اسلام آباد میں 245لگا نے کے معا ملے کو اسمبلی میں اٹھا ؤں گا ،سید خو رشید احمد شاہ،چو ہدری نثار کو پتہ نہیں کب سمجھ آئے گی مجھے تو شک ہے کہ وہ میاں صاحب سے وفا دار ہیں بھی یا نہیں کیو، اگر اس جیسے ایک دو اور میاں صاحب کو مل گئے تو پھر ان کو کسی کی ضرو رت نہیں ہو گی اور ان کے مسائل حل ہو جا ئیں گے ،سکھر میں میڈیا سے گفتگو

جمعہ 1 اگست 2014 05:36

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔یکم اگست۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خو رشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں 245لگا نے کے معا ملے کو اسمبلی میں اٹھا ؤں گا چو ہدری نثار کو پتہ نہیں کب سمجھ آئے گی مجھے تو شک ہے کہ وہ میاں صاحب سے وفا دار ہیں بھی یا نہیں کیو نکہ جس طریقے کا ان کا مزاج ہے اور جس طرح کے الفاظ وہ اپوزیشن کے لیے استعمال کرتے ہیں اس سے تو لگتا ہے کہ وہ اپوزیشن کے ساتھ بہتری کی طرف جانے کے بجا ئے لڑا ئی چاہتے ہیں اگر اس جیسے ایک دو اور میاں صاحب کو مل گئے تو پھر ان کو کسی کی ضرو رت نہیں ہو گی اور ان کے مسائل حل ہو جا ئیں گے سکھر میں عید نماز کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ وز یر داخلہ صرف طو فان بد تمیزی کے الفاظ میں الجھے ہو ئے ہیں اداروں کو سیا سی بنانا اور ان کے پیچھے چھپنا اچھی بات نہیں اداروں کو سیا سی بنا کر سیا سی جما عتوں کے خلاف استعمال کرنا اچھی روایت نہیں ہے ہم نے نواز شریف کو با رہا کہا ہے کہ وہ خو د کو عقل کل نہ سمجھیں ملک میں سیا سی عمل کو جا ری رکھنے کے لیے گفت و شنید کا سلسلہ جا ر ی رکھیں اگر عمران خان اپنی ٹیم کے ہمراہ اپنے مطالبا ت کے لیے احتجاج کر رہا ہے تو اسے رو کنا نہیں چا ہیئے کیو نکہ کسی کو احتجاج سے روکنا غیر جمہو ری عمل ہے میں اس با رے میں اتنا فکر مند نہیں ہوں

ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک ہے تو سیا ست بھی ہو تی رہے گی ہمیں سب سے پہلے ملک کے لیے سوچنا چا ہیئے سیا سی سر گر میاں ہو تی رہتی ہیں حکو مت پر پریشر ہو تا ہے اور پریشر سے ہی حکو متیں آگے بڑھتی ہیں ۔

(جاری ہے)

بعد ازیں انہوں نے سکھر کے مدرسے جامعہ غوثیہ میں عید ملن پارٹی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اقتدار میں ہو تا تو فلسطین کے مسلما نوں پر ہو نے والے جبر پر آواز ضرو ر بلند کرتا مگر میرے پاس کچھ نہیں ہے جس کے پاس طا قت ہے وہ تو عمرہ بھی کر رہے ہیں اور انہوں نے رو ضہ رسول پر حا ضری بھی دی تو وہاں اس نے کیا جواب دیا ہو گاان کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مسلما نوں پر ہو نے والے جبر پر تمام مسلم ممالک بے بسی کے ساتھ خا موش ہیں کوئی وقت تھا کہ فلسطین میں مسلما نوں پر ہو نے والے مظالم پر پا کستان کی قیا دت دنیا میں کھلبی مچا دیتی تھی مگر آج وہ خا مو ش ہے ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں آج مسلما ن ایک ہو نے کے بجا ئے بکھرے ہو ئے ہیں انہوں نے کہا کہ افسو س ہے کہ ہن بے بسی کے ساتھ ہمیشہ ہا تھ پھیلنا سیکھا ہے ہا تھ بڑھا نا نہیں ان کا کہنا تھا کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ہم جب اقتدار سے با ہر ہو تے ہیں تو لو گوں کو سبز با غ دکھا تے ہیں اور ان کو خو بصو رت دنیا کا تصور دیتے ہیں مگر جب اقتدار میں آتے ہیں تو یہ ساری چیزیں اپنے نام کر لیتے ہیں کیو نکہ ہم خو ش تو جہاں خوش مگر ایسا نہیں ہو نا چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :