کراچی میں سمندر مقتل بن گیا، ڈوبنے والے 23 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، سمندر میں ڈوبنے سے اموات پر وزیراعظم نواز شریف اور آصف زرداری کا اظہار افسوس

جمعہ 1 اگست 2014 05:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔یکم اگست۔2014ء) ریسکیو آپریشن کے دوران سی ویو کے مقام پر نہاتے ہوئے سمندر میں ڈوبنے والے مزید 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 23 ہوگئی۔ عید کے موقع پر ساحل سمندر پر سیر و تفریح کے لئے آنے والے افراد نہانے کی غرض سے سمندر میں دور تک گئے اور پانی کی تیز رفتار موجوں کی نذر ہوگئے، دفعہ 144 کے باوجود شہریوں کی بڑی تعداد عید کے دوسرے روز بھی سمندر پر پہنچ گئی۔

عید کے پہلے روز تفریح کے لئے آنے والے متعدد افراد سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے جس کے بعد فوری طور پر امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر ریسکیو ا?پریشن شروع کردیا تاہم بدھ کی رات تک 12 افراد کی لاشیں نکالی گئیں جب کہ اندھیرا ہونے کے باعث ریسکیو آپریشن ملتوی کردیا گیاتھا۔

(جاری ہے)

صبح پاک نیوی کے ہیلی کاپٹر اور ریسکیو کے دیگر عملے نے مل کر مزید 10 افراد کی لاشیں نکال لیں۔

ڈوبنے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 15 سے 25 سال کے درمیان تھیں جن میں سے 5 لاشوں کو کوئٹہ روانہ کردیا گیا

جن کا تعلق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے بتایا جاتا ہے جبکہ دیگر لاشوں کو شناخت کے لئے جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ عید کیدوران ساحل پر عوام کی بڑی تعداد پکنک منانے آتی ہے اوراس دوران بعض منچلے سمندر میں نہاتے وقت احتیاطی تدابیر کا لحاظ نہیں رکھتے جس کے باعث اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں جب کہ اس موسم میں سمندر میں تیز لہریں بھی پیدا ہوتی ہیں، دوسری جانب سندھ حکومت نے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے ساحل سمندر پر دفعہ 144 نافذ کی تھی جس کی خلاف ورزی بھی کھلے عام جاری ہے۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی میں ساحل سمندر پر ڈوبنے سے ہونے والی اموات پر افسوس کا ااظہار کرتے ہوئے وفاقی اداروں کو لاشیں نکالنے میں مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ عید کے روز یہ ایک قومی سانحہ ہے۔ایک بیان میں وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی میں سمندر میں ڈوبنے سے ہونیو الی اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے وفاقی اداروں کو ہدایت کی کہ ڈوبنے والوں کی لاشیں نکالنے میں مدد فراہم کی جائے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی سانحے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں سابق صدر نے کہا کہ ان کی ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ صوبائی حکومت معاملے کی تحقیقات کرے اور مستقبل میں اس طرح کے حادثات کی روک تھام کیلیے اقدامات کیے جائیں۔