طیارہ حادثہ، حارث سلیمان کی لاش مل گئی، والد کی تلاش جاری ،حارث سلیمان پاکستان میں نادار بچوں کی تعلیم کے لیے 10 لاکھ ڈالر جمع کرنا چاہتے تھے، والد اور بھائی ہر طرح کی صورتحال کے لیے تیار تھے، کسی بھی حادثے سے نمٹنے کی باقاعدہ تربیت بھی لی تھی لیکن کبھی پلان کچھ کیا جاتا ہے لیکن ہو کچھ اور جاتا ہے،حبا سلیمان

جمعہ 25 جولائی 2014 06:49

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جولائی۔2014ء )اپنے والد کے ہمراہ دنیا کا چکر لگانے والے پاکستانی نژاد امریکی پائلٹ حارث سلیمان کا طیارہ بحرالکاہل میں گر کر تباہ ہو گیا۔ حارث سلیمان کی لاش مل گئی جبکہ ان کے والد بابر سلیمان کی تلاش جاری ہے۔17 برس کے پاکستانی نڑاد پائلٹ حارث نے اپنے پائلٹ والد بابر سلیمان کے ساتھ دنیا کے سفر کی ٹھانی تھی۔

وہ امریکی ریاست انڈیانا سے 19جون کو روانہ ہوئے اور 5 روز کے لیے آبائی وطن پاکستان بھی آئے۔ حارث سلیمان پاکستان میں نادار بچوں کی تعلیم کے لیے 10 لاکھ ڈالر جمع کرنا چاہتے تھے۔وہ 30 دن میں دنیا کا سفر مکمل کرکے 21 جولائی کو واپس کیلیفورنیا پہنچنا چاہتے تھے تاہم یہ سفر ادھورا رہ گیا۔امریکی ایوی ایشن کے مطابق حارث سلیمان کے سنگل انجن ہاکر بیچ کرافٹ نے امریکی جزیرے ساموا کے پاگو پاگو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے منگل کی رات پرواز بھری اور روانگی کے کچھ دیر بعد بحرالکاہل میں گر کر تباہ ہوگیا۔

(جاری ہے)

ایجنسی کے مطابق حارث سلیمان کی لاش اور طیارے کا ملبہ مل گیا جبکہ ان کے والد بابر سلیمان کی تلاش جاری ہے۔حارث سلیمان کی بہن حباسلیمان کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی اور والد نے کسی بھی ممکنہ حادثے سے نمٹنے کی باقائدہ تربیت لی تھی، لیکن بعض اوقات انسان پلان کچھ کرتا ہے اور ہو کچھ جاتا ہے۔انہوں نے اپنے والد کے زندہ مل جانے کی دعا بھی کی۔

امریکی ریاست انڈیانا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حبا سلیمان بڑی باہمت نظر ائیں۔مسکراتے چہرے کے ساتھ وہ اپنے چھوٹے بھائی حارث سلیمان کو یاد کرتی رہیں۔ حبا نے بتایا کہ حارث سے ایک روز قبل ہی ان کی بات ہوئی تھی اور وہ اپنے والد کا کریڈٹ کارڈ نمبر مانگ رہا تھا تاکہ اپنی مرضی سے کسی اچھے ہوٹل میں کمرہ بک کراسکے۔ انہوں نے اپنے والد کے زندہ مل جانے کیلئے دعا کی اپیل بھی کی۔حبا نے مزید بتایا کہ ان کے والد اور بھائی ہر طرح کی صورت حال کے لیے تیار تھے اور انہوں نے کسی بھی حادثے سے نمٹنے کی باقاعدہ تربیت بھی لی تھی لیکن کبھی پلان کچھ کیا جاتا ہے لیکن ہو کچھ اور جاتا ہے۔