر القادری سے تما م معاملات مذاکرات کے ذریعے طے کرنا چاہتے ہیں ، دوسری جماعتوں کوبھی شامل کرینگے ، بات چیت کا وقت کبھی نہیں گزرتا ، ہمارے اختلافات ضرور ہیں لیکن ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں ،14اگست کو قانون ہاتھ میں لینے والا خود بھگتے گا ، ملک میں آزاد عدلیہ موجود ہے جس کے ذریعے اختلافات حل ہوسکتے ہیں ،آزادی ٹرین 11اگست سے پشاور سے اپنے سفر کا آغاز کرے گی جو ایک ماہ تک جاری رہے گا۔

مزار قائد پر جشن آزادی کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک اس وقت حالت جنگ میں ہے یہ وقت لڑنے اور تقسیم ہونے کا نہیں بلکہ اتحاد اور اتفاق کا ہے پاک فوج اور حکومت انشاء اللہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کرکے دم لے گی قوم آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کیلئے دعا کرے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ایک ماہ سے رابطے میں ہیں عمران خان دہشتگردوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن حکومت کے ساتھ نہیں کیاہم طالبان سے بھی گئے گزرے ہیں ہم عمران خان اور طاہر القادری سے بات چیت کے ذریعے معاملات حل کرنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ طاہر القادری اور عمران خان سے سیاسی اختلافات ہیں لیکن انہیں چوک اور چوراہے میں حل کرنے کی بجائے مل بیٹھ کر حل کرنا چاہیے پاکستان کی بہتری کے لیے مذاکرات کرنے میں کوئی برائی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دنوں ہم دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی ان معاملات کا حصہ بنائیں گے اور مل جل کر سیاسی اختلافات کا حل تلاش کریں گے ہم سب ایک دھرتی کے لوگ ہیں تاکہ پاکستان کو جو مشکل صورتحال درپیش ہے اس سے نکلا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ بات چیت کا وقت کبھی نہیں گزرتا ہم بات کرینگے تو مسئلہ حل ہوگا ہمارا ایک دوسرے سے اختلاف ضرور ہے لیکن ہم ایک دوسرے کے دشمن نہیں پاکستان میں آزاد عدلیہ موجود ہے اختلافات کا فیصلہ عدالت میں ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری قوتوں کا رابطہ اچھی بات ہے ہمیں ایک دوسرے سے محاذ آرائی کا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہیے ہمیں پاکستان کے یوم آزادی اور آزادی کی تقریبات کو فساد اور تلخی کی نظر نہیں کرنا چاہیے اور اتحاد کا پیغام دینا چاہیے ۔

خواجہ سعد رفیق نے مزار اقبال پر پرچم کشائی اور جشن آزادی کی تقریبات کا آغاز بھی کیا ۔ بعد ازاں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آزادی ٹرین 11اگست سے پشاور سے اپنے سفر کا آغاز کرے گی جو ایک ماہ تک جاری رہے گا اس ٹرین پر چاروں صوبوں کے فلوٹس ، آزادی کشمیر اور گلگت بلتستان ، تحریک پاکستان کی گیلری ہے اور مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کا ذکر ہے اس میں پرفارمرز ، لوک سنگر اور دیگر شوز ہیں اور دیکھنے اور سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے انہوں نے پاکستانی قوم سے اپنے شہروں میں آزادی ٹرین کا استقبال کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ قوم سبز ہلالی پرچم کو چوکوں ، چوراہوں ، چورنگیوں ، عمارتوں اور دیواروں پر لہرائیں اور دشمنوں کو پیغام دیں کہ ہم اس پرچم کے سائے تلے ایک ہیں ۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نفرت کی سیاست کرنے والے دم توڑ جائیں گے چودہ اگست کو جو قانون ہاتھ میں لے گا وہ خود بھگتے گا ۔