آپریشن ضرب عضب ناقابل قبول،حقانی نیٹ ورک کو نشانہ نہیں بنایاجارہا،افغانستان،آپریشن ضرب عضب صرف پاکستانی طالبان کے خلاف استعمال ہورہاہے،بلاتفریق کارروائی کی جائے،ترجمان وزارت خارجہ،صوبہ پکتیکا میں حالیہ بم دھماکے میں حقانی نیت ورک کا ہاتھ تھا جس کو پاکستانی سیکورٹی ایجنسی کی حمایت حاصل ہے، صدرحامد کرزئی نے پاکستان کے بہت سے دورے کیے اورہر موقع پر یہ مسائل اٹھائے ہیں لیکن یہ تمام کوششیں بارآور ثابت نہیں ہوئیں،ہفتہ وارپریس بریفنگ

منگل 22 جولائی 2014 07:25

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جولائی۔2014ء)افغانستان نے شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضرب عضب کوناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہاہے کہ اس آپریشن میں حقانی نیٹ ورک کو نشانہ نہیں بنایاجارہاہے اوریہ آپریشن ضرب عضب صرف پاکستانی طالبان کے خلاف استعمال ہورہاہے، صوبہ پکتیکا میں حالیہ بم دھماکے میں حقانی نیت ورک کا ہاتھ تھا جس کو پاکستانی سیکورٹی ایجنسی کی حمایت حاصل ہے، ہمارے سیکورٹی اداروں کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ پاکستانی ادارے مبینہ طورپرحقانی نیٹ ورک کا ساتھ دے رہے ہیں، صدرحامد کرزئی نے پاکستان کے بہت سے دورے کیے اورہر موقع پر یہ مسائل اٹھائے ہیں لیکن یہ تمام کوششیں بارآور ثابت نہیں ہوئیں،

گزشتہ روز افغان وزارت خارجہ کے ترجمان احمد شکیب نے ہفتہ وارپریس بریفنگ میں بتایاکہ آپریشن ضرب عضب صرف پاکستانی طالبان کے خلاف استعمال ہورہاہے اورابھی تک حقانی نیٹ ورک کے خلاف نہ تو کوئی قدم اٹھایاگیاہے اورنہ انہیں نقصان پہنچایاگیاہے ،انہوں نے الزام عائد کیاکہ صوبہ پکتیکا میں حالیہ بم دھماکے میں حقانی نیت ورک کا ہاتھ تھا جس کو پاکستانی سیکورٹی ایجنسی کی حمایت حاصل ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے سیکورٹی اداروں کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ پاکستانی ادارے مبینہ طورپرحقانی نیٹ ورک کا ساتھ دے رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ افغانستان نے گزشتہ تیرہ سال سے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سہ فریقی اوربین الااقوامی فورمز اوربین الااقوامی برادری کے ساتھ پاکستان کے کردارکے حوالے سے بات چیت کی ہے تاہم افغانستان مین حالات مزید خراب ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ صدرحامد کرزئی نے پاکستان کے بہت سے دورے کیے ہیں اورہر موقع پر یہ مسائل اٹھائے ہیں لیکن یہ تمام کوششیں بارآور ثابت نہیں ہوئیں ،واضح رہے کہ پاکستان افغانستان کے الزامات کو مستردکرتاہے رہا ہے اورکہتاہے کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن حقانی نیٹ ورک سمیت تمام مسلح گروہوں کے خلاف ہورہاہے۔