خیبرپختونخوا کے سینئروزیر سراج الحق نے جماعتی مصروفیات کے باعث صوبائی وزارت سے استعفیٰ دے دیا ، موجودہ سیٹ اپ عوام کے ووٹوں سے نہیں این آر او کے شرمناک معاہدے پر بناہے،سراج الحق ، یو این او مجرموں کا ٹولہ اور امریکہ کا کھلونا ہے جس نے آج تک مسلمانوں کو تحفظ نہیں دیا،فلسطین میں اسرائیل روزانہ معصوم اور نہتے مسلمانوں کا قتل عام کر رہاہے مگر ابھی تک سلامتی کونسل کا اجلاس بھی نہیں ہوسکا، عوامی افطار پروگرام سے خطاب

جمعرات 24 جولائی 2014 08:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جولائی۔2014ء)صوبہ خیبرپختونخوا کے سینئروزیر سراج الحق نے جماعتی مصروفیات کے باعث صوبائی وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کے نام سراج الحق کے خط کا مکمل متن میں کہا گیاکہ صوبہ خیبرپختونخوا کے عوام نے مئی 2013ء کے انتخابات میں ہم پر اعتماد کیا اور اللہ تعالیٰ نے مجھے دوسری مرتبہ صوبہ خیبرپختونخوا کے سینیئر وزیر برائے خزانہ بننے کاموقع عطاکیا۔

وزارت کا قلم دان سنبھالنے سے لے کر اب تک میں نے حلف کے تقاضوں کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔گزشتہ عرصہ میں، میں نے بھرپور کوشش کی ہے کہ مخلوط حکومت کے مشترکہ ایجنڈے کو آگے بڑھا سکوں اور صوبے کے عوام کی خدمت کے ساتھ ساتھ ان کی امانتوں کی بھی حفاظت کر سکوں۔

(جاری ہے)

اس دوران محکمہ خزانہ میں اصلاحات کیں اور بھرپور کوشش کر کے بہترین مالی نظم و نسق قائم کیا۔

جس کے نتیجے میں صوبہ پر مجموعی قرضہ 132ارب روپے سے کم ہو کر 128ارب روپے رہ گیا۔ بہترین فنانشل مینجمنٹ پر وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کو ڈیڑھ ارب روپے کاکیش بونس دیا۔ علاوہ ازیں پہلی بار ہر شہری کو محکمہ خزانہ کے حوالے سے تمام معلومات آ ن لائن کر کے پوری پوری معلومات فراہم کیں اور شفافیت کی ایک مثال قائم کی۔

مئی 2013ء کے انتخابات کے بعد میں نے صوبائی حکومت کے دو بجٹ پیش کیے۔

بجٹ، اس کی ترجیحات، سٹرکچر اور بہترین مالی انتظام و انصرام کی نہ صرف ملکی و غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے تحسین کی بلکہ بین الاقوامی اداروں اور معاشی ماہرین نے بھی دوسرے صوبوں کے مقابلے میں صوبہ خیبرپختونخوا کے بجٹ کو بہترین میزانیہ قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ میں نے آپ کی مشاورت سے صوبائی حقوق خصوصاً بجلی کے خالص منافع اور اس کے بقایا جات کے حصول کے لیے سنجیدہ کوششیں کیں لیکن مجھے افسوس ہے کہ ہماری تمام تر اجتماعی اور جمہوری جدوجہد کے باوجود مرکزی حکومت نے صوبہ خیبرپختونخوا کے حقوق کی ادائیگی سے چشم پوشی کی لیکن اس کے باوجود ہماری جدوجہد جاری رہی۔

جماعت اسلامی پاکستان ایک اسلامی، جمہوری اور ترقی چاہنے والی جماعت ہے۔ اس میں ہر پانچ سال کے بعد مرکزی امیر کا انتخاب ہوتا ہے۔ اس سال کے آخر میں جماعت اسلامی پاکستان کے ارکان نے اگلے پانچ سالوں کے لیے یہ ذمہ داری میرے ناتواں کندھوں پر ڈال دی ہے۔ دوسرا بجٹ کامیابی سے پیش کرنے کے بعد اب میں چاہتا ہوں کہ اپنا زیادہ وقت جماعت اسلامی کی تنظیم کو دوں، اس لیے مناسب سمجھتا ہوں کہ وزارت کی ذمہ داری سے اپنے آپ کو فارغ کر لوں، لہٰذا میری گزارش ہے کہ آپ میرا بحیثیت سینیئر وزیر برائے خزانہ استعفیٰ منظور فرمائیں۔

