اسرائیل نے جنگ بندی ختم کردی، تازہ حملوں میں 65 فلسطینی شہید، تعداد 1500 تک پہنچ گئی،حماس نے ایک اور اسرائیلی فوجی افسر پکڑ لیا ، 5 صیہونی فوجی ہلاک

ہفتہ 2 اگست 2014 09:07

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2اگست۔2014ء )اسرائیل نے جنگ بندی ختم کرتے ہوئے غزہ پر ایک بار پھر گولہ باری کردی، تازہ حملے میں مزید 40 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے، صہیونی فوج کی دہشت گردی میں آج شہیدوں کی تعداد 65 ہوگئی۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی ختم کرنے کے فیصلے سے اقوام متحدہ کو آگاہ کردیا، تازہ صہیونی جارحیت میں مزید 40 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ 200 سے زائد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔

ذرائع کے مطابق اسرائیل نے آج تین روزہ جنگ بندی کے باوجود دہشت گردی جاری رکھی اور غزہ کے کئی علاقوں میں حملے کئے، جن میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 65 ہوگئی ہے جبکہ 25 روز سے جاری اسرائیلی درندگی کا شکار ہونے والے غزہ کے معصوم شہریوں کی تعداد 1496 تک پہنچ گئی ،

7 ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیلی درندے غزہ میں چن چن کر عام شہریوں کا قتل عام کررہے ہیں جبکہ عالمی برادری اور اسلامی ممالک کے سربراہان خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں، صہیونی فوج نے اقوام متحدہ کے مراکز، اسپتالوں، ایمبولینسز، صحافیوں، اسکولوں، مساجد کو بھی نہیں بخشا ، اسپتالوں میں حالت انتہائی خراب ہے۔

دوسری جانب حماس نے ایک اسرائیلی فوجی افسر کو پکڑ لیا، اس سے قبل بھی ایک فوجی کو جنگی قیدی بنایا گیا تھا۔

اس سے پہلے غزہ میں 25 دن کی بمباری کے بعد جنگ بندی کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے مطابق تمام فریقین انسانی بنیادوں پر امن معاہدے کے لیے رضا مند ہو گئے، غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق جمعہ کی صبح سے تین دن کے لیے فائر بندی کر دی گی ہے،72 گھنٹوں تک نہ تل ابیب سے کوئی میزائل آئے گا نہ حماس راکٹوں سے جواب دے گا ، عالمی طاقتوں کے دباؤ پر اسرائیل اور حماس اگلے 3 دن تک فائر بندی پر رضا مند ہوگئے ہیں۔

بان کی مون اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے مطابق فائر بندی کا آغاز فلسطین میں صبح آٹھ بجے اور پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے سے ہوا، سیز فائر کے دوران غزہ میں امدادی کاموں کے علاوہ علاقہ مکینوں کو خوراک فراہم کی جائے گی ، جاں بحق افراد کی تدفین بھی عمل میں آئے گی جبکہ بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی پانی کی پائپ لائنیں اور دیگر ضروری کام بھی اس دوران انجام دیے جائیں گے۔

جان کیری کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے پر بات چیت کے لیے اسرائیلی اور فلسطینی حکام فوری طور پر قاہرہ روانہ ہورہے ہیں۔

دوسری جانب حماس نے بھی اگلے 72 گھنٹو ں کے لیے فائر بندی کے معاہدے کی تصدیق کردی ہے۔'حماس' کے ترجمان سمیع ابو زہری نے بتایا ہے کہ غزہ میں سرگرم دیگر مزاحمتی تنظیموں نے بھی انہیں جنگ بندی کی پاسداری کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

ترجمان کے مطابق تمام فلسطینی دھڑے اس وقت تک جنگ بندی کی پاسداری کریں گے جب تک فریقِ مخالف (اسرائیل) اس پر کاربند رہتا ہے۔سیکریٹری خا رجہ کیری اور بان کی مون کی جانب سے جاری کیے جانے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ بندی موثر ہوتے ہی اسرائیل اور فلسطین کے وفود مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچیں گے جہاں وہ مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات کریں گے۔

اقوامِ متحدہ کے سیاسی امور کے نگران جیفری فیلٹ مین نے کہا ہے کہ تین روز کی جنگ بندی پر فریقین کی آمادگی کئی روز سے جاری سر توڑ سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

فیلٹ مین نے امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ فریقین کو جنگ بندی پر آمادہ کرنے میں مصر ، قطر اور ترکی کی حکومتوں نے اہم کردار اداکیا ہے۔ ادھر عا ر ضی جنگ بندی سے قبل غزہ میں اسرائیلی ٹینک نے بمباری کی جس میں مز ید 8 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق جاں بحق افراد میں ایک خاتون اور2 بچے بھی شامل ہیں، حملہ خان یونس کے علاقے میں کیا گیا۔ 25 روز میں اسرائیلی حملوں میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 1450 ہوگئی ہے۔ ،جبکہ 56 اسرائیلی فوجی حماس کی جانب سے جوابی کارروائیوں کا شکار ہوئے۔

متعلقہ عنوان :