سابق چیف جسٹس کا عمران خان کو20 ارب روپے کا ہتک عزت کا دعو ی مسلم لیگ ن کا سیاسی حربہ ہے،تحریک ا نصاف ،افتخار چودھری نے یہ اقدام ن لیگ ایماء پر اٹھایا ہے تاہم ان کے اس اقدام کا خیر مقدم کر تے ہیں جس کے ذریعے مسلم لیگ ن اور سابق چیف جسٹس کے اشتراک سے ہونے والی انتخابی دھاندلی کو بے نقاب کیا جائے گا، افتخار چودھری کو بھی بے نقاب کر کے ان کا اصل کردار قوم کے سامنے لایا جائے گا،ڈاکٹر شیریں مزاری کا بیان

جمعہ 25 جولائی 2014 06:46

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جولائی۔2014ء )پاکستان تحریک انصاف نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی جانب سے عمران خان کو بیس ارب روپے کے ہتک عزت کے دعوے کو مسلم لیگ ن کا سیاسی حربہ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ افتخار محمد چودھری نے یہ اقدام ن لیگ ایماء پر اٹھایا ہے تاہم تحریک انصاف سابق چیف جسٹس کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتی ہے جس کے ذریعے مسلم لیگ ن اور سابق چیف جسٹس کے اشتراک سے ہونے والی انتخابی دھاندلی کو بے نقاب کیا جائے گا اور افتخار محمد چودھری کو بھی بے نقاب کر کے ان کا اصل کردار قوم کے سامنے لایا جائے گا۔

اس امر کا اظہار تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے تحریک انصا ف کی جانب سے سابق چیف جسٹس کی طرف سے عمران خان کو بھیجے گئے ہتک عزت کے دعوے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سے جاری بیان میں تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات کا کہنا ہے کہ افتخار چوہدری اور مسلم لیگ نواز کے اشتراک سے جمہوریت کو حقیقی معنوں میں نقصان پہنچا ہے، جبکہ 14اگست کو پاکستان تحریک انصاف اسلام آباد میں آزادی مارچ کے ذریعے منظم طریقے سے کی گئی انتخابی دھاندلی کو بے نقاب کرے گی اور جمہوریت کے استحکام کی راہ ہموار کریگی۔

اپنے بیان میں افتخار محمد چوہدری کی جانب سے عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے نوٹس کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف کو تاحال کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، تاہم وہ یہ واضح کرتی ہیں کہ تحریک انصاف کسی صورت اپنے موقف سے پسپائی اختیار نہیں کریگی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحریک انصاف کے پاس نہ صرف یہ کہ دھاندلی میں سابق چیف جسٹس کے کردار کے واضح شواہد ہیں بلکہ اس کے پاس افتخار محمد چوہدری کی طرف سے اپنے عہدے کے ناجائزہ استعمال کے ذریعے ایف آئی اے میں اپنے بیٹے کی تقرری سے لے کر اس کی ترقی کے حوالے سے حاصل کیے گئے تمام فوائد کے ثبوت بھی موجود ہیں۔

ان کے مطابق افتخار چوہدری کے بیٹے کی جانب سے بڑے پیمانے پر مالی بدعنوانیوں کے شواہد بھی اکٹھے کیے جا چکے جنہیں 14اگست کو قوم کے سامنے پیش کیا جائیگا،ڈاکٹر شیریں مزاری نے نشاندہی کی کہ جوں جوں مسلم لیگ نواز کے جعلی مینڈیٹ کا پردہ چاک ہونے کی امید بڑھ رہی ہے وفاقی حکومت جھنجھلاہٹ کا شکار ہو رہی ہے اور اس کے اعصاب پر بری طرح سے خوف طاری ہے یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ نواز چیئرمین تحریک انصاف پر حملوں کے لئے اپنے تمام کھلاڑی اور وسائل میدان میں جھونک رہی ہے تاہم تحریک انصاف دھاندلی کو بے نقاب کرنے ، انتخابی بدعنوانیوں کے ذریعے جمہوریت کو نقصان پہنچانے اور شریف برادران کی جانب سے پاکستان کو بادشاہت میں تبدیل کرنے کی کوششوں پر سے پردہ ہٹانے کے اپنے عہد سے باز نہیں آئیگی ،

اپنے بیان میں انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف کی مخالفت میں مسلم لیگ نواز کے انتہائی نچلی سطح تک گرنے کو شرمناک قرار دیا ہے اور کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے چیئرمین عمران خان کے خلاف سینٹ کی تحریک استحقاق کی منظوری مفادات کے تصادم کا واضح ثبوت ہے، اور قومی اسمبلی کے ایک رکن کا استحقاق مجروح کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 122کے نیچے صوبائی اسمبلی کے حلقہ 147میں ووٹوں کی تصدیق کے دوران چھے پولنگ اسٹیشنوں میں دھاندلی اور جعلی ووٹوں کے ناقابل تردید شواہد سامنے آنے کے بعد اسپیکر ایاز صادق اپنی اخلاقی ساکھ بھی کھو چکے ہیں،انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ نواز اور سابق چیف جسٹس کے ان اقدامات کے بعد نہ صرف پاکستان تحریک انصاف بلکہ پوری قوم کا یقین بڑھ چکا ہے کہ مسلم لیگ نواز انتخابات چرانے کی مرتکب ہوئی ہے اور دھاندلی کے ذریعے عوام پر مسلط ہے۔

ان کے مطابق مسلم لیگ نواز کے ان اوچھے ہتھکنڈوں کے بعد پاکستان میں جمہوریت اور عوام کے لئے انصاف کے حصول کی ہماری جدوجہد میں مضبوطی پیدا ہوئی ہے کیونکہ گیارہ مئی کو عوام موجودہ نیم بادشاہت کیلئے نہیں بلکہ جمہوریت کے استحکام کیلئے ووٹ ڈالنے نکلے ۔