صوبے کے عوام نے ہم پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا اور ہمیں عزت دی اس لیے ہمارا فرض ہے کہ زندگی کا ہر لمحہ ان کے نام ہو۔ ان شاء اللہ صوبہ کے عوام کے بہترین مفاد میں میرا تعاون آپ کے ساتھ جاری رہے گا۔انہوں نے کہاکہ میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری خزانہ اور تمام محکموں کے اہلکاروں، ملازمین اور خصوصاً محکمہ خزانہ کے تمام افسران، اہلکاروں اور جملہ ملازمین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اپنے بھرپور تعاون سے میرا کام آسان بنایا۔

اللہ اُن سب کو اجرِ عظیم دے۔

بعد ازاں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ موجودہ سیٹ اپ عوام کے ووٹوں سے نہیں این آر او کے شرمناک معاہدے پر بناہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن عوام کے ساتھ باری باری کا کھیل کھیلتی رہی ہیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کو قومی دولت لوٹنے کا موقع دیا اور ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیا۔ چودہ اگست آزادی کا دن ہے۔

سب کو جلسے جلوس اور ریلیوں کی اجازت ہے۔ تحریک انصاف اگر ریلی نکالتی ہے تو یہ اس کا سیاسی حق ہے۔ عمران خان نے مجھ سے کوئی باقاعدہ مشاورت نہیں کی۔ دونوں پارٹیاں اپنے سیاسی معاملات میں آزاد ہیں۔ انتخابی عمل کو شفاف بنانے کامطالبہ تمام سیاسی جماعتوں کاہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داریاں پور ی نہیں کیں۔ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ سیاست کی بجائے عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں۔

ہم نہیں چاہتے کہ موجودہ نظام تلپٹ کیا جائے۔ ملک میں افراتفری اور انتشار ہے۔ چار اگست کو اسلا م آبا دمیں عوامی ایجنڈا عوام کے سامنے پیش کروں گا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے اوکاڑہ کے جناح پارک میں عوامی افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عوامی افطار ڈنر سے نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب وقار ندیم وڑائچ اور امیر جماعت اسلامی اوکاڑہ ڈاکٹر لیاقت علی کوثر نے بھی خطاب کیا۔

سراج الحق نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے سو بارسوچنا چاہیے کہ ان کے کسی اقدام سے ملک عدم استحکام کاشکار نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ مسائل حل کرنا حکومت کے بس میں نہیں مگر حکمرانوں کا کہناہے کہ عوام نے انہیں مینڈیٹ دیا اس لیے انہیں اپنے پانچ سال پورے کرنے چاہئیں۔ فلسطین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ یو این او مجرموں کا ٹولہ اور امریکہ کا کھلونا ہے جس نے آج تک مسلمانوں کو تحفظ نہیں دیا۔

فلسطین میں اسرائیل روزانہ معصوم اور نہتے مسلمانوں کا قتل عام کر رہاہے مگر ابھی تک سلامتی کونسل کا اجلاس بھی نہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہاکہ یواین اونے یہودیوں اور دوسری جارح قوتوں کی ہمیشہ سرپرستی کی ہے اسی لیے اس کا اعتماد بری طرح مجروح ہواہے۔انہو ں نے کہاکہ سعودی عرب اور اسلامی ممالک اپنا سرمایہ امریکی اور مغربی بنکوں سے نکالیں اور خلیجی ممالک تیل کا ہتھیار استعمال کر کے فلسطینیوں کو تحفظ دیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے خیبر پختونخوا کی حکومت کی وزارت سے استعفیٰ دے کر اپنے پاؤں میں پڑی زنجیرکو توڑ دیاہے، اب عوام کے درمیان ہوں اور پاکستان کے غریبوں ، مزدورں ، محنت کشوں اور کسانوں کو ساتھ لے کر ملک میں ایک حقیقی اسلامی انقلاب برپا کریں گے۔